نئی دہلی (خصوصی رپورٹ) بھارت میں چھوٹے بچوں کے ذہنوں میں مسلمانوں کے خلاف زہر بھرنے کی سازش کا انکشاف ہوا ہے۔ بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق نجی تعلیمی بورڈ انڈین سرٹیفکیٹ آف سیکنڈری ایجوکیشن کے تحت چلنے والے سکولوں میں چھٹی جماعت کے طالبعلموں کو شور شرابے کا سبب بننے والی چیزوں کے بارے ایک سبق پڑھایا جارہا ہے جس میں ہوائی جہاز، ریل گاڑی، ٹریفک اور لاو¿ڈسپیکرز کو شور پیدا کرنے کی اہم وجہ بتایا گیا ہے اور سپیکرز کے بجائے کتاب میں مسجد کی تصویر بنائی گئی ہے جس سے بھارت میں مختلف حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ مسجد کی تصویر پر تنازع پیدا ہونے کے بعد آئی سی ایس ای نے خود کو اس معاملے سے الگ کرلیا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ بورڈ نہ کتاب چھاپتا ہے اور نہ سکولوں کو اس حوالے سے ہدایات دی جاتی ہیں لہٰذا سکول خود اس معاملے سے نمٹے۔ ادھر سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر اس کتاب کو سکولوں کے نصاب سے ہٹانے کی مہم شروع ہوگئی ہے۔ لوگوں کے بے پناہ احتجاج کے بعد مذکورہ کتاب کے پبلشر نے اپنی غلطی کا اعتراف کرلیا اور معذرت بھی کر لی ہے۔