تازہ تر ین

فیصلہ شریف خاندان کیخلاف آیا تو 2018 میں الیکشن ہونگے یا نہیں ،اہم انکشاف

سیالکوٹ(بیورورپورٹ)سابق وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر اور آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے سربراہ سردار عتیق احمد خاں نے کہا کہ ہے کہ پانامہ کیس کا فیصلہ اگر نواز شریف فیملی کے خلاف آیا تو پھر 2018 ءکے انتخابات ممکن نہیں ہونگے کیونکہ پانامہ کیس کے فیصلے کے بعد کڑے احتساب کا عمل شروع ہوگا جو کہ سابق اور موجودہ حکمرانوں پر بھار ی ہوگا اور اس بے رحمانہ احتساب کے بعد ملک میں ہونے والے آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے نتیجہ میں اچھی اور دیانت دار نئی قیادت سامنے آئے گی اُنہوں نے کہا کہ پانامہ کیس کے فیصلے سے قبل ہی مسلم لیگ(ن) نے آئندہ انتخابات کے لیے مظلومیت کا نعرہ چن لیا ہے لیکن اب ایسا ممکن نہیں ہوگا کیونکہ عوام موجودہ اور سابق حکمرانوں کی کرپشن کے حوالے سے باشعور ہو چکے ہیںاور اب وہ اُنکی مظلومیت کے جھانسے میں نہیں آئیں گے وہ اپنے مختصر دورہ سیالکوٹ کے دوران سابق رکن آزاد کشمیر اسمبلی صاحبزادہ محمد رضا مرحوم کی چہلم میں شرکت کے بعد مقامی صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے پاکستان کونسل فار سو شل ویلفیئر اینڈ ہیومن رائٹس کے چیئر مین محمد اعجاز نوری، آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے ڈویژنل صدر وحید الحق ہاشمی ایڈووکیٹ، صاحبزادہ صلاح الدین رضا، احسن رضا اور عماد الدین رضا بھی اس موقعہ پر موجود تھے سردار عتیق احمد خاں نے کہا کہ پانامہ کیس کا فیصلہ پاکستانی سیاست اور ملک کے مستقبل پر مثبت اور گہرے اثرات چھوڑے گا اُنہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو ، نصرت بھٹو ، شرمیلہ فاروقی اور دیگر خواتین عدالتوں اور پولیس تفتیشوں کا سامنا کرسکتی ہیں تو مریم نواز کیوں نہیں امریکہ کی جانب سے کشمیر ی حریت پسند رہنما سید صلاح الدین کو دہشت گرد قرار دینے کے فیصلے پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہو ئے سردار عتیق احمد خاں نے کہا کہ بھارت کے اشاروں پر سید صلاح الدین کو دہشت گرد قرار دینے سے مہذب اقوام میں خود امریکہ کا قد چھوٹا ہوگیا ہے کیونکہ اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر موجودہ مسئلہ کشمیر سے وابستہ ایک حریت پسند رہنما کو دہشت گرد قرار دینا تحریک آزادی کشمیر اورآزادی کی دیگر تحریکوں کو کچلنے کے مترادف ہے اُنہوں نے کہا کہ سید صلاح الدین ریاست جموں و کشمیر کے باشندے ہیں اوراُن کی سیاسی جدوجہد اپنی دھرتی کی آزادی کے لیے ہے اور اس کا عالمی بدامنی سے کو ئی تعلق نہیں اُنہوں نے کہا ٹرمپ مودی اتحاد اور اُن کی منفی سوچ خطے میں نئی بد امنی اور عدم توازن کو جنم دے گی مودی جیسے انتہا پسند سے امریکہ کا اتحاد خطے میں نئی جنگ کی بنیاد بن سکتا ہے اُنہوں نے مذید کہا کہ فوج اور ہماری خفیہ ایجنسیوں نے کلبھوشن یادیو کو بے نقاب کرکے دنیا پر بھارت کے بطور ریاست دہشت گرد ہونے کے ثبوت فراہم کر دیئے ہیں اب عالمی طاقتوں اور مہذب اقوام کی ذمہ داری ہے کہ وہ بھارتی حکومت کی دہشت گردی پر اپنا رد عمل دیکھائیںاُنہوں نے کہا پاکستانی فوج پر کمزور فوج کا الزام لگانے والے بھارت کے ایک حاضر سروس آفیسر کا پاکستان کے آرمی چیف کو رحم کی اپیل کرنا بھارتی حکومت اور فوج کے لیے باعث ہزیمت ہے اُنہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان کو سفارتی سطح پر تنہاہ کرنا چاہتا تھا لیکن ایسا نہیں ہو سکا اور پوری دنیا پاکستانی افواج کے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اقدامات کو سراہا رہی ہے اُنہوں نے انسانی حقوق کے لیے سرگرم عمل غیر ملکی این جی اوز، سول سو سائٹی ، انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ جنوبی ایشیا میں دیرپا امن و ہمہ گیر انسانی ترقی کیلئے بھارتی حکومت خصوصا نرنیدر مودی پر مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے دباﺅ ڈالیں کیونکہ بھارتی حکمرانوں کے جارحانہ رویہ نے پوری دنیا کا امن دا ﺅ پر لگا دیاہے ، بدامنی ، ممکنہ پاک بھارت جنگ کے خطرات سے نمٹنے کیلئے عالمی برادری کی ذمہ داری بنتی ہے وہ بھارت میں انتہاپسندی کے رویہ کو ختم کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرے ،پاکستان نے ہمیشہ نے مذاکرات کو ترجیح دی لیکن بھارت کا متعصبانہ و جارحانہ رویہ جنوبی ایشیا کے امن کیلئے مستقل خطرہ ہے جس کا تدارک نہ کیا گیا تو اس خطہ میں دیگر المیے جنم لے سکتے ہیں جو پوری دنیا کو اپنی لیپٹ میں لے سکتے ہیں ، لائن آف کنٹرول پربھارتی فوج کی جانب سے جنگ بندی معاہدہ کی خلاف ورزیاں اس کے توسیع پسندانہ عزائم کی عکاس ہیں ، ان حالات میں اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرنا ہو گا اور مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے ٹھوس اقدامات کرنا ہوں گے۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain