تازہ تر ین

وزیر اعظم کیلئے بہتر راستہ کونسا ؟سراج الحق نے بتا دیا

پشاور (آئی این پی) امیر جماعت اسلامی پاکستان سنیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک میں احتساب اور جمہوریت ساتھا ساتھ چلیں گے ، جمہوریت کو احتساب سے کوئی خطرہ نہیں ، جو لوگ جمہوریت ڈی ریل ہونے کی باتیں کر رہے ہیں ، وہ احتساب کے عمل کو رکنے اور حساب کتاب سے بچنے کے لیے ہاتھ پاﺅں مار رہے ہیں ، جے آئی ٹی کی رپورٹ کے بعد حکومت کی ملک میں کوئی اخلاقی ساکھ رہی ہے نہ عالمی برادری میں ، وزیراعظم کے لیے بہترین راستہ یہ ہے کہ مستعفی ہو جائیں اور خود کو سپریم کورٹ کے سامنے پیش کر دیں ۔ ہم نے سپریم کورٹ سے ان تمام لوگوں کا احتساب کرنے کی درخواست کی ہے ، جو پانامہ سکینڈل میں ملوث ہیں اور جنہوں نے قومی بینکوں سے اربوں کھربوں کے قرضے لے کر ڈکار رکھے ہیں ، جماعت اسلامی کا اصولی مو¿قف ہے کہ موجودہ و سابقہ حکمرانوں میں سے جس نے بھی اپنے اختیارات کو ذاتی مفادات کے لیے استعمال کیا ہے ، قوم ان کا احتساب چاہتی ہے ۔ وہ بدھ کو نشتر آباد پشاور میں کارکنوں سے خطاب کر رہے تھے ۔ اس موقع پر شبیر احمد خان ، جماعت علی شاہ اور تفہیم الرحمن بھی موجود تھے ۔ سنیٹر سراج الحق نے کہاکہ اس وقت اپوزیشن جماعتوں کا متفقہ مطالبہ ہے کہ وزیراعظم کو قومی ساکھ تباہ کرنے کی بجائے اقتدار سے الگ ہو جانا چاہیے ۔ میری چوہدری شجاعت حسین اور اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ سے رابطوں میں یہی بات ہوئی ہے اور پوری اپوزیشن کا مشترکہ مو¿قف ہے کہ اب وزیراعظم کے پاس اپنے عہدے سے چمٹے رہنے کا کوئی جواز نہیں رہا۔ وزیراعظم نے اسمبلی کے وقار کو بھی ٹھیس پہنچائی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ پانامہ لیکس کے بعد کرپشن کے الزامات پر دنیا کے کئی ممالک میں حکومتیں تبدیل ہوئی ہیں اور جن لوگوں پر الزام تھا ، ان میں سے اکثریت نے از خود اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا مگر ہمارے ہاں تمام تر تحقیقات اور مصدقہ رپورٹوں کے بعد بھی وزیراعظم مستعفی ہونے سے انکار کر رہے ہیں ۔ سنیٹر سراج الحق نے کہاکہ موجودہ حکومت نے کرپشن کے ساتھ ساتھ سودی نظام کو بھی جاری رکھا اور قوم سے کیا گیا اپنا کوئی وعدہ پورا نہیں کیا ۔ آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک سے اربوں ڈالر کے قرضے بھی لیے اور قوم کو غربت ، مہنگائی ، بے روزگاری اور لوڈشیڈنگ کے عذاب میں مبتلا رکھا۔ انہوں نے کہاکہ حکومت اخبارات اور چینلز میں اشتہارات کے ذریعے مصنوعی مناظر دکھا کر قوم کی آنکھوں میں دھول نہیں جھونک سکتی ۔ جب تک عوام کو تعلیم ، صحت ، روزگار اور چھت جیسی سہولتیں نہیں ملتیں ، ترقی اور خوشحالی کے تمام دعوے بے بنیاد ہیں اور ان پر کوئی بھی یقین نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کے احتساب کا مطالبہ پوری قوم کا ہے جس سے اب کوئی صرف نظر نہیں کر سکتا ۔سنیٹر سراج الحق نے امید ظاہر کی کہ سپریم کورٹ اب لوٹی گئی دولت واپس لانے کے لیے از خود اقدامات کرے گی ۔ جب تک سوئس بنکوں سمیت بیرون ملک پڑی ہوئی اربوں ڈالر کی قومی دولت واپس نہیں آتی ، احتساب کا عمل ادھورا رہے گا۔ انہوںنے کہاکہ نیب کے پاس میگا کرپشن سیکنڈلز اور موجودہ و سابقہ حکمرانوں اور بڑے بڑے مگر مچھوں کے کیسز موجود ہیں ان میں سے کسی کو کوئی رعایت نہیں ملنی چاہیے جس نے بھی قومی خزانے کو لوٹاہے ، اس سے پائی پائی وصول ہونی چاہیے ۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain