اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے پاناما لیکس بحران سے نکلنے کے لیے اپوزیشن کی تین بڑی جماعتوں سے مذاکرات کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ وزیر اعظم نواز شریف کی خصوصی ہدایت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق اور وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار پیپلز پارٹی ، پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم پاکستان کی اعلیٰ قیادت سے باضابطہ رابطہ کرکے انھیں مذاکرات کی دعوت دینگے ، ممکنہ مذاکرات میں حکومت کی طرف سے اپوزیشن کے سامنے وزیر اعظم کا استعفیٰ سپریم کورٹ کے فیصلہ سے مشروط کرنے اور قبل از وقت انتخابات کی بجائے پارلیمنٹ کے اندر سے تبدیلی لانے کی شرائط رکھی جائینگی ۔ ذرائع کے مطابق حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے پاناما لیکس بحران سے نکلنے کے لیے اپوزیشن کی تین بڑی جماعتوں پیپلز پارٹی ، پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم پاکستان سے مذاکرات کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس ضمن میں وزیر اعظم نواز شریف کی طرف سے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق اور وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار کو خصوصی ذمہ داریاں سونپی گئیں ہیں ۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن کی تینوں بڑی جماعتوں کے رہنماﺅں سے پہلے قومی اسمبلی کے اسپیکر سردار ایاز صادق رابطہ کریں گے اس ضمن میں پیپلز پارٹی کی طرف سے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ ،پی ٹی آئی کے وائس چیئر مین شاہ محمود قریشی اور ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار سے باقائد رابطہ کرکے جے آئی ٹی رپورٹ کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر مذاکرات کرنے کی دعوت دی جائے گی ۔ ذرائع کے مطابق حکومت کی طرف سے اپوزیشن کے سامنے وزیر اعظم کااستعفیٰ سپریم کورٹ کے فیصلہ سے مشروط کرنے اور قبل از وقت انتخابات کی بجائے پارلیمنٹ کے اندر سے تبدیلی لانے کی شرائط رکھی جائینگی ۔ ذرائع کے مطابق حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ممکنہ مذاکرات میں وزیر اعظم کے استعفیٰ کے مطالبہ پر اگر پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم پاکستان حکومتی شرائط ہر کوئی نرمی دکھاتی ہے تو اس صورت میں پی ٹی آئی کو اپنے دو ٹوک موقف میں تبدیلی لانے کی ضرورت پیش آسکتی ہے جو فی الوقت ممکن دکھائی نہیں دیتا۔ تاہم نواز حکومت کو موجودہ بحران میں کسی حد تک ریلیف ملنے کا امکان ہے ۔