لاہور (نیٹ نیوز)آسٹریلوی دارلحکومت کے ایک گھر کی دیوار میں 22سال قبل چھپایا گیا پیش گوئیوں سے بھرپور خط پہلی بار منظر عام پر آیا ہے تو دیکھنے والے یہ دیکھ کر حیرت زدہ رہ گئے ہیں کہ یہ پیش گوئیاں حیران کن حد تک درست ثابت ہو چکی ہیں۔میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق کارباری خاتون ساشا الیک نے بتایا ہے کہ یہ خط اس وقت برآمد ہوا جب وہ سڈنی کے علاقے روزیل کے ایک گھر کی تعمیرِ نو کروا رہی تھیں۔ خط کا آغاز کچھ یوں ہوتا ہے ہیلو! یہ خط 15 اپریل 1995 کے دن ایسٹر کے موقع پر تحریر کر رہا ہوں۔ میرا نام گریگ ولکنسن ہے اور میری عمر 49 سال ہے۔ میں آنے والے وقت کے بارے میں کچھ پیشگوئیاں کرنا چاہتا ہوں۔ میں دیکھ رہا ہوں کہ چین آنے والے وقت میں سپر پاور بن جائے گا۔ آج کی سپرپاور امریکا اس کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہو گا اور اس کا مقروض بھی۔ انٹرنیٹ کا ابھی آغاز ہے لیکن آنے والے دنوں میں یہ بھی پوری دنیا میں پھیل جائے گا۔ یہ ایک ایسے دھماکے کی طرح ہو گا جو ہر ایک کو اپنی لپیٹ میں لے لے گا۔ ایک وقت ایسا بھی آئے گا کہ دنیا میں ہر کوئی انٹرنیٹ استعمال کر رہا ہوگا۔ اسلام آنے والے وقت میں مزید تیزی سے پھیلے گا لیکن اس کے کچھ ماننے والے شدت پسندی کی جانب مائل ہونگے۔ ان کی وجہ سے دنیا بھر میں اسلام کے خلاف ایک جنگ کا آغاز ہوگا۔ اس جنگ میں شامل دونوں فریقین خود کو حق پر قرار دیں گے اور یہ جنگ بہت طویل ہوجائے گی۔ شاید میں وہ وقت دیکھنے کے زندہ نہیں ہوں گا۔