تازہ تر ین

پاناما کیس میں ملوث غیر سیاسی افراد اور ججز کا بھی احتساب ،بڑی خبر

اسلام آباد (آئی اےن پی) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ نواز شریف کے وکیل انہیں بھولا بھالا بنا کر پیش کر رہے ہیں،وکلاءکے الفاظ کے ہیرپھیر اور قانونی موشگافیاں اب اس کاغذ کی کشتی کو نہیں بچا سکتے اس کو ڈوبنا ہی ہے،حکمرانوں کے اپنے الفاظ ان کے لئے ہتھکڑیاں بن رہے ہیں،یہ دیگ کا ایک چاول ہے قوم کے سامنے ساری دیگ ہی ایسی ہے،صدر پاکستان نے کہا تھا کہ پانامہ اللہ کی طرف سے ہے اور اب یہ اللہ کی لاٹھی ان کے سروں پر برس رہی ہے۔ وہ بدھ کو نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان اسداللہ بھٹو کے ہمراہ سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ایک بار پھر یہ بات ثابت ہو رہی ہے کہ حکمران خاندان کرپشن میں ملوث ہے، وزیراعظم کے وکلاءکے بیانات اور وزیراعظم کے اسمبلی کے خطاب میں تضاد ہے کیونکہ اسمبلی خطاب میں خود وزیراعظم نے کہا تھا کہ یہ ہمارے اثاثہ جات اور یہ ان کے ذرائع ہیں۔ وزیراعظم کے وکیل اچھے ہیں لیکن ایک کمزور کیس لڑ رہے ہیں اور لندن فلیٹس سے وزیراعظم کی لاتعلقی ظاہر کر کے نوازشریف کو ایک بھولا بھالا انسان پیش کر رہے ہیں۔ وزیر خزانہ نے تو کمال ہی کیا ہے اپنے خزانے کو بھرا اور قوم کے خزانے کو خالی کیا۔ اس کیس سے پاکستان کا مستقبل وابستہ ہے۔ یہ کیس طے کرے گا کہ آئندہ پاکستان میں جمہور کی حکمرانی ہو گی یا بادشاہت قائم ہو گی۔ حکومتی وکلاءنے کہا ہے کہ جے آئی ٹی میں ہم بات نہیں کر سکے ہمیں بولنے نہیں دیا گیا تو عدالت نے ان سے کہا کہ آپ یہاں بول لیں لیکن وہ سپریم کورٹ میں بھی دلیل اور ثبوت نہیں دے سکیں گے۔ حکمران قوم کا قیمتی وقت ضائع کر رہے ہیں۔ پوری قوم سپریم کورٹ کی پشت پر ہے وہ زمانہ گیا جب لوگ عدالت کو موم کی ناک کی طرح اپنی مرضی سے گھماتے تھے۔ عدلیہ آزاد ہے اور قوم اس کے ساتھ کھڑی ہے۔ عدالت کی کوشش ہے کہ وکلاءکے دلائل سامنے آ جائیں۔ وزیر خزانہ نے اپنا ٹیکس جمع نہیں کرایا لیکن قوم کو ٹیکس جمع کرانے کی تلقین کرتے رہے ہیں۔ ان کے حکومت میں آنے سے ان کے کاروبار جمپنگ کرتے ہیں اور جب حکومت سے باہر جاتے ہیں تو کاروبار کی ترقی رک جاتی ہے ان کا ہر ادا شدہ لفظ اس یقین میں اضافہ کر رہا ہے کہ حکمران خاندان نے منصب اور اسمبلی کے فلور کو ذاتی مفاد کے لئے استعمال کیا ان کے اپنے الفاظ ان کے لئے ہتھکڑیاں بن رہے ہیں۔ سراج الحق نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ یہ کیس اسی ہفتے میں مکمل ہو جائے کیس کا فیصلہ دفعہ 62-63 کی روشنی میں ہو گا تو یہ نااہل ہو جائیں گے۔ صرف سیاسی لیڈروں کا نہیں بلکہ پانامہ سکینڈل میں ملوث سیاسی و غیرسیاسی افراد اور ججز سمیت سب کا احتساب ہونا چاہئے۔ کوئی مقدس گائے نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اشرافیہ کو چیلنج کرنا مشکل کام ہے ۔اشرافیہ اللہ سے زیادہ طاقت ور نہیں۔ پاکستان میں حکمران خود کو احتساب سے بالاتر سمجھتے ہیں، کوئی انصاف سے بالاتر نہیں، ان کے پاس ثبوت ہوتے تو جے آئی ٹی بنانے کی ضرورت نہ ہوتی، قطری شہزادے کو بھی پیش نہ کیا جاسکا۔انہوںنے کہا کہ اسلامی معاشرے میں کوئی بھی احتساب سے بالاترنہیں ، مگر یہاں کسی سے بھی احتساب کا مطالبہ توہین تصور کیا جاتا ہے، احتساب سب کا ہونا چاہیئے، مگر پاکستان وہ واحد ملک ہے جہاں حکمران خود کو احتساب سے بالاتر سمجھتے ہیں۔سراج الحق کا کہنا تھا کہ تاریخ کا انوکھا واقعہ ہے سرکار خود ریکارڈ میں تبدیلی کر رہی ہے ۔ وزیر اعظم جے آئی ٹی میں ثبوت پیش کردیتے تو ان کے ترجمانوں کو چیخ چیخ کر بولنا نہ پڑتا، اب عدالتی کارروائی عوام کے سامنے ہے ۔امید ہے عدالت سے ہمیں انصاف ملے گا،انشا اللہ پاکستان کرپشن سے پاک ہوگا۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain