لاہور (وقائع نگار) عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ نواز شریف عوام کو سپریم کورٹ کے خلاف بغاوت پر اکسا رہے ہیں ,نوازشریف کو پانچ معززججوں نے متفقہ طور پر نا اہل قرار دیا یہ شخص ماسٹر آف کرپشن ہے,پارلیمنٹ کی مضبوطی کے بغیر جمہوری نظام مضبوط نہیں ہوتا ، آپ کی حکومت میں 14 افراد قتل ہوئے، ہم تصادم نہیں انصاف چاہتے ہیں۔ جہلم میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خطاب پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر علامہ طاہر القادری کا کہنا تھا کہنوازشریف کے ساتھ آج جوکچھ ہوا اس کا ذمہ دار کوئی اور نہیں وہ خودہیں،عوام کی طرف سے نا اہل شخص کی ریلی میں عدم شرکت عدالتی فیصلے کی توثیق ہے،شیر بنو شیر روتے کیوں ہو؟ ابھی تو نہ لاٹھی چارج ہوا نہ گھروں پر پولیس کا ریڈ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی5 سالہ مدت آئین پر عملدرآمد سے مشروط ہے،وزارت عظمٰی کے عہدے کی مدت کوئی” عدت“ نہیں ہے کہ جس میں کمی بیشی نہیں ہو سکتی،نواز شریف کو آئین کی مدت تو یاد رہتی ہے مگر اقتدار میں رہنے کی شرط یاد نہیں۔ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ سابق نا اہل وزیر اعظم کرپشن ریفرنسز پر گرفتاری کے خوف میں مبتلا ہیں اور وہ بڑی تیزی کے ساتھ اپنی سیاست کا ”جنازہ “ لاہور لا رہے ہیں۔انہوں نے نواز شریف سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ کا طرز عمل جمہوریت اور آئین کی حدود میں آتا ہے ؟آپ کو یاد نہیں کہ آپ میرے قدموں میں بیٹھا کرتے تھے ،آپ نے آئین کے آرٹیکلز کا پامال کیا ،آپ کو سپریم کورٹ نے نااہل کیا کسی سیاسی جماعت نے نہیں ، لیکن آپ نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو رد کرتے ہوئے عوام کو اکسایا اور ایک بار پھر سپریم کورٹ پر جارحانہ حملہ کیاہے۔ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ عوام نے نا اہل شخص کی ریلی میں شریک نہ ہو کر سپریم کورٹ کے فیصلے کی توثیق کر دی۔ نواز شریف کو 5 معزز ججز نے نا اہل قرار دیا مگر سپریم کورٹ کے خلاف عوام کو بغاوت پر اکسایا جا رہا ہے ،عوام کے اعلان لا تعلقی کی وجہ سے جہلم میںعصر کے وقت ریلی ختم کی گئی ۔ وزیر اعظم کی5سالہ مدت آئین پر عملدرآمد سے مشروط ہے،یہ عدت نہیں ہے کہ جس میں کوئی کمی بیشی نہیں ہو سکتی ۔نواز شریف کو پانچ معززججوں نے متفقہ طور پر نا اہل قرار دیا یہ شخص ماسٹر آف کرپشن ہے۔ متفقہ نا اہلی کے بعد شرمندگی مٹانے کےلئے ریلی نکالی جا رہی ہے ،نا اہل شخص بتائے یہ احتجاج کس کے خلاف ہے اور مطالبہ کیا ہے؟ پہلے سپریم کورٹ پر عملاً حملہ کیا گیا،اب لفظوں کی جنگ جاری ہے ،ہم کسی سے تصادم نہیں انصاف اور جسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ چاہتے ہیں ۔ نواز شریف کا یہ وہم ہے کہ کوئی فیصلے کے پیچھے ہے،فیصلے کے پیچھے بھی یہ خود ہیں اور آگے بھی۔آج11اگست کو اہم اعلان کرونگا ۔والیم 10 منظر عام پر آنا چاہےے اگر ریاست کے خلاف کوئی سر گرمیاں ہیں تو اس حصے کو چھوڑ کر کرپشن والے حصے کو پبلک کر دیا جائے،ملک میں 35سال تماشا کرنیوالا آج خود تماشہ بنا ہوا ہے،دنیا ہنس رہی ہے ۔100کلو میٹر کی رفتار سے گاڑیاں بھگانے والے اسی رفتار سے بے نقاب ہو رہے ہیں۔ وہ گزشتہ روز اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے ۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 62،63 پر پورا اترنا آئین کا تقاضا ہے۔جی 20 کے رکن ملک اٹلی میں 60سال میں 38 بار سربراہ مملکت تبدیل ہوئے مگر وہاں پر کوئی شور شرابا نہیں ہوا۔