اسلام آباد(ویب ڈیسک) سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کے صاحبزادوں کونیب کی طرف سے جاری کئے گئے نوٹسز معمہ بن گئے، تحقیقات کیلئے لاہور آنے والی نیب راولپنڈی کی 8رکنی ٹیم نواز شریف اور انکے صاحبزادوں کا گھنٹوں انتظار کرتی رہی اور دفتر ی وقت ختم ہونے کے بعد واپس روانہ ہو گئی،قیادت سے اظہار یکجہتی کے لئے آنے والے کارکن بھی طویل انتظار کے بعد واپس لوٹ گئے۔تفصیلات کے مطابق نیب نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں سابق وزیر اعظم نواز شریف ،ان کے صاحبزادوں اوردیگر سے تحقیقات کرنی ہیں ۔نیب حکام کے مطابق نوازشریف اور انکے صاحبزادوں کو طلبی کے نوٹس جاری کردیئے گئے ہیں جبکہ مسلم لیگ (ن) کے ترجمان اور دیگر رہنمائوں کی جانب سے مسلسل اس کی تردید کی جارہی ہے۔ نیب کی جانب سے طلب کیے جانے پر سابق وزیراعظم نواز شریف، حسن نواز اور حسین نواز یا ان کے وکلاء نیب لاہور میں پیش نہ ہوئے جس کے باعث راولپنڈی سے آنے والی آٹھ رکنی ٹیم کئی گھنٹے تک انتظار کرتی رہی اور دفتر ی وقت ختم ہونے پر واپس روانہ ہو گئی ۔بتایا گیا ہے کہ تحقیقاتی عمل کی نگرانی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم راولپنڈی کے ڈائریکٹر رضوان احمد جبکہ وزیرخزانہ اسحاق ڈار سے تحقیقات کی نگرانی ڈائریکٹر جنرل نیب لاہور میجر (ر) شہزاد سلیم کریں گے۔گزشتہ روز سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کے اپنے صاحبزادوں کے ہمراہ نیب کے رو برو پیش ہونے کے امکان کے باعث (ن) لیگ کے کئی کارکن نیب لاہور کے دفتر کے باہر پہنچ کر انتظار کرتے رہے اور اس موقع پر اپنی قیادت کے حق میں نعر ے بھی لگائے گئے لیکن طویل انتظار کے بعد کارکن واپس لوٹ گئے ۔دوسری جانب لاہور پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب نے سابق وزیراعظم کی پیشی کے پیش نظر سکیورٹی فراہم کرنے کی درخواست کی گئی تھی اور سکیورٹی کے بھی انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ ایک نجی ٹی وی کے مطابق نیب کی جانب سے سابق وزیراعظم اور ان کے صاحبزادوں سے تفتیش کیلئے سوالنامہ تیار کر لیا گیا ہے جس کے تحت لندن فلیٹس اور 16آف شور کمپنیوں کی تحقیقات کرنے کے ساتھ ساتھ ہل میٹل اور العزیزیہ اسٹیل مل بارے پوچھ گچھ کی جائے گی ۔سوالنامے میں زیادہ تر مالی معاملات کے بارے میں پوچھا جائے گا۔نیب کی جانب سے تیار کئے گئے سوالنامے میں العزیزیہ اسٹیل ملز کی اراضی، مشینری کی خرید اور انفراسٹرکچر کی تشکیل کے حوالے اور العزیزیہ اسٹیلز مل کے لئے مشینری دبئی سے منگوانے کے ثبوتوں سے متعلق بھی سوالات کو شامل کیا گیا ہے۔سوالنامے میں ہل میٹل اسٹیبلیشمنٹ کمپنی کے حوالے سے بھی سوال شامل ہوں گے، ہل میٹل کمپنی کیسے بنی اور اس کو بنانے کے لئے پیسے کہاں سے آئی ہل کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں کون کون شامل ہیں، ہل میٹل کمپنی کے شیئر ہولڈرز کی تفصیلات بارے بھی استفسار کیا جائے گا ۔ذرائع کے مطابق سوالنامہ چیئرمین نیب، ڈپٹی چیئرمین نیب اور پراسیکیوٹر جنرل نیب کو بھجوا دیا گیا ہے۔ایک اور ذرائع کے مطابق نیب نے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پنجاب کو خط لکھا ہے جس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور انکی فیملی کے نام پر رجسٹرڈ گاڑیوں اور جائیداد سے متعلق 21اگست تک تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔