تازہ تر ین

شیخ رشید کی نئی پیشگوئی ،آئندہ 3ماہ بارے اہم انکشافات

اسلام آباد(آن لائن)عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ لیڈر آف دی اپوزیشن کا حتمی فیصلہ ابھی نہیں ہوا ، قائد حزب اختلاف کے معاملے کو ابھی سیریس گیم نہیں سمجھتا ، ممکن ہے خورشید شاہ سے تمام معاملات طے پاجائیں، اسحاق ڈاراپنے بیان پرقائم رہے تو نواز شریف،قائم نہیں رہے تو خودپھنسیں گے، اقامے پرچورمچائے شوروالامعاملہ چل رہا ہے، اب یہ فلم بند ہونی چاہیے ،مولانا فضل الرحمن کا مقصد اسلام نہیں اسلام آباد ہے وہ اپوزیشن میں نہیں بیٹھیں گے کیونکہ ان کی علما کی فہرست میں بڑی تذلیل ہوچکی ہے ۔ان خیالات کا اظہار شیخ رشید نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔شیخ رشید احمد نے کہا کہ وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا کیس بہت اہم ہے کیونکہ اگر اسحاق ڈاراپنے بیان پرقائم رہے تو نواز شریف جیل جائیں گے اگر وہ قائم نہیں رہے تو خودپھنسیں گے، اقامے پرچورمچائے شوروالامعاملہ چل رہا ہے، اب یہ فلم بند ہونی چاہیے۔انہوں نے کہاکہ امیگریشن میں اقامہ واپس لینے والوں کی لائن لگی ہوئی ہے اور بڑے بڑے صحافیوں کو کہتا ہوں کہ وہ معلوم کریں کتنے لوگوں نے اقامے پرسرینڈرکیا۔انہوں نے کہاکہ کسی کو غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے اپوزیشن میں پی ٹی آئی،ایم کیو ایم کے ووٹ زیادہ ہیں تاہم لیڈر آف دی اپوزیشن کا حتمی فیصلہ ابھی نہیں ہوا ہے، اپوزیشن لیڈر کے معاملے کو ابھی سیریس گیم نہیں سمجھتا اور ممکن ہے خورشید شاہ سے تمام معاملات طے پاجائیں۔اس سوال پر کہ کیا اپوزیشن لیڈر کے معاملے پر شاہ محمود قریشی اور جہانگیر ترین میں کوئی گروپ بندی ہے پر انہوں نے کہاکہ شاہ محمود قریشی اور عمران خان میں اپوزیشن لیڈر بننے پرابھی کوئی معاملہ طے نہیں ہوا اور شاہ محمود قریشی کو اپوزیشن لیڈر بنانے پر تھوڑے بہت اختلافات ہیں تاہم میں کہتا ہوں کہ ہر جماعت میں گروپنگ ہوتی ہے تاہم عمران خان اور شاہ محمود قریشی میں سے کسی کو اپوزیشن لیڈر بنایا جاتا ہے ابھی اس کا حتمی فیصلہ نہیں ہوا تاہم اتنا کہوں گا کہ تحریک انصاف عمران خان کا نام ہے باقی کسی کا نام نہیں۔خورشید شاہ نے وہی کہنا ہے جو زرداری کہیں گے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ حدیبیہ پیپرمل کیس مدر آف دی کرائم ہے اس میں ملوث ملزمان کو بھی جیل جانا پڑے گا ۔ایک اور سوال پر شیخ رشید احمد نے کہاکہ یہاں اداروں کوللکارا جارہا ہے اور میں نظام کو بچانا چاہتا ہوں مجھے اپوزیشن لیڈر بننے کا شوق نہیں ہے اور نہ ہی میں یہ عہدہ لینا چاہتا ہوں اور میں نے عمران خان کو کہا کہ میں کسی صورت اپوزیشن لیڈر نہیں بننا چاہتا ۔اس سوال پر کہ نوازشریف تو عدالت میں پیش ہورہے ہیں مگر عمران خان کو درجنوں نوٹس جاری کیے گئے مگر وہ پیش نہیں ہوئے پر شیخ رشید نے کہا کہ اگر نوازشریف احتساب عدالت میں پیش نہ ہوتے تو ان کی جائیداد قرق ہوجاتی ، سب سے مشکل کیس وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا ہے کیونکہ اگر اسحاق ڈاراپنے بیان سے پیچھے ہٹتے ہیں تو پھنس جائیں گے ۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پنجاب میں مستقبل کا الیکشن ن لیگ اور تحریک انصاف کے درمیان ہے، ملک میں تین مہینے بہت اہم ہیں، 90دن میں ساری سیٹلمنٹ ہوجائے گی، اگر یہ الیکشن کمیشن، نیب اور عبوری حکومت ہو تو لکھ کر دیتا ہوں انتخابات نہیں ہونگے، الیکشن کمیشن کو باوقار اور نیب کو بااعتماد بنانا ہے ورنہ الیکشن نہیں ہوں گے۔شیخ رشید نے کہاکہ حکمران کہتے ہیں کہ ہم ہیں تو جمہوریت اور پاکستان ہے ۔اس سوال پر کہ عمران خان خود تو پارلیمنٹ میں آتے نہیں ہے اپوزیشن لیڈر بن گئے تو کیا وہ ایوان میں اپنا بہترین کردارادا کر پائےں گے ؟ پر شیخ رشید نے کہا کہ50 وزیر ہیں سات دن سے ایوان کا کورم پورا نہیں ہوا، یہ لوگ کونسا ایوان کو ترجیح دیتے ہیں ۔اس سوال پر کہ اگر مولانا فضل الرحمن حکومت سے اپوزیشن میں بنچوں پر بیٹھ جاتے ہیں تو پھر تحریک انصاف کے پاس نمبر گیم پوری نہیں ہوگی اس صورت میں وہ کیا کرے گی ؟ پر شیخ رشید نے کہاکہ مولانا فضل الرحمان کا مقصد اسلام نہیں اسلام آباد ہے ، مولانا فضل الرحمان اپوزیشن میں نہیں آسکتے اتنی بڑی غلطی وہ نہیں کرسکتے، مولانا فضل الرحمان کی علما کی فہرست میں بڑی تذلیل ہوچکی ہے۔ایک اورسوال پر سربراہ عوامی مسلم لیگ نے کہاکہ چوروں کے کہنے پر نیب کا چیرمین نہیں لگے گا، آزاد اور غیرجانبدار عبوری حکومت آنے تک عام انتخابات نہیں ہوسکتے، اگر حکومت، اپوزیشن لیڈر کسی چیز پر اتفاق نہ کرسکیں تو پھر آئین میں کوئی گنجائش نہیں، سپریم کورٹ میں استدعا کی کہ 8 عہدوں کا فیصلہ عدالت کرے۔
3


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain