تہران( مانیٹرنگ ڈیسک) آرمی چیف جنرل قمر جاوبد باجوہ نے ایران کے وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل عامر حاتمی سے ملاقات کی جس میں دونوں ملکوں کے درمیانی سیکورٹی کے شعبے میں تعاون سمیت دیگرامورپرتبادلہ خیال کیاگیا۔ آرمی چیف نے کہاکہ موجودہ حالات میں مسلمان ملکوں کے درمیان اتحاد ناگزیر ہے تاکہ امن و سلامتی کو یقینی بنایaجاسکے۔ پاکستان اور ایران کے درمیان مذہبی ، تاریخی اور ثقافتی مماثلت کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ایرانی صدر، چیف آف سٹاف اور وزیر خارجہ سے ملاقاتوں میں انہوں نے اس بات پر زور دیاہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان بارڈر دوستی، سلامتی اور استحکام کی سرحدہونی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستا ن ایران کو قدیم تہذیب کا حامل عظیم ملک تصور کرتا ہے اور پاکستانی عوام ایراسے قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ دہشت گردی سے نمٹنا اور ایران کے ساتھ سرحد پرسیکورٹی کی بحالی پاکستان کی ترجیح ہے۔ انہوں نے امیدظاہرکی کہ پاک ایران سرحد پر امن و استحکام کے ذریعے دوطرفہ اقتصادی و تجارتی تعلقات کو فروغ ملے گا۔ اس موقع پر ایرانی وزیر دفاع نے کہاکہ ایران پاکستان کی سلامتی کو اپنی سلامتی تصور کرتا ہے پاک ایران تعلقات دونوں ملکوں کی دفاعی صلاحیت بڑھانے کے عزم کے تحت مستحکم ہے ۔انہوں نے کہاکہ پاک فوج کے سربراہ کادورہ سیکورٹی و استحکام سے متعلق باہمی تعلقات کیلئے موثر اقدام ہے،ایران علاقائی سیکورٹی واستحکام کیلئے پاکستان کی دفاعی وعسکری کامیابیوں کی حمایت کرتاہے ۔انہوں نے کہاکہ علاقائی ممالک کی سالمیت ،یکجہتی ایران کی خارجہ پالیسی کا مستقل حصہ ہے ۔ ایران کے وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل عامر حاتمی نے کہا ہے کہ پاکستان کی سلامتی کو اپنی سلامتی کی طرح سمجھتے ہیں۔ایران کے تین روزہ دورے پر موجود آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ سے ایران کے وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل عامر حاتمی نے ملاقات کی۔جنرل قمر جاوید باجوہ اور بریگیڈیئر جنرل عامر حاتمی کے درمیان ہونے والی ملاقات میں دو طرفہ امور اور خطے کی سیکیورٹی صورت حال سمیت بارڈر مینجمنٹ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقع پر جنرل عامر حاتمی کا کہنا تھا کہ علاقائی ممالک کی سالمیت، یکجہتی اور خود مختاری ایران کی خارجہ پالیسی کا مستقل حصہ ہے۔ایرانی وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان کے آرمی چیف کا دورہ سکیورٹی اور استحکام سے متعلق باہمی تعلقات کے لیے موثراقدام ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ علاقائی سیکیورٹی اور استحکام کے لیے پاکستان کی دفاعی اور عسکری کامیابیوں کی حمایت کرتے ہیں۔بریگیڈیئر جنرل عامر حاتمی نے کہا کہ ایران پاکستان کی سلامتی کو اپنی سلامتی کی طرح سمجھتا ہے اور دونوں ممالک مل کر افغانستان میں امن و استحکام قائم کر سکتے ہیں۔ایران کے وزیر دفاع نے خطے کو غیر مستحکم کرنے کی بین الاقوامی سازشوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے کچھ خطے اور کچھ خطے سے باہر کے ممالک امریکی اور صیہونی سازشوں میں پھنس گئے ہیں۔انہوںنے کہاکہ افغانستان اور عراق پر حملوں، شام اور عراق میں شدت پسند تنظیم داعش کو بنانے اور یمن میں جنگ شروع کر کے امریکا اور اسرائیل خطے کے ٹکڑے کر کے تذبذب کی کیفیت پیدا کرنا چاہتا ہے، لیکن یہ صورت حال نا تو خطے کے لیے اور نا ہی اسلام کے لیے مفید ہے۔انہوں نے دنیا بھر میں ہونے والی تمام سازشوں کا ذمہ دار امریکا اور اسرائیل کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں ممالک انتہائی خطرناک اور خطے میں دہشت گردی کے سب سے بڑے حمایتی ہیں۔ایران کے وزیر دفاع نے کہا کہ امریکی پالیسیوں نے شدت پسندی کو جنم دیا اور واشنگٹن دہشت گردی کو ختم کرنے کی کی آڑ میں اسلامی خطے اور پیسے پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔ایران پر امریکی دباو¿ کے حوالے سے بریگیڈیئر جنرل عامر حاتمی کا کہنا تھا کہ تہران کے خلاف اقدامات اس لیے اٹھائے گئے کیونکہ ہم نے امریکا اور اسرائیل کے غیر منصفانہ منصوبوں کے آگے جھکنے سے انکار کر دیا تھا۔ پاکستان اور ایران نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کو منتقی انجام تک پہنچانے اور دونوں ممالک کی سرزمین کو ایک دوسرے کے خلاف استعمال نہ ہونے دینے پر اتفاق کیا ہے۔، دونوں ممالک کے درمیان انٹیلی جنس معلومات کے تبادلے پر اتفاق رائے بھی کیا ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باوجوہ نے ایرانی وزیر دفاع امیر حاتامی سے ملاقات کی ہے، ملاقات میں دونوں رہنماں نے پاکستان اور ایران کی سرزمین ایک دوسرے کے خلاف استعمال نہ ہونے پر اتفاق کیا ہے،ملاقات میں پاک ایران بارڈرپرہاٹ لائن رابطے شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ ایرانی وزیر دفاع نے دہشت گردوں کے خلاف مثر کارروائیاں کرنے پر پاک فوج کے کردار کو سراہا ، انہوں نے آرمی چیف کی جانب سے ایران کا دورہ کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ایرانی وزیردفاع نے پاک فوج کی دہشتگردی کیخلاف جنگ میں کامیابیوں کوسراہا۔