تربت(آئی این پی ) بلوچستان کے ضلع تربت کے علاقے گروک میں پہاڑی علاقے سے 15افراد کی لاشیں برآمدکرلی گئی ہیں جنہیں گولیاں مار کر قتل کردیاگیاہے لاشوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال منتقل کردیاگیاہے جہاں ان کی شناخت کا عمل جاری ہے مارے جانے والے افراد میں سے 11کی شناخت کرلی گئی ہے جن کا تعلق پنجاب کے علاقوں سیالکوٹ ،منڈی بہاﺅالدین ،گجرانوالہ ،گجرات اور واہ کینٹ سے ہیں ۔ڈپٹی کمشنر تربت درمون باہوانی کے مطابق گزشتہ روز بلوچستان کے شہر تربت سے 30کلومیٹر دور بلیدہ کے پہاڑی علاقے سے 15افراد کی لاشیں برآمد کرلی گئی ہے جس سے فوری طور پر ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال تربت منتقل کردیاگیاہے تمام افراد کو گولیاں مار کر قتل کردیاگیاہے مارے جانےوالے 15افراد میں سے 11کی شناخت محمد حسین سکنہ واہ کینٹ ،ذوالفقار سکنہ ریلوے پھاٹک منڈی بہاﺅالدین ،خرم شہزادسکنہ پلیہ منڈی بہاﺅالدین ، غلام ربانی وزیرآباد گنجرانوالہ،زعفران زاہد تحصیل وضلع سیالکوٹ،اظہر وقاص منڈی بہاﺅالدین،سیف اللہ گجرات،محمد الیاس ڈسکہ سیالکوٹ،عبدالغفورسیالکوٹ،طیب سیالکوٹ،احسن رضا سکنہ گنجرانوالہ کے نام سے ہوئی ہے جبکہ 4افراد کی شناخت ابھی تک نہیں ہوسکی ہے ابتدائی تحقیقات کے مطابق مارے جانےوالے افراد بلوچستان کے راستے ایران اور وہاں سے غیر قانونی طور پر یورپ جانا چاہتے تھے ۔مارے جانےوالے افراد میں سے اکثریت کا تعلق منڈی بہاﺅالدین اور سیالکوٹ سے ہے جبکہ بعض افراد گجرانوالہ ،گجرات اور واہ کینٹ سے بھی تعلق رکھتے ہیں ۔ضلعی انتظامیہ کے مطابق مارے جانےوالے افراد اور ان کے ورثاءکے متعلق متعلقہ علاقوں کی انتظامیہ سے رابطہ کیاجارہاہے تاہم یہ معلوم نہیں کہ مذکورہ افراد کو کب اور کہاں سے اغواءکیا گیا اور انہیں کب مذکورہ پہاڑی علاقے لے جا کر قتل کردیاگیاہے اس سلسلے میںمزید تفصیلات آنا باقی ہے ۔واضح رہے کہ بلوچستان کے راستے ایران اور وہاں سے یورپ جانے کی کوشش کے دوران بڑے پیمانے پر لوگ پکڑے جاتے ہیں اور انہیں کوئٹہ میں عدالتوں سے جرمانے اور قید کی بھی سزائیں سنائی جاتی ہے تاہم انسانی اسمگلنگ اور غیر قانونی طور پریورپ جانے کی کوشش کرنےو الوں کا سلسلہ تھم نہیں سکاہے ۔