تازہ تر ین

اسلام آباد ہائیکورٹ کا دھرنا ختم کرنے کیلئے انتظامیہ کو آپریشن کا حکم

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک، آن لائن) ہائیکورٹ نے ضلعی انتظامیہ کا حکم دیا ہے کہ مذاکرات کے ذریعے دھرنا ختم کرنے کی کوشش کی جائے۔ تاہم بات چیت ناکام ہونے پر رینجرز کاآپریشن کر کے دھرنا ختم کیا جائے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کا ضلعی انتظامیہ کو دھرنا مظاہرین کو فیض آباد سے ہر حال میں 24گھنٹے میں ہٹانے کا حکم دوران سماعت ڈپٹی کمشنر اسلام آباد اور ڈی آئی جی آپریشن عدالت میں پیش ہوئے۔ تفصیلات کے مطابق گذشتہ جمعہ کے روزشہری عبدالقیوم کی جانب سے جڑواں شہروں کے سنگم میں تحریک لبیک کی گزشتہ دس روز سے جاری دھرنے کے خلاف دائر درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس شوکت صدیقی پر مشتمل سنگل رکنی بینچ نے سماعت کی ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کیپٹن ر مشتاق اور ڈی آئی جی آپریشن عدالت میں پیش ہوئے دوران سماعت فاضل جج نے ریمارکس دیئے ہمارے دین میں تو حکم ہے کہ جنگ کے دنوں میں بھی بوڑھوں،عورتوں،بچوں کو کچھ نہ کہیں پرامن طریقہ ہو یا طاقت کا استعمال ہر حال میں فیض آباد خالی کروا کر راستے کھولے جائیں۔ ڈپٹی کمشنر اسلام کپیٹن(ر) مشتاق احمد نے عدالت کو بتایا کہ دھرنے میں شریک افراد نے پتھر جمع کئے ہوئے ہیں اور حساس ادارے کی رپورٹ کے مطابق مظاہرین کے پاس 10سے 12جدید ہتھیار بھی ہیں۔ بعدازاں عدالت نے حکم دیا کہ ضلعی انتظامیہ اپنے اختیارات کے استعمال میں ناکام رہی اورضلعی انتظامیہ نے دھرنا ختم کرانے کے لیے اپنے اختیارات کا استعمال نہیں کیااسلام آباد میں جب دھرنے مظاہرے کے لیے جگہ مختص کی جا چکی ہے شہری اپنے آزادی اظہار رائے کے استعمال میں یہ خیال رکھے کہ اس سے دوسرے شہری کو تکلیف نہ ہوں۔ دوسری جانب ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کی جانب سے جمع کروائی گئیں۔ رپورٹ کے مطابق دھرنے میں 1800سے2ہزار کے قریب افراد شامل ہیں جمعے کے بعد یہ تعداد بڑھنے کا اندیشہ ہے انتظامیہ کو آپریشن کے لیے 3سے4 گھنٹوں کا وقت درکار ہے اور نماز جمعہ کے بعد اندھیرا جلد پھیل جاتا ہےاندھیرے میں آپریشن سے نقصان ہو سکتا ہے۔ بعدازاں عدالت عالیہ نے حکم دیا ضلعی انتظامیہ اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے مظاہرین سے فیض آباد خالی کرائے پرامن طریقہ یا طاقت کا استعمال جیسے بھی ہو فیض آباد کو خالی کرایا جائے۔ واضع رہے اسلام آباد اور راولپنڈی کے سنگم میں فیض آباد کے مقام پر تحریک لبیک کا دھرنا کئی دنوں سے جاری ہے جس کی وجہ سے ایئر پورٹ ہسپتالوں۔یونیورسٹیوں کو جانے والے راستوں کی بندش سے غیر ملکیوں سفارت کاروں سمیت جڑواں شہروں کے باسیوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد پولیس اور انتظامیہ کے افسران کی دوڑیں لگ گئیں۔ آئی جی اسلام آباد خالد خٹک جج کے چیمبر میں پہنچ گئے۔ معتبر ذرائع کے مطابق اسلام آبادہائی کورٹ کا دھرنے کے شرکاءکو ہر صورت ہفتے کی صبح دس بجے تک ہٹانے کے حکم کے بعد کئی دنوں سے سوئی ضلعی انتظامیہ اور وفاقی پولیس کے افسران کی دوڑیں لگ گئیں ہیں اور چیف کمشنر آفس میں بڑوں نے سر جوڑ لئے اور عدالت عالیہ کا فیصلہ آنے کے بعد آئی جی اسلام آباد خالد خٹک کی فاضل جج شوکت عزیز صدیقی سے ان چیمبر ملاقات ہوئی ہے۔ اس حوالے سے ذرائع کا مذید کہنا تھا دوران ملاقات اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے آئی جی اسلام آباد کے ہاتھ میں عدالتی آرڈر کی کاپی تھماتے ہوئے ہدایت جاری کی یہ عدالتی آرڈر بھی ساتھ لے جائیں یہ نہ ہو بعد میں کہیں کہ آرڈر نہیں ملا ہفتے کی صبح دس بجے تک اوکے کی رپورٹ چاہیے جتنی نفری کی ضرورت ہولے جائیں کل تک دھرنہ ختم کریں۔ دوسری جانب ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کی سربراہی میںاہم اجلاس ہو اجس میں راولپنڈی انتظامیہ اور پولیس کے ناروا سلوک اور دھرنے کے شرکاءکی پشت پناہی کرنے کے حوالے سے شدید خدشات کا اظہار کرتے ہوئے ہر حال میں عدالتی حکم پر عمل درآمد کرنے کی حکمت عملی پر غور کیا گیا۔ اس حوالے سے ذرائع کا مزید کہناتھا کہ اجلاس میں ایس ایس پی اسلام آباد ساجد کیانی ،اے آئی جی اسپیشل برانچ کپٹین (ر) محمد الیاس ،اے آئی جی آپریشن عصمت اللہ جونیجو ،اور انتظامیہ کے افسران نے شرکت کی جس کے بعد اسلام آباد کے تمام داخلی راستوں کو نماز جمعہ کے بعد سیل کرتے ہوئے آستایہ خیریہ اور دیگر مدراس کے طلبہ کو فیض آباد جانے سے روکنے کا حکم دیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کیپٹن (ر) مشتاق کے حکم پر ہسپتالوں میں ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain