تازہ تر ین

میاں صاحب سوری

لاہور(حسنین اخلاق) باخبر ذرائع کے مطابق سعودی فرمانروا کی جانب سے ن لیگ کو چند روز قبل واضع پیغام بھجوایا گیا تھا کہ سابق وزیراعظم قومی اداروں سے محاذ آرائی کا تاثر فوری ختم کریںکیونکہ اس سے براہ راست بین الاقوامی دہشت گردی کے خلاف پاکستان اور سعودیہ عرب کی مشترکہ کوششوں کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے اوراسی طرح انکی جاری پالیسی دائیں بازو کی جماعتوں ناراض کرنے کے سلسلے نے ملک میں سیاسی بے یقینی کو جنم دیا ہے جس سے دونوں ممالک کے دشمن فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ملک سلمان بن عبدالعزیز آل سعود نے حکمران جماعت کو حتمی پیغام بھجوایا تھا کہ بطور ملک سعودیہ عرب پاکستان کے قومی اداروں کا بہت احترام کرتا ہے اور کسی فرد واحد کے لیے ان تعلقات کو قربان نہیں کیا جاسکتا ہے۔ اس حوالے سے مشترکہ دوستوں کی جانب سے ن لیگ کی اعلیٰ قیادت کو آگاہ بھی کیا گیا تھامگر قائد ن لیگ میاں نوازشر یف کی جانب سے سخت بیانات کا سلسلہ جاری رہنے کے بعد تمام دوست ممالک نے اپنی حمایت کی پالیسی کو ترک کرنے پر غور شروع کردیا۔چند ہفتے قبل اس بارے میں ایک بار پھر جب سعودی حکومت سے رابطہ کیا گیا تو ان کی جانب سے نہ صرف کھل کر ناراضگی کا اظہار بھی کیا گیا بلکہ کسی بھی قسم کی مفاہمت کرانے سے انکار کردیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم پاکستان اپنی قیادت کی طرف سے مکمل حمایت کے بعد سعودی عرب گئے اور اس دورے کے بعد امکان ہے کہ سیاسی اور عسکری قیادت ملکی پالیسیوں کے بارے میں واقعی ایک پیج پر آجائیں گی۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain