بوسٹن (نیٹ نیوز) دلچسپ بات یہ ہے کہ اسے تھری ڈی پرنٹر کے ذریعے تیار کیا گیا ہے ۔ یکنالوجی میں ہوش ربا ترقی کے بعد کئی طرح کے ایسے الیکٹرانک سینسر اور سٹیکر بنائے جارہے ہیں جو انسانی کھال سے چپک کر صحت پر نظر رکھنے کیساتھ ساتھ مختلف امور سرانجام دیتے ہیں لیکن ایم آئی ٹی کے ماہرین نے جینیاتی طور پر تبدیل شدہ بیکٹیریا کے خلیات سے ایک ٹیٹو بنایا ہے جو تھری ڈی پرنٹنگ مشین کے ذریعے تیار ہوتا ہے ۔یہ ٹیٹو نوجوان نسل میں کافی پسند کیا جارہا ہے۔