حکمران 4سال سوئے رہے, اب ایسا کیا ہوا کہ کام یاد آگیا

لاہور(خبر نگار)پاکستان تحرےک انصاف کی اےن اے 120 کی امےدوار ڈاکٹر ےاسمےن راشدنے حلقہ اےن اے 120کے انتخابی دفتر مےں الےکٹرونک اور پرنٹ مےڈےا کے نمائندوں سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حلقہ اےن 120مےں بجلی اور صاف پانی تک مےسر نہےں ضمنی الےکشن شروع ہوتے ہی حکمرانوں کو حلقہ مےں کام کروانے کی ےاد آ گئی چار سال تک سوئے رہے نواز شرےف نے حلقہ مےں کامےابی کے بعد مڑ کر نہےں دےکھا، آج عوام بے پناہ مسائل کا شکار ہے جن کے ذمہ دار نواز شرےف ہے ، 29ہزار ووٹوں کے حوالے سے آج کورٹ جائےں گے الےکشن کمےشن مےں 25درخواستےں دی کوئی جواب نہےں ملا ، شکست کے خوف سے حلقہ مےں دھڑا دھڑ ترقےاتی کام جاری ہے حلقہ کے عوام عمران خان کا شکرےہ ادا کر رہے ہےں ، ڈاکٹر ےاسمےن راشد نے کہا کہ الےکشن کمےشن نے بلال ےاسےن کو وارننگ دی لےکن کوئی کاروائی نہےں کی ، الےکشن کمےشن حکومتی مشنری کی طرح کام کر رہا ہے پی ٹی آئی کی خواتےن پر تشدد کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج ہوا لےکن ابھی تک کوئی گرفتاری نہےں ہوئی ، نےب رےفرنس کی وجہ سے شرےف خاندان نے لندن مےں ڈےرے ڈال رکھے ہے ، نےب کے کام پر تحفظات ہے ، ڈاکٹر ےاسمےن راشد نے کہا کہ متعدد نوٹسز پر بھی شرےف خاندان نےب عدالت مےں پےش نہےں ہوا ، نےب نے اب تک شرےف فےملی کے خلا ف کوئی کاروائی نہےں کی مےں اور مےری ٹےمےں دن رات گھر گھر ووٹ مانگ رہی ہے پی ٹی آئی مافےا کے خلاف جنگ لڑ رہی ہے جو 35سالوں سے غرےب عوام کا خون چوس رہا ہے کرپشن اور لوٹ مار کا بازار گرم ہے عوام کے ٹےکسوں کا پےسہ حکمران لوٹ کر بےرون ملک محلات بنا رہے ہےں انہےں عوام کی مشکلات اور مسائل حل کرنے کی کوئی دلچسپی نہےں ےہ صرف اپنے خاندان کو نوازنے مےں لگے ہوئے ہےں 17ستمبر کو عوام بلے کو مہر لگائےں گے جےت عوام کا مقدر بنے گی ، ڈاکٹر ےاسمےن راشد اور اعجاز احمد چوہدری نے ےوسی 57، ےوسی 58، اور ےوسی 171مےں انتخابی دفاتر کے افتتاح کےے اور حلقہ مےں ڈور ٹو ڈور کےمپےن کی اور کارنر مےٹےنگ سے خطاب کےا اس موقع پر، منزہ حسن، حماد اظہر، توفےق لودھی، عارف ڈوگر ، زبےر نےازی ، آجاسم شرےف، اشتےاق ملک ، عرفان احمد ، عدنان جمےل اور رانا اختر حسےن سمےت بڑی تعداد مےں کارکنان موجود تھے ۔

6ماہ بعد نواز شریف کیساتھ کیا ہونیوالا ہے ؟؟اہم انکشاف

لندن(بیورو رپورٹ) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ نوازشریف کو اس مقام تک پہنچانے والی مریم بی بی ہیں ، عدلیہ اور اداروں کو للکارنے والے سیاسی موت مرجائیں گے ۔ اتوار کو اپنے بیان میں شیخ رشید نے کہا کہ 6ماہ بعد پاکستان کی سیاست بدل جائے گی ، جھاڑو پھرے گا اور ہر کرپٹ آدمی کو سزا ملے گی ، عدلیہ اور اداروں کو للکارنے والے سیاسی موت مرجائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف کو اس مقام تک پہنچانے والی مریم بی بی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار علی خان تاخیر سے بولے ۔

کرکٹ کے دیوانوں کیلئے بڑی خوشخبری, صرف چند گھنٹے باقی

لاہور (کلچرل ڈیسک) ملک میں ساڑھے آٹھ سال کے طویل عرصے بعد انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی (کل) منگل کو ہوگی‘ پاکستان اور ورلڈ الیون کے مابین تین ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز کا پہلا میچ (کل) کھیلا جائے گا‘ میچ مقامی وقت کے مطابق رات 8بجے شروع ہوگا‘ میچ سے قبل دونوں ٹیموں کی جانب سے سخت پریکٹس جاری ہے‘ تین مچیوں کی سیریز کھیلنے کے لئے ورلڈ الیون کی ٹیم (آج) پیر کو علی الصبح دبئی سے لاہور پہنچے گی اور شام کو قذافی سٹیڈیم میں پریکٹس سیشن کرے گی جبکہ کپتان فاف ڈوپلیسی پریس کانفرنس بھی کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان میں مارچ 2009ءمیں سری لنکن کرکٹ ٹیم پر حملے کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ کے دروازے بند کردیئے گئے تھے۔ ساڑھے آٹھ سال کے طویل عرصے کے بعد پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کاآغاز (کل) منگل کو پاکستان اور ورلڈ الیون کے مابین پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ سے ہوگا۔ پاکستان اور ورلڈ الیون کا میچ مقامی وقت کے مطابق رات آٹھ بجے شروع ہوگا۔ میچ سے قبل دونوں ٹیموں کی جانب سے سخت پریکٹس جاری ہے۔ قومی کرکٹ ٹیم نے قذافی سٹیڈیم میں سخت پریکٹس کے بعد ایک پریکٹس میچ بھی کھیلا۔ دونوں ٹیموں کے مابین دوسرا ٹی ٹوئنٹی 13ستمبر جبکہ تیسرا اور آخری ٹی ٹوئنٹی 15ستمبر کو قذافی سٹیڈیم لاہور ہی میں کھیلا جائے گا۔ ورلڈ الیون کی ٹیم جنوبی افریقی کرکٹر فاف ڈوپلیسی کی زیر قیادت (آج) پیر کی صبح دبئی سے لاہور پہنچے گی۔ ورلڈ الیون کی ٹیم شام کو قذافی سٹیڈیم میں پریکٹس کرے گی جبکہ کپتان فاف ڈوپلیسی قذافی سٹیڈیم لاہور میں پریس کانفرنس بھی کرینگے۔

نیب کو اہم ترین شخصیت کا ریکارڈ فراہم کرنے والا افسر بر طرف کیوں ہوا؟؟

اسلام آباد (آن لائن) پانامہ سکینڈل میں اہم ترین حکومتی شخصیت کے حوالے سے نیب کو ریکارڈ فراہم کرنے والے نادرا کے سنےئر آفیسر کو نوکری سے برخاست کردیا گیا ہے نادرا کے ڈائریکٹر ڈیٹا بیس پانامہ پیپرز سکینڈل میں نیب ریفرنسز میں نادرا کے فوکل پرسن تعینات کیے گئے تھے جنہیں اسحاق ڈار ان کے بیٹوں اور بیٹی کی بیرون و اندرون جائیددادوں کا ریکارڈ نیب ک فراہم کرنا تھا آ فیسر نے 21اگست کو اسحاق ڈار او ر ان کے بچوں کی تفصیلات نیب لاہور کو فراہم کیں 23اگست کو چےئرمین نادرا نے مذکورہ آفیسر کو وجہ بتائے بغیر نوکری سے برخاست کردیا۔ دستاویزات کے مطابق پاکستان میں سیاسی سطح پر بڑی تبدیلیاں لانے والے پانامہ پیپرز کے آفٹر شاکس کا سلسلہ بند نہیں ہوا نیب کو پانامہ پیپرز کے حوالے سے اہم ترین حکومتی شخصیت کے حوالے سے معلومات فراہم کرنے والے نادرا کے سنےئر آفیسر کو نوکری سے نکال دیا گیا ہے ذرائع کے مطابق نیب لاہور کی جانب سے نادرا کو وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف بنائے گئے ریفرنس کے حوالے سے حساس نوعیت کی معلومات فراہم کرنے کے لیے 17اگست کو مراسلہ لکھا گیا جس میں اسحاق ڈار کے بچوں بالخصوص لندن میں مقیم ایک بیٹی کے اثاثہ جات کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی تھی نیب کے مراسلے کے بعد چےئرمین نادرا نے نیشنل ڈیٹا بیس اتھارٹی کے سنےئر ڈائریکٹر ڈیٹا بیس سید قابوص عزیز کو پانامہ پیپرز کیس میں نادرا کا فوکل پرسن مقرر کیا اور مطلوبہ ڈیٹا فراہم کرنے کی ہدایت کی جو مذکورہ آفیسر کی جانب سے 21اگست کو نیب کے لاہور آفس کو فراہم کیا گیا جس میں اسحاق ڈ ار کے دوبٹیوں اور ایک بیٹی کے بیرون ملک اثاثہ جات کی دستیاب معلومات فراہم کی گئیں تاہم چےئرمین نادرا نے حیرت انگیز طورپر 23اگست کو اسی آفیسر کو وجہ بتائے بغیر ہی نوکری سے برخاست کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا چےئرمین نادرا کے اقدام کے باعث نادرا افسران میں سخت بے چینی پائی جارہی ہے۔ واضح رہے کہ چےئر مین کے اس اقدام کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج بھی کیا گیا ہے۔

نیب شریف خاندان کو بچانے میں مصروف, لیکن کیوں؟دیکھئے خبر

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک، آن لائن) نیب کی شریف خاندان کو بچانے کی کوشش، عدالت عظمیٰ کی ہدایت کے باوجود مکمل ریفرنس دائر نہ ہو سکا۔ نجی ٹی وی کے مطابق احتساب کا وفاقی ادارہ نیب کرپشن کے خلاف کارروائی کی بجائے اس وقت نواز شریف اور شریف خاندان کو بچانے کیلئے سرگرم ہے۔ عدالت کی ہدایت کے باوجود اب تک مکمل ریفرنس دائر نہ ہو سکا۔ جے آئی ٹی کی رپورٹ پر ہی انحصار کیا گیا۔ مریم نواز کو بھی ایک ریفرنس میں ملزم نامزد کیا گیا ہے۔ قومی احتساب بیورو(نیب ) کی طرف سے احتساب عدالت میں شریف خاندان اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف دائر کرائے گئے چاروں ریفرنسز عبوری نکلے ہیں جبکہ چیئرمین نیب اپنے عہدے کی مدت ختم ہونے کے بعد ہی ان ریفرنسز پر عدالت کے فیصلے کے خواہاں ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ نیب سپریم کورٹ کی ہدایت کے باوجود شریف خاندان کیخلاف مکمل ریفرنس دائر کرنے میں ناکام رہا ہے اور یہ بات ان ریفرنسز کی کاپی سے بھی ثابت ہوتی ہے جس مین واضح طور پر کہا گیا ہے کہ یہ ریفرنسز عبوری ہیں اور نیب کو مزید شواہد کا انتظار ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب کا نواز شریف کیخلاف دائر تین ریفرنسز میں تمام انحصار جے آئی ٹی ٹی رپورٹ پر ہی ہے نیب کی شریف خاندان کو سزا دینے کی بجائے معاملات کو لٹکا دینے کی کوشش ہے چیئرمین نیب نے نواز شریف کیخلاف تینوں عبوری ریفرنسز دائر کئے جبکہ اسحاق ڈار کے خلاف بھی بعض ممالک سے ریکارڈ مانگا گیا ہے نیب کی ایون فیلڈ پراپرٹی ، فلیگ شپ انویسٹمنٹ ، آف شور کمپنیوں عزیزیہ سٹیل ملز ، ہیل میٹل کیس کو خراب کرنے کی کوشش بھی سامنے ائی ہے : نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کو صرف ایک ریفرنس میں ملز م بنایا گیا ہے عبوری ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ شریف خاندان لندن ایون فیلڈ کیس میں فنڈز کے ذرائع بتانے میں ناکام رہے، نامزد ملزمان کو کئی بار صفائی دینے کا موقع فراہم کیا گیا لیکن وہ نہ آئے، مختلف ممالک سے باہمی قانونی مدد مانگی گئی ہے نواز شریف ،مریم نواز، حسن نواز، حسین نواز، کیپٹن ر صفدر کیخلاف دائر ریفرنس عبوری تصور کئے جائیں اور نامزد ملزمان کیخلاف ٹھوس شواہد ملے تو سپلیمنٹری ریفرنس دائر کرینگے۔

نثار اور خواجہ آصف میں اختلافات ،کشیدگی عروج پر ،وجہ بھی سامنے آگئی

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیر داخلہ چودھری نثار نے کہا ہے کہ اختلافات کے باوجود میرا نوازشریف سے گزارہ ہو سکتا ہے۔ کوشش رہی ہے کہ ان کو صحیح اِن پٹ دیا جائے۔ مریم نواز کا اب تک کا کردار صرف سابق وزیراعظم کی بیٹی تک کا ہی ہے۔ نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مریم نواز اور بے نظیر بھٹو میں زمین آسمان کا فرق ہے، بے نظیر نے گرفتاریاں و جلاوطنی برداشت کی۔ انہوں نے بھٹو کے قتل کے بعد 11 سال مصیبتیں دیکھیں۔ بچے بچے ہی ہوتے ہیں انہیں لیڈر کیسے مانا جا سکتا ہے۔ نوازشریف اس وقت پارٹی کے صدر نہیں، ان کے ساتھ چلا جا سکتا ہے۔ مریم نواز دوست و لیڈر کی بیٹی ہے، قائد تسلیم نہیں کیا جا سکتا۔ جب وہ باضابطہ سیاست میں آئیں گی، ان کا پروفائل بنے گا تو لوگ فیصلہ کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مخصوص وجہ پر وزارت چھوڑنے کا فیصلہ کیا تھا۔ جب فیصلہ کیا تھا تو وہ ہفتہ میرے لئے بڑا مشکل تھا۔ سیاست چھوڑنے سے متعلق بیان کو میڈیا نے سیاق و سباق سے ہٹ کر نشر کیا۔ ایک خاص موقع پر بہت مایوس ہوا تو سیاست ہی چھوڑنے کا کہہ دیا تھا۔ اس وقت مجھے کہا گیا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے دیں۔ میں نے کہا تھا کہ فیصلہ نوازشریف کے حق میں آئے یا خلاف، میں استعفیٰ دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ وزارت عظمیٰ یا کسی بھی اور وزارت کا امیدوار نہیں رہا۔ پہلے مجھے آسمان پر پہنچایا گیا، پھر تنقید شروع ہوئی۔ شاہد خاقان عباسی کو میری مشاورت سے وزیراعظم بنایا گیا۔ نوازشریف کے بعد میں پارٹی کا سینئر ترین رکن ہوں۔ شہباز شریف پارٹی صدارت کیلئے موزوں ترین امیدوار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی میں کبھی گروپ بندی کی نہ کبھی کروں گا، اسے منافقت سمجھتا ہوں۔ مجھے بہت لوگوں نے وزیراعظم بننے کے آپشن دیئے۔ عہدوں میں دلچسپی نہیں رکھتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان میرے دوست ہیں، ان سے قربت رہی ہے۔ اس پر پارٹی میں مجھے پیٹھ پیچھے تنقید کا سامنا رہا ہے۔ عمران خان شریف آدمی ہیں، سکول زمانے سے ساتھ ہیں۔ دھرنے والوں کو میری مرضی کے خلاف ریڈ زون آنے کی اجازت دی گئی۔ عمران خان اور پی ٹی آئی کے حوالے سے بیان ضرور دیتا تھا۔ سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ پرویز مشرف کو ڈھائی سال ای سی ایل میں رکھا، عدالت کے حکم پر باہر جانے کی اجازت دی۔ مشرف کو سب سے پہلے ٹرائل کورٹ نے باہر جانے کی اجازت دی۔ انہوں نے کہا کہ ووٹ کے تقدس کے مشن میں نوازشریف کے ساتھ ہوں لیکن طریقہ کار پر اختلاف ہے۔ جلسے جلوس و محاذ آرائی سے نہیں گڈ گورننس سے تقدس بحال ہو سکتا ہے۔ ترک صدر کی حمایت میں عوام نکلے تھے۔ انہوں نے کارکردگی کی بنیاد پر عوام کی حمایت حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کسی اور نے نہیں میں نے بنایا۔ کراچی آپریشن فوج نے نہیں میں نے شروع کیا۔ پہلے جنرل رضوان، پھر جنرل بلال اچھے طریقے سے آپریشن آگے لے کر گئے۔ وزیراعظم نے نیشنل ایکشن پلان کی تیاری کے لئے ایک ہفتہ دیا تھا، 5 دن میں کام مکمل کیا۔ وزیرستان کا آپریشن نیشنل ایکشن پلان میں نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیکٹا وزیراعظم کی نگرانی میں آتی ہے۔ وزارت داخلہ کے نہیں۔ آج نیکٹا بہت فعال ہے۔ فوج وصوبوں سے قریبی تعلقات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیرخارجہ کے ”اپنے گھر کی درستگی“ کے حوالے سے بیان سے شدید اختلاف ہے۔ ایسے بیان کے بعد پاکستان کو دشمنوں کی کیا ضرورت ہے؟ میرا بطور وزیرداخلہ سب سے رابطہ رہتا تھا۔ سب سے تعلقات ہیں۔ کبھی وزارت خارجہ کا امیدوار تھا نہ کبھی ڈیمانڈ کی۔ انہوں نے کہا کہ سول و ملٹری تناﺅ اتنا ہے نہیں جتنا بڑھا کر پیش کیا جاتا ہے۔ نوازشریف کو ہمیشہ سمجھانے کی کوشش کی کہ کوئی آرمی چیف ”اپنا بندہ“ نہیں ہو سکتا۔ آرمی چیف میرا بھائی بھی آئے تو وہ پہلا کام ادارے کے مفاد میں کرے گا۔ آرمی چیف کو ادارے کے لئے بھی کام کرنا پڑتا ہے، حکومت کے ساتھ بھی سول و ملٹری تعلقات کو مشاورت سے بہتری کی طرف لے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلیک اینڈ وائٹ رپورٹس ہیں کہ ملکی سلامتی کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ سابق وزیراعظم سمیت 5 افراد جانتے ہیں، ملک کو شدید خطرہ ہے۔ پاکستان کی سالمیت کو اندرونی و بیرونی دونوں خطرات ہیں۔ یہ بلیک اینڈ وائٹ ہائی پروفائل انٹیلی جنس رپورٹ ہے۔ میرا نہیں خیال کہ نئے وزیراعظم کو اس کا پتہ ہو۔ میں جنرل راحیل، نوازشریف اور 2 اور رہنما بھی موجود تھے اس موقع پر طے پایا کہ ملکی سالمیت کو خطرہ ہے مگر نوازشریف نے اس بارے کوئی توجہ نہیں دی، نوازشریف کو کئی بار سمجھائی کوئی آرمی چیف اپنا بندہ نہیں ہو سکتا۔

لندن روانگی ،واپس آکر کس کا علاج کرینگے؟؟واضح کر دیا

کراچی (آئی این پی) پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے صدر ڈاکٹر عاصم حسین لندن روانہ ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ نے ڈاکٹر عاصم حسین کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد وہ کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے لندن روانہ ہوگئے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر عاصم حسین نے کہا پاکستان میرا گھر ہے اور میرا جینا مرنا یہیں ہے، بیرون ملک سے علاج کرا کر واپس آﺅں گا اور پھر دوسروں کا علاج کروں گا۔خیال رہے کہ عدالت نے اپنے حکم میں کہا تھا کہ ڈاکٹر عاصم ایک مہینے بعد علاج کرا کے واپس آجائیں جب کہ عدالت 60 لاکھ روپے زر ضمانت کے عوض ان کی ضمانت منظور کی۔ڈاکٹر عاصم کو رینجرز نے دہشت گردوں کے علاج و معالجے کی سہولت کے الزام میں گرفتار کیا تھا جب کہ ان پر 479 ارب روپے کی کرپشن کا بھی الزام ہے جس میں ان کے خلاف نیب نے ریفرنس دائر کر رکھا ہے۔سندھ ہائیکورٹ نے 29 مارچ کو ڈاکٹر عاصم کی ضمانت منظور کی جس کے بعد انہیں 31 مارچ کو رہا کیا گیا تھا۔

پنجاب کی یونیورسٹیوں میں کیا ہو رہا ہے؟؟

لاہور‘ کراچی (خصوصی رپورٹ) پنجاب کی پرائیویٹ اور پبلک یونیورسٹیوں میں انتہاپسند نظریات رکھنے والے گروپس کی طرف راغب طلبہ کی تعداد میں اضافہ ہو گیا ہے جو 63سے بڑھ کر 180کے قریب پہنچ گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق پنجاب کی چار پرائیویٹ اور پانچ پبلک یونیورسٹیوں میں کالعدم اور انتہاپسند نظریات رکھنے والے گروپس کی طرف راغب طلبہ کی تعداد 180کے قریب پہنچ گئی ہے۔ یہ تعداد چند ماہ پہلے 63تھی لیکن ان میں ایکٹیو کیٹگری جسے بلیک ٹیگ کہا جاتا ہے کی تعداد بہت کم ہے جو ابھی پرائمری سٹیج میں ہیں۔ پنجاب کے بڑے تعلیمی اداروں میں پڑھنے والے ان طلبہ کا اپنے ہم خیال دوستوں سے سندھ خصوصاً کراچی اور حیدرآباد‘ خیبرپختونخوا‘ بلوچستان اور گلگت بلتستان میں بھی رابطہ ہے۔ یہ طلبہ یونیورسٹی کیمپس کے اندر اور باہر اپنے ہم جماعتوں کو ٹارگٹ کر کے سلیکٹ کرتے ہیں اور پھر ان سے علیحدہ میٹنگز کر کے کالعدم اور انتہاپسند نظریات کا پرچار کرتے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کو نہ پکڑنے کی وجہ ان کے ماسٹرز تک پہنچنا ہے‘ یعنی ملک کے اندر سے آپریٹ کرنے والے ان کے ماسٹر سلیپر سیلز‘ دہشت گرد یا انتہا پسند کے ایک چھوٹے سے کارندے کو پکڑنے سے سارا نیٹ ورک نہیں توڑا جا سکتا۔ انٹیلی جنس اداروں کے کاﺅنٹر ٹیررازم آپریشنز ایک صبر آزما کام ہے اس میں بعض اوقات کئی ماہ یا اس سے بھی زیادہ وقت لگ سکتا ہے۔ تعلیمی اداروں اور چند ٹارگٹس کانام افشاں کرنے سے سارے آپریشن ناکام ہوسکتے ہیں۔ پنجاب میں جن دہشت گرد گروپس کے ساتھ بلیک ٹیگ والے طلبہ کے رابطے تھے ان میں داعش، حزب التحریر، صوت الامت،القاعدہ اور بلوچ علیحدگی پسند اور پشتون قومیت پسند گروپس شامل ہیں۔ علاوہ ازیں سندھ میں حکومت اور حساس اداروں نے دہشت گردی کے نیٹ ورک سے متعلق سرکاری جامعات کو فوکس کررکھا ہے۔نجی جامعات کو نظرانداز کرنے سے مختلف علاقوں میں قائم نجی جامعات کے کیمپس میں کالعدم تنظیموں کا نیٹ ورک قائم ہونے کا خدشہ ہے۔ دہشت گردی کے چند واقعات میں اعلیٰ سرکاری تعلیمی اداروں کے تعلیم یافتہ نوجوانوں کے ملوث نکلنے کے بعد تمام سرکاری مشینری کا مرکز نگاہ سرکاری جامعات بن گئی ہیں جس سے نجی جامعات کو کھلی چھوٹ مل گئی ہے۔

جھوٹ کی سیاست کرنیوالوں کیخلاف وزیراعلیٰ میدان میں آگئے, بڑا اعلان کردیا

لاہور (پ ر) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کے عوام کل بھی مسلم لیگ( ن) کے ساتھ تھے اور آج بھی ان کے ساتھ ہیں کیونکہ مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ جمہوریت کے استحکام اور جمہوری اقدار کے فروغ کیلئے کام کیا ہے۔ عوام جھوٹ کی سیاست سے نفرت جبکہ سچی و مخلص قیادت سے دلی لگاﺅ رکھتے ہیں ۔پاکستان مسلم لیگ ن کے دور میں ملک کی تیز رفتار ترقی کے لئے کئی پراجیکٹ مکمل کئے گئے ہیں اور اربوں کھربوں روپے کے منصوبوں میں کوئی بھی ایک دھیلے کی کرپشن کا الزام نہیں لگا سکتا۔وہ لندن مسلم لیگ ن کے ایک وفدسے گفتگو کررہے تھے۔وزیر اعلی محمد شہبازشریف نے کہا کہ ہمارے دور میں توانائی کے بحران پر قابو پانے کیلئے اقدامات تاریخی اہمیت رکھتے ہیں۔ محنت، دیانت اورعزم سے توانائی منصوبوں کو شفافیت اورتیزی سے مکمل کیاگیاہے جس سے لوڈشیڈنگ میں خاطر خواہ کمی واقع ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں حالات ماضی کے مقابلے میں بہت بہتر ہوئے ہیںاور چار برس پہلے کے مقابلے میں پاکستان اب کہیں زیادہ پر امن، روشن ، خوشحال اور ترقی یافتہ ہے۔مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کےلئے دن رات کام کیا ہے اورہماری حکومت کی مخلصانہ کاوشوں اور ٹھوس اقدامات کے باعث ہر شعبے میں بہتری آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ ن پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کیلئے جو تاریخ ساز اقدامات کئے ہیں، قوم اسے ہمیشہ یاد رکھے گی اورہم ترقی کے ویژن پر مزید تیزی سے آگے بڑھیں گے اور آخری سانس تک ملک کی خوشحالی اور عوام کی ترقی کیلئے کام کرتے رہیں گے اور پاکستان کو ترقی کی بلندیوں تک لے جانے کیلئے راستے میں کوئی رکاوٹ حائل نہیں ہونے دیں گے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ عوام نے تبدیلی کے دعویدار کے اصل چہرے کو دیکھ لیا ہے۔ عوام باشعور ہیں، ترقی کے دشمن اپنے عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہوسکتے۔ عوام کی محبت اور ووٹ کی حمایت ہی دلوں پر راج کرنے کا واحد ذریعہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پرامن، مضبوط اور خوشحال پاکستان کی منزل کا حصول ہمارا مشن ہے اور وطن عزیز کو قائدؒ اور اقبالؒ کا پاکستان بنانے کیلئے تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت یہ سفر مکمل کرکے دم لے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام نے مسلم لےگ(ن) کو خدمت خلق کا مےنڈےٹ دےا ہے اورپاکستان مسلم لےگ(ن) کی سےاست عوام کی ترقی اورخوشحالی کی سےاست ہے جبکہ دوسری طرف منفی سےاست کرنے والے ملک کو پےچھے دھکےلنا چاہتے ہےںاورےہ عناصر ملک سے انتہاءپسندی،غربت،بے روزگاری اوراندھےروں کا خاتمہ نہےں چاہتے ۔عوام کی خدمت ان لوگوں کے بس کا کام نہےںجن کی سےاست صرف جھوٹ اورالزام تراشی کے گرد گھومتی ہے ۔الزام تراشی کے ماہر اےک سےاستدان نے جھوٹ بولنے کے تمام رےکارڈ توڑ دےئے ہےں اورےہ ناعاقبت اندےش عناصر صرف سےاست برائے اقتدار کےلئے ملک وقوم کی تقدےر کو داو¿پر لگارہے ہےں ۔ ملک مےں محاذ آرائی،افراتفری اور بے چےنی پھےلانے کے ذمہ د اروں کو قوم اور تارےخ کبھی معاف نہےں کرے گی۔وزےراعلیٰ نے کہا کہ سابق کرپٹ حکمرانوں کی کرپشن اورلوٹ مار نے پاکستان کو بدحال کردےا تھا اورجب پاکستان مسلم لےگ (ن) کو اقتدار ملا تو ملک مےں ہر طرف اندھےرے اور ماےوسی کے بادل چھائے ہوئے تھے ۔کرپٹ ٹولے کی لوٹ مار ،اقرباءپروری اور بدعنوانےوں کے باعث قومی ادارے تباہی کے دھانے پر پہنچ چکے تھے۔انہوںنے کہا کہ سےاسی بنےادوں پر قرضے معاف کرانےوالوں اور بےنکوں پر اربوں روپے کے ڈاکے ڈالنے والوںکے چہروں سے قوم بخوبی واقف ہے۔
شہباز شریف

اب تک ہونے والے ضمنی الیکشنوں میں کس پارٹی کی پوزیشن نمبر ون رہی ،دیکھیئے خبر

پشاور (اے پی پی )قومی اسمبلی کے34اورصوبائی اسمبلیوں کے63 یعنی (کل97 )حلقوں پرضمنی الیکشن میں مسلم لیگ ن 43نشستوں پرکامیابی کے ساتھ سرفہرست ہے، پی ٹی آئی اورپیپلزپارٹی16، 16نشستیں جیت کر دوسری بڑی جماعتیں رہیں۔دیگر جماعتوں میں ایم کیوایم9،آزاد7،جے یوآئی3 اوراے این پی ،نیشنل پارٹی اور پختونخواعوامی پارٹی ایک ایک نشست پر کامیابی حاصل کرسکیں۔ ضمنی انتخابات کے دوران قومی اسمبلی کی15 نشستوں پرکامیابی کے ساتھ مسلم لیگ ن کاپلڑاتمام جماعتوں پر بھاری رہا۔پی ٹی آئی چھ نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبرپررہی۔الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ریکارڈ کے مطابق قومی اسمبلی کے کل34 حلقوں پر ضمنی انتخابات ہوئے جس میں مسلم لیگ نے15،پی ٹی آئی نے6، پیپلزپارٹی نے5، ایم کیوایم نے3،آزاد اراکین 2 جبکہ اے این پی،جے یوآئی،پختونخواملی عوامی پارٹی کے ایک ایک امیدوارکامیاب ہوئے۔ صوبہ پنجاب میں کل32صوبائی اسمبلی کی نشستوں پرضمنی انتخابات ہوئے جن میں مسلم لیگ ن نے23، پی ٹی آئی نے پانچ اور پیپلزپارٹی نے دو نشستوں پر کامیابی حاصل کی جبکہ دوآزاداراکین بھی منتخب ہوئے ۔ سندھ کی 14صوبائی نشستوں پر ضمنی انتخابات میں دوہی جماعتوں کے امیدوار کامیاب ہوئے جن میں8نشستوں کے ساتھ پیپلزپارٹی پہلے اور ایم کیوایم 6 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبرپررہی ۔خیبرپختونخوا اسمبلی کی 11نشستوں پر ضمنی انتخابات میں پانچ نشستوں کے ساتھ پی ٹی آئی پہلے نمبرپررہی، مسلم لیگ ن اور آزاد اراکین دودونشستوں کے ساتھ دوسرے جبکہ جے یوآئی اور پیپلزپارٹی ایک ایک نشست پر کامیابی کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہیں۔