2018ءمیں الیکشن مشکوک؟, حیرت انگیز انکشاف

اسلام آباد(آن لائن) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد نے دعوی کیا ہے کہ رواں سال 30 دسمبر تک واضح ہوجائے گا کہ عام انتخابات دوہزار اٹھارہ میں ہونگے کہ نہیں کیونکہ وہ بہت سی چیزوں کو تبدیل ہوتا ہو ا دیکھ رہے ہیں ،شریف خاندان کا سیاسی مستقبل ختم ہو رہا ہے۔نواز شریف کو پتہ نہیں ہے کہ اس نے کس کو وزیر اعظم بنادیا ہے آنے والے دنوں میں وہ واقعی وزیر اعظم بن کر دکھائے گا مگر میں ایل این جی کیس میں پھر بھی اس کے پیچھے ہوں عمران خان کے ہر طرح ساتھ ہوں مگر اپنی پارٹی تحریک انصاف میں ضم کرنے کا نہیں سوچا۔میرے پاس صرف ایک گولی والا پستول ہے اور میرا نشانہ خطا بھی نہیں گیا۔آن لائن سے خصوصی گفتگو میں شیخ رشید کا کہنا تھا کہ تیس دسمبر تک بہت سی چیزیں واضح ہوجائیں گی اور پتہ چل جائے گا کہ عام انتخابات دوہزار اٹھارہ میں ہونگے کہ نہیں ،انھیں ڈر ہے کہ شریف خاندان کوئی اور بلنڈر نہ کردے کیونکہ نواز شریف اب بھی کھلی لڑائی کے موڈ میں نظر آرہے ہیں انہوں نے اب بھی سبق نہیں سیکھا ،وہ سمجھتے تھے کہ وہ سب کچھ ہیں مگر دیکھ لیں کہ پاناما سے شروع ہونے والا کیس ایک اقاما پر ختم ہوگیا کیونکہ چیزیں کھلتی چلی گئیں مگر میرا تو معاملہ ہی 62 اور 63 تھا میں نے اپنا سارا کیس اس ایک نقطے پر لڑا او میں کامیاب ہوگیا اس لئے میں ایک گولی والا پستول رکھتا ہوں مجھے چھ گولیوں کی ضرورت ہی نہیں پڑی اور دیکھ لیں کہ میرا نشانہ خطا نہیں گیا ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پاناما کیس کے معاملے پر پیپلز پارٹی عدالت جانے کو تیار ہی نہیں تھی انہوں نے شرط رکھی تھی کہ عمران خان آصف زرداری کو فون کرے مگر میں نے ان کی یہ شرط نہیں مانی اور میں شکر گزار ہوں تحریک انصاف کا کہ انہوں نے میری لاج رکھی اور سپریم کورٹ چلے گئے ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی قانونی ٹیم نے ہی انھیں مروا دیا جو آخری وقت تک کہتے رہے کہ کچھ نہیں ہوگا ایسے وکلاءکے خلاف تو نوازشریف کو کاروائی کرنی چاہیے مگر آپ دیکھ لیں کہ عدالتی فیصلے کے بعدبھی نواز شریف فوج اور عدلیہ کو للکار رہے ہیں وہ محاذرائی پر تلے ہوئے ہیں اور اس صورت حال میں حالات اچھے نظر نہیں آرہے معاملات کسی بھی طرف پلٹا کھا سکتے ہیں۔

دسمبر کے پہلے ہفتے رخصتی

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) اردو خبروں کی ایک ویب سائٹ نے سوشل میڈیا کی افواہوں کا حوالہ دیتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان نے تیسری شادی کی تیاریاں شروع کردی ہیں اور وہ عنقریب تیسرے پیا کے گھر سدھار جائیں گی۔ اردو خبروں کی ویب سائٹ کے مطابق سوشل میڈیا پر ریحام خان کی تیسری شادی کی افواہیں گرم ہیں اور بتایا جارہا ہے کہ وہ عنقریب لندن کی ایک کاروباری شخصیت سے تیسری شادی کرنے جا رہی ہیں۔ ریحام خان کے تیسرے دولہا کا تعلق پاکستان کے شہر گوجرانوالہ سے ہے اور وہ امپورٹ ایکسپورٹ کے کاروبار سے منسلک ہیں۔ ویب سائٹ نے دعوی کیا ہے کہ ریحام خان کے تیسرے دولہا پہلے سے شادی شدہ اور تین بچوں کے والد ہیں جبکہ ریحام خان کی دو شادیاں ناکام ہو چکی ہیں۔ ریحام خان نے شادی کی شرط عائد کرتے ہوئے اپنے تیسرے دولہا سے کہا ہے کہ وہ اپنے بچے اپنے ساتھ ہی رکھیں گی جس پر ان کے ممکنہ شوہر نے ان کی یہ شرط قبول کر لی ہے اور دسمبر کے پہلے ہفتے میں ریحام خان اپنے تیسرے دولہا کے ساتھ نکاح کے بندھن میں بندھ جائیں گی۔

خواجہ اظہار پر قاتلانہ حملے کی تفتیش میں نیا موڑ القاعدہ،داعش سے رابطوں کا انکشاف

کراچی (آن لائن) خواجہ اظہار الحسن پر قاتلانہ حملے کی تفتیش میں نیا موڑآگیا،قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے حراست میں لئے گئے ملزم کے متعلق انکشاف ہوا ہے کہ وہ انصارالشریعہ پاکستان کا چیف ہے۔ملزم این ای ڈی یونیورسٹی کا ملازم ہے اور کراچی یونیورسٹی کے شعبہ فزکس سے ماسٹر کی ڈگری حاصل کرچکا ہے، انصارالشریعہ پاکستان کے چیف شہریار عبداللہ ہاشمی سمیت 6 ملزمان کو سیکیورٹی فورسز نے پیر کے روز کنیز فاطمہ سوسائٹی میں کارروائی کے دوران حراست میں لیا تھا۔ شہریار عبداللہ این ای ڈی یونیورسٹی کے آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کا ملازم تھا اور وہ کمپیوٹر کا ماہر ہے۔مزید ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں ۔جبکہ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق خواجہ اظہار الحسن پر حملے اور متعدد دہشت گردی کی وارداتوں میں اعلیٰ تعلیم یافتہ ملزمان ملوث ہیں۔ 2 ستمبر کو خواجہ اظہار پر حملے کے دوران پولیس کی جوابی فائرنگ سے مارا جانے والا دہشت گرد حسان اسرار بھی انجینئرنگ یونیورسٹی کا لیکچرار اور پی ایچ ڈی ہولڈر تھا۔اس کے علاوہ خواجہ اظہار پر حملے کا مبینہ ماسٹر مائنڈ عبدالکریم سروش صدیقی بھی کراچی یونیورسٹی میں شعبہ اپلائڈ فزکس کا طالبعلم ہے جو اب تک مفرور ہے۔واضح رہے کہ سانحہ صفورہ میں ملوث مجرمان سعد عزیز اور علی رحمان عرف ٹونا بھی انجینئرنگ یونی ورسٹی کے طالب علم تھے جوکہ خود بھی تعلیم یافتہ اور اعلٰی تعلیم یافتہ گھرانے سے تعلق رکھتے تھے۔جبکہ حال ہی میں جامعہ کراچی نے دہشت گردی کی وارداتوں کو دیکھتے ہوئے طلبہ کا ریکارڈ حساس اداروں کو دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ دریں اثناءکنیز فاطمہ سوسائٹی میں حسان کے 2 یا 3 دوست رہتے تھے وہ ان ہی کے ساتھ رہتا تھا۔حسان کا چچا پولیس افسرہے، اس سے ابھی پوچھ گچھ جاری ہے۔ذرائع کے مطابق انصار الشریعہ کے پمفلٹ کی تیاری میں استعمال لیپ ٹاپ برآمد کر لیا گیا ہے۔ اعلی سیکورٹی ذرائع نے بتایا کہ انصار الشریعہ پاکستان کا سربراہ گرفتار کرلیا گیا ہے اور یہ گرفتاری پیر کی شب کراچی سے عمل میں آئی۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو کافی عرصے سے کراچی یونیورسٹی میں قائم انتہا پسند نوجوانوں کے نیٹ ورک کی اطلاع تھی اس سلسلے میں کئی دفعہ بعض نوجوانوں کو حراست میں بھی لیا گیا تھا لیکن شواہد نہ ملنے پر چھوڑ دیا گیا تھا۔ خواجہ اظہار الحسن پر حملے کے بعد اہم ترین شواہد ملنے پر یہ گروہ بے نقاب ہوگیا جس کے بعد اہم گرفتاریاں عمل میں آئیں۔اعلی سیکورٹی ذرائع کے مطابق انصارالشریعہ پاکستان کے سربراہ کا نام ڈاکٹر عبداللہ ہاشمی ہے جو تنظیم کا ترجمان بھی تھا تاہم یہ اس کی عرفیت ہے، اصل نام کچھ اور ہے۔ڈاکٹر عبداللہ ہاشمی نے جامعہ کراچی سےاپلائڈ فزکس میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی ہوئی ہے۔ انصار الشریعہ پاکستان 10 سے 12 ارکان پر مشتمل تھی جو ماضی میں کالعدم القاعدہ، داعش اور لشکر جھنگوی سے منسلک رہے ہیں۔ گرفتار نوجوانوں میں برطانوی یونیورسٹی کا تعلیم یافتہ بھی شامل ہے۔تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ انصار الشریعہ پاکستان کے ارکان آپس میں رابطے کے لئے مخصوص موبائل فون ایپلی کیشن کا استعمال کیا کرتے تھے ¾یہ لوگ گلے میں تعویز بھی پہنا کرتے تھے جس میں اہم معلومات رکھنے والا میموری کارڈ چھپا ہوتا تھا۔دہشتگرد انتہائی منظم، تربیت یافتہ اور مکمل منصوبہ بندی سے اپنی کارروائیاں کرتے تھے جنہوں نے کراچی میں کی جانے والی تمام دہشت گرد کارروائیوں کی فلم بندی بھی کی تھی۔قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دہشت گرد کارروائیوں کی ویڈیو برآمد کرلی ہیں۔ انصار الشریعہ کے ارکان نے عسکری تربیت افغانستان سے حاصل ہے۔ گرفتار ہونے والے نوجوانوں کے قبضے سے اسلحہ، انتہا پسندی کا لٹریچر اور بعض چندے کی رسیدیں بھی برآمد ہوئی ہیں۔ خواجہ اظہار پرحملہ کرنیوالے حسان کے بارے میں نئے انکشافات سامنے آرہے ہیں۔ کراچی میں رہائش پذیرحسان کے والد پروفیسر،والدہ ڈاکٹر،بہن میڈیکل کی طالبہ ہے۔ملزم حسان محلے داروں سے بہت کم میل جول رکھتا تھا۔ حساس اداروں نے ملزم کے گھر سے گاڑی تحویل میں لے لی ہے۔ علاقہ مکینوں کاکہنا ہے کہ حسان سے بڑی عمر کے افراد ملنے آتے تھے۔ حسان نماز کی ادائیگی کیلئے علاقے سے دور جاتا تھا۔ خواجہ الحسن پر حملے کے مبینہ ماسٹر مائنڈ عبدالکریم عرف سروش کے والد نے اپنا بیان ریکارڈ کرادیا،بیان میں کہا گیا ہے کہ سروش کی حرکات وسکنات کئی ماہ سے مشکوک تھیں۔ ایک سال قبل پتاہ چلا کہ بیٹا اپنے پاس اسلحہ رکھتا ہے۔ رات رات بھر جاگتا تھا میرے پوچھنے پر تسلیبخش جواب نہیں دیتا۔سروش کے والد نے بیان میں کہا کہ پولیس نے چھاپا ماراتو میں نے اسے ہتھیار چلانے سے منع کیا تھا۔ سروش کوہتھیار ڈالنے کے لیے کہا وہ نہیں مانا۔مجھے علم تھا کہ سروش پولیس مخالف ہے ۔مجھے اس بات کا علم ہوگیا تھا۔ کہ سروش کسی کالعدم تنظیم کے ساتھ کام کررہاہے۔ روکنے پر سروش مجھ سے بھی الجھ پڑتا تھا۔ سروش ایک سال میں دو دفعہ گھر سے غائب ہوگیا تھا۔ بعد میں پتا چلا سروش افغانستان گیا ہے۔ عید کے دن سے سروش جاگ رہاتھا۔ یقین تھا پکڑا جائے گا۔ علاوہ ازیں انصار الشریعہ کے سربراہ ڈاکٹر عبداللہ کے سنسنی خیز انکشافات سامنے آگئے،ڈاکٹر عبداللہ نے انکشاف کیا ہے کہ القاعدہ سے الحاق کے لیے عبداللہ بلوچ سے رابطہ کیا، میرا گروپ اعلیٰ تعلیم یافتہ لڑکوں پر مشتمل ہے،میرے گروہ نے افغانستان سے ٹریننگ لی ،ہلاک ملزم حسان عرف ولید کی عمر 27سال تھی،حسان آدھی تنخواہ گھر اور باقی تنظیم کو دیتا تھا۔

بلاول سے سندھ کابینہ کے ارکان کی ملاقات, اہم فیصلے

کراچی (این این آئی) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سندھ کابینہ کے ارکان کو ہدایت کی ہے کہ وہ عوامی خدمت کو اپنا شعار بناکر لوگوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی کوشش کریں۔انہوں نے یہ ہدایت صوبائی وزراء فیاض بٹ، سکندر شورو، سردار محمد بخش مہر اور ایم پی اے جاوید ناگوری سے بلاول ہاﺅس میں ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہی اس موقع پر سندھ کابینہ کے ارکان نے چیئرمین بلاول بھٹو کو اپنے محکموں کی کارکردگی کے بارے میں آگاہ کیا۔بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی غریب عوام کی سیاسی جماعت ہے اور لوگوں کی خدمت اس کے منشور کا حصہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ سندھ کابینہ کے ارکان کی یہ بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کو ریلیف فراہم کرنے کی کوشش کریں اور ان سے قریبی رابطہ رکھیں۔ دریں اثناءچیئرمین پی پی سے پیپلز یوتھ آرگنائیزیشن کے صدر جاوید نایاب لغاری، جنرل سیکریٹری محمود جونیجو اور اطلاعات سیکریٹری شفقت میرانی پر مشتمل وفد سے بلاول ہاﺅس میں ملاقات کی اس موقع پر انہوںنے کہا ہے کہ ملک کے نوجوان پی پی پی کے جھنڈے تلے جمع ہوجائیں اور پاکستان کو مساوات پر مبنی پ±رامن اور ترقی یافتہ ملک بنانے کی جدوجہد میں شامل ہوجائیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی پی پی نے نوجوانوں کے لیئے 2018ع کے انتخابات کے منشور میں متاثرک±ن اور قابلِ قدر منصوبے شامل کیئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ نوجوان پی پی پی کی ریڑھ کی ہڈی ہیں اور پاکستان میں نوجوانوں کی واحد نمائندہ جماعت پیپلز پارٹی ہے۔ پی پی پی چیئرمین نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی نے بلدیاتی انتخابات میں نوجوانوں کو نمائندگی دی اور آئندہ آنے والی قومی و صوبائی اسمبلیوں میں بھی نوجوانوں کی بھرپور نمائندگی کو یقینی بنایا جائیگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ نوجوان پی پی پی کی ریڑھ کی ہڈی ہیں اور پاکستان میں نوجوانوں کی واحد نمائندہ جماعت پیپلز پارٹی ہے۔ پی پی پی چیئرمین نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی نے بلدیاتی انتخابات میں نوجوانوں کو نمائندگی دی اور آئندہ آنے والی قومی و صوبائی اسمبلیوں میں بھی نوجوانوں کی بھرپور نمائندگی کو یقینی بنایا جائیگا۔

بینظیر قتل کیس کے 5بری افراد اچانک غائب, حیرت انگیز انکشاف

راولپنڈی ( بیورو رپورٹ) سابق وزیر اعظم بینظیر بھٹو کے قتل کے مقدمے میں بری کیے جانے والے پانچ افراد کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل سے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے ۔ بی بی سی کے مطابق بینظیر بھٹو قتل کیس کے فیصلے کے فوری بعد پنجاب حکومت نے وزارت داخلہ اور پولیس کے انسداد دہشت گردی کے محکمے کی سفارشات کی روشنی میں ان افراد کو خدشہ نقص امن کے تحت 30 روز کے لیے نظربند کر دیا تھا۔واضح رہے کہ31 اگست کو راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پیپلز پارٹی کی چیئرپرسن اور سابق وزیر اعظم بینظیر بھٹو کے قتل کے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے مذکورہ پانچ افراد کو رہا جبکہ سابق ڈی آئی جی سعود عزیز اور ایس ایس پی خرم شہزاد کو 17،17 سال قید اور پانچ لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔سابق وزیر اعظم کے قتل کے بعد ان افراد کو مختلف علاقوں سے گرفتار کیا گیا تھا اور وہ گذشتہ 9 سال سے اڈیالہ جیل میں قید تھے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق قتل کے مقدمے میں رہائی پانے والے افراد کو نہ ہی اپنے رشتہ داروں سے ملنے کی اجازت دی گئی اور نہ ہی ا±نھیں اس مقام کے بارے میں بتایا گیا ہے جہاں پر ان افراد کو رکھا گیا ۔

ستمبر کے شہداءکو قوم کا سلام, تقاریب نے عوام کا لہو گرما دیا

اسلام آباد،کراچی، لاہور، راولپنڈی (نمائندگان خبریں) ملک بھر میں 52واں یوم دفاعِ پاکستان ملی جوش و جذبے سے منایا گیا ¾ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں دن کا آغاز 31 ¾ صوبائی دارالحکومتوں میں 21، 21، توپوں کی سلامی سے ہوا، مساجد میں نماز فجر کے بعد ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لئے خصوصی دعائیں مانگی گئیں ¾ 6 ستمبر 1965 کی جنگ میں جام شہادت نوش کرنے اور نشان حیدر پانے والے شہدا کی یاد گاروں پر پھول چڑھانے کے علاوہ قرآن خوانی اور فاتحہ خوانی کی گئی ¾کراچی میں بابائے قوم قائد اعظم محمدعلی جناح اور لاہور میں لعلامہ اقبال کے مزاروں پرگارڈز کی تبدیلی کی تقاریب کا انعقاد ہوا ۔تفصیلات کے مطابق 52 ویں یوم دفاع کا آغاز نماز فجر کے بعد مساجد میں ملکی سلامتی، ترقی اورخوشحالی کے لیے خصوصی دعاوں اور وفاقی دارالحکومت میں 31، صوبائی دارالحکومتوں میں 21، 21 توپوں کی سلامی سے کیا گیا ۔ یوم دفاع کے دن 6 ستمبر 1965ءکو افواج پاکستان کے بہادر سپوتوں نے دشمن کو کاری ضرب لگا کر منہ توڑ جواب دیتے ہوئے ثابت کردیا کہ پاک فوج وطن کے دفاع کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی۔یوم دفاع پاکستان کے موقع پر کراچی میں واقع مزار قائداعظم محمد علی جناح پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کے مہمان خصوصی ایئروائس مارشل عمران خالد تھے۔ اس موقع پر مہمان خصوصی کو گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا اور قومی ترانے کی دھن بجائی گئی۔ ایئروائس مارشل عمران خالد نے مزار قائد پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی جس کے بعد مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات قلمبند کئے۔ پاک فضائیہ کے کیڈٹس نے گارڈز کے فرائض سنبھالے۔ مزارقائد پر پاک فضائیہ کے کیڈٹس کی پریڈ کو سکوارڈن لیڈر علی اکبر نے لیڈ کیا۔ پریڈ میں حصہ لینے والے 102 کیڈٹس میں تین لیڈی کیڈٹس بھی شامل تھیں۔ اس سے قبل مزارقائد پر پاک بحریہ کے کیڈٹس گارڈ کے فرائض انجام دے رہے تھے۔ تقریب میں وزیراعلیٰ سیّد مراد علی شاہ سمیت اعلیٰ سول اور عسکری حکام، سکولوں، کالجز کے طلبہ، والدین اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔دوسری جانب 6 ستمبر یوم دفاع کے موقع پر مزار اقبالؒ پر گارڈز کی تبدیلی کی تقریب منعقد ہوئی۔گیریزن کمانڈر میجر جنرل محمد عامر نے مزار اقبالؒ پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی۔پاکستان رینجرز کے چوک و چوبند دستے نے مزار اقبالؒ پر گارڈز کے فرائض سنبھالے۔تقریب کے اختتام پر گیریزن کمانڈر میجر جنرل محمد عامر نے مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات قلمبند کیے۔یوم دفاع کی مناسبت سے 6 ستمبر 1965ءکی جنگ میں جام شہادت نوش کرنے والے شہداءمیجر شبیر شریف شہید (نشان حیدر)، میجر عزیز بھٹی شہید ( نشان حیدر) سمیت دیگر شہداءکی آخری آرام گاہوں پر بھی خصوصی تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔دریں اثناءیوم دفاع کے موقع پر پاک فضائیہ کی جانب سے نور خان ائیربیس راولپنڈی پر پاک فضائیہ کے ائیر کرافٹ کی نمائش جبکہ ملک بھر میں تمام کنٹونمنٹس کے ساتھ مختلف شہروں میں پروقار تقاریب کا اہتمام کیا گیا۔ دوسری جانب نیول ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں یادگار شہدا ءپر ڈپٹی نیول چیف ایئر ایڈمرل فرخ احمد نے پھول رکھے ۔ واہگہ اور گنڈا سنگھ والا بادڑ پر قومی پرچم اتارنے کی تقریب میں فضا نعرہ تکبیر کے نعروں سے گونج اٹھی،عوام کا جوش وخروش دیدنی ہے۔پوری فضا میں پاکستان زندہ باد اور پاک فوج پائندہ باد کے فلگ شگاف نعرے گونج رہے ہیں۔پریڈدیکھنے آنے والوں میں بچے، بوڑھے جوان اورخواتین سب شامل ہیں۔ پریڈ میں رینجرز کی جوانوں کا رعب و دبددبہ ملک دشمنوں کےلئے ایک واضح پیغام ہے کہ یہ قوم ایک ہے اور اپنے ملک کا دفاع میں کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔

خزانے کو اربوں کا ٹیکہ ،ایک اور جے آئی ٹی تشکیل دیدی گئی

کراچی (خصوصی رپورٹ) نیٹو کے بعد ایک اور کنٹینرز سکینڈل منظر عام پر آگیا، چین اور عرب امارات سے ڈیوٹی بچانے کیلئے درآمدہ کنٹینرز سے قیمتی سامان نکال کر کباڑ بھر دیا جاتا ہے، قومی خزانے کو اربوں روپے کا ٹیکہ لگانے میںکسٹمز اورڈرائی پورٹ کے اہلکار بھی ملوث نکلے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق چین اور امارات سے منگوائے گئے موبائل فون ، لیپ ٹاپ اور قیمتی سامان کو کراچی پورٹ پر نکال کر اس کی جگہ کباڑ کنٹینرز میں بھردیا گیا۔ کنٹینرز کراچی سے سمبڑیال ڈرائی پورٹ لائے گئے۔ کسٹمز رپورٹ کے مطابق 102 کنٹینرز میں 10 ارب روپے کا مال منگوایا گیا جس کو کباڑ ظاہر کرکے ڈیڑھ ارب روپے تک ڈیوٹی بچائی گئی۔ گروہ کے ارکان کا تعلق کراچی، لاہور اور راولپنڈی سے ہے۔ دو گرفتار ملزموں سے تفتیش کے بعد تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیاگیا۔ اربوں کی منی لانڈرنگ میں ملوث مافیا کے خلاف تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بھی تشکیل دیدی گئی ہے۔

پی ٹی آئی کل قرطبہ چوک میں کیا کریگی؟, خبر آگئی

لاہور (خبر نگار) پاکستان تحریک انصاف نے 8ستمبر کو قرطبہ چوک میں جلسے کے حوالے سے حکومت کو آگاہ کر دیا جبکہ درخواست ڈپٹی کمشنر کی بجائے ڈسٹرکٹ کوارڈی نیشن آفیسر کے نام لکھی گئی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے مرکزی نائب صدر شعیب صدیقی کی طرف سے لکھی گئی درخواست میں آگاہ کیا گیا ہے کہ پی ٹی آئی 8ستمبر شام چھ بجے قرطبہ چوک مزنگ میں جلسے کا انعقاد کرے گی جبکہ شرکاءکے بیٹھنے کےلئے جیل روڈ کو استعمال میں لایا جائے گا۔ جلسے سے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان خطاب کریں گے۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ اس تناظر میں سکیورٹی انتظامات کو یقینی بنایا جائے۔ درخواست کی کاپی سی سی پی او لاہور،ڈی آئی جی آپریشنز اور ایس ایس پی سکیورٹی کو بھی ارسال کی گئی ہے۔

کلثوم نواز کے کاغذات منظوری کیخلاف درخواست بارے بڑی خبر آگئی

لاہور، اسلام آباد (نمائندگان خبریں) لاہورہائی کورٹ کے ایک اور بنچ نے این اے 120 سے مسلم لیگ (ن) کی امیدوار کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کیخلاف درخواست کی سماعت سے معذرت کرتے ہوئے نئے بنچ کی تشکیل کیلئے فائل چیف جسٹس کو بھجوا دی گئی۔تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں بیگم کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کیخلاف درخواست کی سماعت،3 رکنی بنچ کے جسٹس شمس محمود مرزانے سماعت سے معذرت کرلی،نجی ٹی وی کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں این اے 120 میں ن لیگ کی امیدوار کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی ،جسٹس شمس محمود مرزا نے ذاتی وجواہات پر کیس سننے سے معذرت کر لی اورنئے بنچ کی تشکیل کیلئے فائل چیف جسٹس کو بھجوا دی گئی۔واضح رہے کہ اس سے قبل جسٹس فرخ عرفان خان این اے 120 کی امیدوار کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کیخلاف کیس کی درخواست سے معذرت کر چکے ہیںاورآج جسٹس شمس محمود مرزا نے کیس کی سماعت سے معذرت کر لی ہے،پیپلزپارٹی کے امیدوارفیصل میر نے کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کیخلاف عدالت سے رجوع کر رکھا ہے۔ علاوہ ازیں پراسیکیوٹر جنرل کی عدم دستیابی کے باعث نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ایک روز کیلئے موخرکر دیا گیا۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق نیب ایگزیکٹو بورڈ نے بدھ کو شریف فیملی اور اسحاق ڈار کےخلاف ریفرنس کی منظوری دینا تھی تاہم پراسیکیوشن جنرل کی عدم دستیابی کے باعث اجلاس (آج) جمعرات تک ملتوی کر دیا گیا،میڈیا رپورٹس کے مطابق نیب کے ایگزیکٹو بورڈ ارکان کو اجلاس مو¿خر ہونے کازبانی طور پربتایا گیا ¾ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں شریف خاندان کےخلاف ریفرنسز پر غور کیا جائے گا۔ نجی ٹی وی کے مطابق نیب کے ترجمان نے بتایا کہ سپریم کورٹ کے 28 جولائی کے فیصلے میں دی گئی ہدایات کے مطابق نیب احتساب عدالت میں شریف فیملی کے خلاف مقررہ وقت سے قبل ریفرنس دائر کردےگاترجمان کے مطابق بیورونے عدالت عظمیٰ کو بھیجے گئے خط میں ریفرنس دائر کرنے کے حوالے سے رہنمائی کی درخواست کی ہے۔خیال رہے کہ ریفرنس دائر کرنے کی ڈیڈ لائن 8 ستمبر ہے ¾ عدالت عظمیٰ نے بیورو کو سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز، صاحبزادی مریم صفدر، داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر اور وزیر خزانہ اسحق ڈار کے خلاف 6 ہفتے میں ریفرنس دائر کرنے کی ہدایت دی تھی۔