ٹرمپ نے پاکستانی ڈاکٹروں پر پابندی لگادی

واشنگٹن (نیٹ نیوز) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پاکستان کو صرف دھمکیاں ہی نہیں دے رہے بلکہ ایسے عملی اقدامات کا آغاز بھی کر چکے ہیں کہ جن کا نتیجہ پاکستانیوں کے ہی نہیں بلکہ خود امریکا کے لئے بھی اچھا نہیں ہو گا۔ انہی افسوسناک اقدامات میں سے ایک یہ بھی ہے کہ بہت بڑی تعداد میں ایسے نوجوان پاکستانی ڈاکٹروں کی J-1 امریکی ویزے کی درخواستیں رد کی جا رہی ہیں جو تعلیم اور تربیت کی غرض سے امریکا جانا چاہتے ہیں۔ ویب سائٹ intercept کی رپورٹ کے مطابق امریکہ غیر ملکی ڈاکٹروں پر بھاری انحصار کرتا ہے اور ایک اندازے کے مطابق امریکہ کے کل ڈاکٹروں میں سے ایک چوتھائی کا تعلق دیگر ممالک سے ہے، لیکن اس کے باوجود پاکستانی ڈاکٹروں کا امریکہ میں داخلہ روکا جا رہا ہے۔ پاکستانی ڈاکٹروں کو امریکی شعبہ صحت میں اہم مقام حاصل ہے لیکن ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں ان ڈاکٹروں کیلئے امریکہ کے دروازے بند ہونا شروع ہو گئے ہیں۔

امریکہ کو نومور کہنے کا وقت آ گیا

اسلام آباد (نیٹ نیوز) ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکیوں کے جواب میں مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ امریکی صدر پر برس پڑے۔ ناصرجنجوعہ نے کہا کہ پاکستان نے اربوں ڈالر پرائی جنگ میں جھونک دئیے، 70 ہزار جانوں کا نذرانہ دیا، بدلے میں کیا ملا؟ الزامات! وقت آ گیا ہے کہ ڈو مور کے جواب میں امریکہ بہادر کو نو مور کہہ دیا جائے۔مشیر قومی سلامتی نے واضح کیا کہ امریکہ اپنی ناکامی کا ملبہ پاکستان پر ڈال کر دنیا کو گمراہ تو کر سکتا ہے لیکن اس سے افغانستان میں امن نہیں آ سکتا، خود امریکہ کے اتحادی بھی تنگ آ چکے ہیں اور افغان مسئلے کا حل چاہتے ہیں۔ناصر جنجوعہ نے بھارت کو افغانستان کے حالات میں خرابی کا ذمہ دار قرار دیا اور کہا کہ بھارت کو کردار دینے سے خطے کا سٹریٹجک توازن بگڑے گا۔ مشیر قومی سلامتی کا کہنا تھا کہ پوری دنیا کو افغان مسئلے کے حل کے لئے میدان میں آنا چاہئے۔

نواز نے عدالتی فیصلہ نہیں ماننا تو تمام قیدی آزاد کر دئیے جائیں

لاہور (خبر نگار) عمران خان کا کہنا ہے کہ این اے 120کے الیکشن میں آخری گیند تک لڑیں گے ،امید ہے عوام کرپشن کے خلاف اپنا فیصلہ دیں گے تفصیلات کے مطابق عمران خان کا لاہورمیں این اے 120کی انتخابی مہم کے دوران میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہو ئے کہنا تھا کہ این اے 120کاالیکشن میں آخری گیند تک لڑیں گے ،یہ الیکشن تاریخی ہو گا۔نواز شریف پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگرنواز شریف سپریم کورٹ کا فیصلہ نہیں مانتے تو جیل میںقید غریب قیدیوں کو بھی نکا ل دیں۔عمران خان کا کہنا ہے کہ نواز شریف نے یہ ایک نیا پروپیگنڈا شروع کیا ہو اہے کہ مجھے کیوں نکالا؟ ان کو عوام کا پیسہ چوری کرکے اپنے بچوں کے نا م پر جائیدادیں بنانے پر نکالا گیا ہے ،ان کو اپنی صفائی دینے کا پورا موقع دیا جا رہا ہے ،انہوں نے سپریم کورٹ میں جعلی کاغذات جمع کروائے ،ان کا سب سے بڑا جھوٹ قطری خط تھا جسے سپریم کورٹ نے مسترد کردیا۔عمران خان کا کہنا تھا کہ کہ نواز شریف نے جو پیسہ لوٹا وہ میر ا یہ یاسمین راشد کا نہیں تھا وہ پوری پاکستانی عوام کا تھا۔انہوں نے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کے پانامہ کیس میں تحقیقات کے حوالے سے قوم کے 14ارب ضائع کرنے کے بیان کے حوالے سے کہنا تھا کہ اگر ہم نے مجرم کا ٹرائل نہیں کرنا تو سب کو ایسے ہی چھوٹ دے دیتے ہیں،جس کا جو دل چاہے وہ کرتا پھرے۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہاہے کہ شریف خاندان کے 30 سالہ دور میں کینسر کا کوئی ہسپتال نہیں بنایا گیا جس کی وجہ سے کلثوم نواز کو اپنے علاج کے لئے بیرون ملک جانا پڑا،شوکت خانم میں 75 فیصد مریضوں کا علاج مفت ہوتا ہے،اس کا سالانہ خسارہ 500 کروڑ ہے ،حکومتی ادارے ایک خیراتی ادارے کےلئے مشکلات پیدا کررہی ہے۔ لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہاکہ دنیا میں جنگوں کے دوران بھی ہسپتالوں پر حملے نہیں ہوتے لیکن سمجھ نہیں آتی سیاسی مخالفین بالخصوص(ن)لیگ کے وزرا کینسر کے خیراتی ہسپتال پر کیوں حملے کرتے ہیں اگر کوئی سمجھتا ہے کہ ہسپتال کے مالی معاملات میں کرپشن ہوئی ہے تو ہسپتال کے اکاﺅنٹس آن لائن ہیں حکومت(ن)لیگ کے پاس ہے سب سے پہلے مجھے جیل میں ڈالیں اور تحقیقات کرائی جائیں۔عمران خان کا کہنا تھا کہ شریف خاندان کے 30 سالہ دور حکومت میں ایک بھی ایسا اسپتال نہیں بنایا گیا جہاں کینسر کے موذی مرض میں مبتلا بے سہارا اور غریب افراد کا مفت علاج ہوتا ہو، کینسر کے علاج کے لیے متبادل ادارے نہ بننے کی وجہ سے ہی آج بیگم کلثوم نواز شریف کو بیرون ملک علاج کے لئے جانا پڑا، میری دعا ہے کہ وہ جلد صحت یات ہوں اور اپنے ملک میں آئیں۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ شوکت خانم میں 75 فیصد مریضوں کا علاج بالکل مفت ہوتا ہے اور اس کا سالانہ خسارہ 500 کروڑ ہے لیکن پاکستانی عوام اس خسارے کو پورا کر رہی ہے اور دوسری جانب حکومتی ادارے ایک خیراتی ادارے کے لئے مشکلات پیدا کررہی ہے اور حکومتی وزرا خیراتی ہسپتال پر تنقید کرکے اپنی سیاست چمکا رہے ہیں، میری گزارش ہے کہ حکومتی وزرا بے سہارا اور غریب عوام کے لئے بنائے گئے ادارے پر تنقید نہ کریں یہ میری ذاتی فیکٹری نہیں بلکہ ایک ہسپتال ہے۔ پارٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ (ن) لیگ کی سیاست کرپشن اور لوٹ مار کے سوا کچھ نہیں اوریہ ہمیشہ عوام کے ووٹوں پر ڈاکہ مار کر ہی انتخابات میں کامیاب ہوتے ہیں اور دھاندلی سے کامیابی حاصل کرنیوالے نوازشریف اب کس منہ سے ووٹ کے تقدس کی بات کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی پارٹی عہدیدار اور تمام ونگز لاہور کے ضمنی انتخابات کی بھرپور مہم چلائے انشاءاللہ تحریک انصاف ہی کامیاب ہوگی اور مخالفین کو شکست ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف اب جو مرضی کرلیں ان کی سیاست ختم ہوچکی ہے اور آئندہ عام انتخابات میں (ن) لیگ کا بھی صفایا ہوجائیگا۔

شریف خاندان کے خلاف رپورٹ عید سے پہلے جمع کرانے کا حکم

اسلام آباد (اے این این، مانیٹرنگ ڈیسک)قومی احتساب بیورو(نیب) ہیڈ کوارٹرز نے نیب لاہور اور راولپنڈی کو پاناما کیس کی تحقیقاتی رپورٹ عیدالاضحی کی چھٹیوں سے قبل پیش کرنے کی ڈیڈلائن دیدی جبکہ شریف خاندان اور اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنسز 10ستمبر تک احتساب عدالت میں دائر کردیے جائیں گے۔میڈیارپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں نیب ہیڈ کوارٹرز نے نیب لاہور اور راولپنڈی کو پاناما کیس کی تحقیقاتی رپورٹ عیدالاضحی کی چھٹیوں سے قبل پیش کرنے کی ڈیڈلائن د ی ہے ۔ نیب لاہور اور راولپنڈی انوسٹی گیشن رپورٹ تیار کرکے 31 اگست تک نیب ہیڈکوارٹرز کے پراسیکیوشن ونگ کو ارسال کریں گے۔ نیب کے پراسیکیوشن اور آپریشن ونگ رپورٹ تیار کرکے چیئرمین نیب کو بھیجیں گے۔ رپورٹ موصول ہونے پر نیب کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں منظوری دی جائے گی اور احتساب عدالت میں 10 ستمبر تک ریفرنسز دائر کردئیے جائیں گے۔اس سلسلے میں نیب راولپنڈی اور نیب لاہور کو ایف بی آر سے شریف فیملی کے ریٹرنز اور اسٹیٹ بینک سے اکاو¿نٹس کی تفصیلات مل گئی ہیں۔ نیب لاہور اورراولپنڈی شریف خاندان اور دیگر کیخلاف مشترکہ تحقیقات کررہے ہیں۔ نیب لاہور سے امجد نذیر اولکھ اور نیب راولپنڈی سے رضوان خان اس کیس پر کام کررہے ہیں۔ شریف خاندان اور وزیر خزانہ اسحاق ڈارسمیت کیس کا کوئی بھی شخص نیب میں پیش نہیں ہوا جبکہ جے آئی ٹی ممبران میں سے بھی کوئی نیب میں پیش نہ ہوا۔ جے آئی ٹی کے ممبرعرفان منگی کاموقف ہے کہ ہم نے اپنے پاس موجود تمام تفصیلات سپریم کورٹ میں پیش کردی ہیں۔ ادھر شریف فیملی نے موقف اختیار کیا ہے کہ ہم نے پاناما فیصلے سے متعلق سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی ہوئی ہے اس لئے پیش نہیں ہوسکتے۔ شریف خاندان کیخلاف ریفرینسز کی تیاری کے سلسلے میں نیب کو تمام اداروں سے ریکارڈ موصول ہو گیا ہے۔ ریفرنس دائر کرنے سے قبل نیب ایگزیکٹو بورڈ منظوری دے گا۔ نیب ذرائع کے مطابق شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز کی تیاری کے لیے تمام اداروں نے ریکارڈ فراہم کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ایف بی آر اور سٹیٹ بینک سے شریف فیملی کا ریکارڈ موصول ہو گیا ہے جبکہ ایس ای سی پی پہلے ہی ریکارڈ فراہم کر چکا ہے۔ ذرائع کے مطابق نیب نے جنید صفدر کے اکاو¿نٹس کی تفصیلات بھی حاصل کر لی ہیں۔ نیب ذرائع کے مطابق حسن اور حسین نواز کے بینک اکاو¿نٹس میں کروڑوں روپے ٹرانسفر کیے گئے ہیں۔ نیب راولپنڈی اور نیب لاہور کو ایف بی آر سے شریف فیملی کے ریٹرنز اور اسٹیٹ بینک سے اکاﺅنٹس کی تفصیلات مل گئی ہیں۔ نیب لاہور اور راولپنڈی شریف فیملی اور دیگر کیخلاف مشترکہ انوسٹی گیشن کر رہے ہیں۔ سپریم کورٹ نے نیب کو جے آئی ٹی ارکان کے بیانات قلمبند کرنے کی اجازت دے دی۔پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی سربراہی ایف آئی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل واجد ضیاء نے کی تھی جب کہ جے آئی ٹی میں نیب، سکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن پاکستان اور اسٹیٹ بینک کے ممبران سمیت خفیہ اور حساس اداروں کے ممبران بھی شامل تھے۔ جے آئی ٹی نے اپنی تحقیقات مکمل کر کے 10 جلدوں پر مشتمل رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائی تھی جس بنا پر عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے نوازشریف کو بطور وزیراعظم نہ صرف نااہل قرار دیا بلکہ شریف خاندان اور اسحاق ڈار کے خلاف نیب ریفرنسز دائر کرنے کا بھی حکم دیا۔ذرائع کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے ریفرنس کی تیاری کے سلسلے میں سپریم کورٹ سے جے آئی ٹی ممبران کے بیانات ریکارڈ کرنے کی درخواست کی تھی جس کے لیے انہوں نے باضابطہ درخواست گزشتہ ہفتے جمع کرائی تھی۔ذرائع نے بتایا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے نیب ریفرنس کی نگرانی کے لیے مقرر نگراں جج جسٹس اعجازالاحسن ملک سے باہر تھے اور آج وطن واپسی کے بعد انہوں نے درخواست منظور کرتے ہوئے نیب کو بیانات قلم بند کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ذرائع کے مطابق ابتدا میں واجد ضیا نے نیب کی جانب سے بیانات قلمبند کرانے سے انکار کردیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی اب ختم ہوچکی ہے اور بیانات قلم بند کرنے کے لیے سپریم کورٹ کی اجازت ضروری ہے۔ذرائع کا کہنا ہےکہ نیب جے آئی ٹی ارکان کے بیانات بطور استغاثہ کے گواہ سیکشن 161 کے تحت قلمبند کرے گا۔ذرائع کے مطابق نیب کا مو¿قف ہے کہ اگر بیانات قلم بند نہ کیے گئے تو ریفرنس قانونی طور پر کمزور تصور کیا جائے گا۔ذرائع نے مزید بتایا کہ نیب کی جانب سے بیانات قلمبند کرنے کے لیے درخواست میں کسی ایک ممبریا جے آئی ٹی کے سربراہ کا نام نہیں لکھا گیا بلکہ درخواست میں لفظ جے آئی ٹی ممبرز شامل کیا گیا ہے۔ تاہم اب یہ نیب پر منحصر ہے کہ وہ کتنے ارکان کے بیانات قلم بند کرتا ہے۔واضح رہے کہ پاناما کیس کے فیصلے کے بعد شریف خاندان اور اسحاق ڈار فیصلے کے خلاف نظر ثانی اپیلیں دائر کرچکے ہیں۔

62, 63 پر خودکش حملہ ناکام بنانے کا عزم

لاہور ( ویب ڈیسک)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ کچھ لوگ آئین کی دفعہ باسٹھ تریسٹھ کو نکالنے کے لیے آئین پر خود کش حملہ کرنا چاہتے ہیں مگر قوم ایسے حملوں کی مزاحمت کرے گی اور کسی کو اپنی کرپشن چھپانے اور نااہلی سے بچنے کی لیے آئین سے کھلواڑکرنےکی اجازت نہیں دے گی ،62،63پاکستان کی سا لمیت ، بقا اور ملی وحدت کی ضمانت ہے ، جو لوگ ان دفعات کوآئین سے نکالناچاہتے ہیں وہ در اصل پاکستان کی سا لمیت کو تباہ اور قومی یکجہتی کو پارہ پارہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں، اگر متفقہ آئین کو چھیڑا گیا تو پھر قوم ایک آئین پر متحد ہوگی نہ صوبوں کو مرکز کے تحت رکھا جاسکے گا ، سپریم کورٹ تمام سیاستدانوں ، بیوروکریٹس ، جرنیلوں اور ججوں کو احتساب کے کٹہرے میں کھڑا کرے اور بیرون ملک پڑے ہوئے اربوں کھربوں کے اثاثوں کو ملک میں منتقل کرنے کے اقدامات کرے،جماعت اسلامی کی احتساب سب کا تحریک لوٹی گئی قومی دولت کی واپسی تک جاری رہے گی، وقت آگیاہے کہ کرپٹ مافیا کابے رحمانہ احتساب کیا جائے ، ایسے سی پیک کو تسلیم نہیں کریں گے جس کا حصہ مالاکنڈ نہ ہو ، جماعت اسلامی ہی ملک کو موجودہ بحرانوں سے نجات دلاسکتی ہے ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے ادین زئی چکدرہ دیر میں بڑے عوامی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ جلسہ سے امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا مشتاق ا حمد خان ، وزیر خزانہ مظفر سید اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ کرپٹ ٹولہ اپنی کرپشن کو چھپانے اور چور لٹیروں کو ایوانوں تک پہنچنے کا رستہ دینے کے لیے متفقہ آئین سے ملک و قوم کو محروم کرنے کی سازشیں کر رہاہے لیکن قوم آئین پر کسی خود کش حملے کو برداشت نہیں کرے گی اور آئین کے تحفظ کے لیے ہم بھر پور مزاحمت کریں گے ۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت ملک و قوم اندرونی و بیرونی دشمنوں سے نبردآزما ہے ایک طر ف ٹرمپ پاکستان کو دھمکیاں دے رہاہے اور دوسری طرف کچھ لوگ پاکستان کی سلامتی اور بقا اور قومی یکجہتی کے ضامن آئین کو اپنی خواہشات کی بھینٹ چڑھاناچاہتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستانی قوم ٹرمپ کی دھمکیوں سے ڈرنے والی نہیں ۔ امریکہ افغانستان سے بری طرح ناکام و نامراد ہو کر نکلے گا اور وہ وقت قریب آن پہنچا ہے کہ دنیا امریکہ کی یک محوری قوت کے سحر سے آزاد ہونے والی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ خطے میں بھارت کی تھانیداری قائم کرنے کا امریکی خواب کبھی پورا نہیں ہوسکتا ۔سینیٹر سراج الحق نے ایک بار پھر سپریم کورٹ سے اپیل کی کہ احتساب کے عمل کو مکمل کرنے کے لیے پانامہ لیکس کے دیگر 436 کرداروں ، بنکوں اور قومی اداروں کو لوٹنے والوں کو احتساب کے کٹہرے میں کھڑا کرے ۔ جب تک لوٹی گئی قومی دولت واپس نہیں آتی ، احتساب کا عمل ادھورا رہے گا اور لوگ سمجھیں گے کہ احتساب صرف نوازشریف تک محدود رکھا گیاہے ۔ انہوں نے کہاکہ پوری قوم چاہتی ہے کہ لٹیروں کو اقتدار کے ایوانوں سے اٹھا کر جیلوں کی سلاخوں کے پیچھے بند کیا جائے۔

شیخ رشید کیلئے لاہور ائیر پورٹ والوں کی دریا دلی ، نئی مثال قائم کر دی

لاہور( ویب ڈیسک) معروف فنکار فخر عالم نے کہا ہے کہ لاہور ایئر پورٹ پر ایک سیاستدان کو چیک کیے بغیر ہی جانے دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق فخر پاکستان کا کہنا تھا کہ کراچی سے لاہور آئے تھے کہ انہوں نے ایئرپورٹ پر دیکھا کہ رکن قومی اسمبلی اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید آئے او ر وہ سکیورٹی چیک پر نہیں رکے بلکہ اسے کراس کرتے ہوئے سیدھے اندر چلے گئے اور اہلکاروں نے بھی انہیں روکا نہیں ،جب میں نے ان سے پوچھا کہ آپ نے انہیں چیک کیوں نہیں کیا تو جواب ملا کہ ایم پی ایز اور ایم این ایز کو سکیورٹی سے استثنیٰ حاصل ہے۔

16 سال بعد آصف علی زرداری کو بڑی خوشخبری مل گئی

راولپنڈی ( ویب ڈیسک)راولپنڈی کی احتساب عدالت نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی)کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری کو 16 سال بعد غیر قانونی اثاثہ جات ریفرنس کیس میں بری کردیا۔ آصف علی زرداری پر غیر قانونی اثاثے بنانے کا الزام تھا جس کا ریفرنس سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے دور حکومت میں احتساب عدالت میں دائر کیا گیا تھا۔ سابق صدر کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے عدالت میں بریت کی درخواست دائر کی تھی۔ راولپنڈی کی احتساب عدالت نمبر ایک کے جج خالد محمود رانجھا نے آصف زرداری کی بریت کی درخواست منظور کی۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ نیب نے جو ریفرنس دائر کیا اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔ واضح رہے کہ آصف زرداری اور اور مرحومہ بے نظیر بھٹو کے خلاف یہ ریفرنس 2001 میں احتساب عدالت میں دائر کیا گیا تھا، جو بعد ازاں اس وقت کے صدر پرویز مشرف کی جانب سے جاری کردہ قومی مفاہمتی آرڈیننس (این آر او)کے تحت 2007 میں بند کردیا گیا۔ دسمبر 2009 میں سپریم کورٹ نے این آر او کو کالعدم قرار دے دیا اور اس آرڈیننس کے تحت بند کیے جانے والے تمام کیسز کو دوبارہ کھولنے کا حکم دیا۔ آصف علی زرداری اس وقت صدر پاکستان کے عہدے پر فائز تھے جس کی وجہ سے انہیں آئین کے آرٹیکل 248 کے تحت استثنیٰ حاصل تھا۔ نیب نے پی پی پی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کے خلاف ریفرنس کو اپریل 2015 میں دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا جس کے بعد سے اس ریفرنس پر کارروائی سست روی کا شکار تھی۔ اس کیس میں رواں سال کوئی پیش رفت دیکھنے میں نہیں آئی کیونکہ آصف علی زرداری کے وکیل اپنی بیماری کی وجہ سے کیس کی پیروی کرنے سے قاصر تھے۔ پاناما پیپرز کیس کے فیصلے کے بعد آصف علی زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے بھی اپنی حاضری کو یقینی بنایا اور احتساب عدالت نے نیب کے ساتھ مشاورت کرتے ہوئے روزانہ کی بنیاد پر سابق صدر کے خلاف ریفرنس کی سماعت کا فیصلہ کیا۔رواں سال کے آغاز میں یہ بات سامنے آئی کی کرپشن ریفرنس کا ایک اہم گواہ پر اسرار طور پر غائب ہوگیا تھا، بعد ازاں بیرسٹر جواد مرزا نامی گواہ کو راولپنڈی احتساب عدالت سے اشتہاری ملزم قرار دے دیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ آصف علی زرداری کے خلاف کرپشن کے 6 مقدمات دائر کیے گئے تھے تاہم اپنے عہدے کی مدت پوری کرنے کے بعد احتساب عدالت میں ان کیسز کے حوالے سے کارروائی ہوئی، جن میں سے 5 کیسز میں انہیں پہلے ہی بری کیا جاچکا تھا۔

پیر صاحب کی خواتین کے ہاتھوں چھترول ، 15 سالہ دوشیزہ سے کیا کرتا رہا ؟ شرمناک خبر

میاں چنوں ( ویب ڈیسک) وجھیانوالا میں عورتوں کے ہاتھوں جعلی پیر کی چھترول ، درگت کے بعد پولیس کے حوالے ۔ تفصیلات کے مطابق خاتون نے بتایا کہ ہم خانیوال سے آئے ہیں ہمارا بچہ گم ہوا ہے ۔ اڈا وجھیانوالہ کے پیر مشتاق ماچھی نے کہا کہ پندرہ سالہ لڑکی لے کر آو¿ اس پر جنات اثر کریں گے اور وہ گمشدہ لڑکے کے بارے بتائے گی ۔ ہم پندرہ سالہ لڑکی لے کر آئے تو پیر نے لڑکی کی آنکھوں پر پٹی باندھ دی اور چھیڑ چھاڑ کرنے لگا تو لڑکی نے شور کردیا جس پر لڑکی کے ساتھ آئی خواتین نے نام نہاد پیر کو پکڑ کر خوب درگت بنائی ۔ پیر نے چوبارہ سے چھلانگ لگائی تو جعلی پیر کی ٹانگ ٹوٹ گئی۔ تاہم تھانہ چھب کلاں پولیس نے پیر کو گرفتار کرکے کارروائی شروع کردی ہے علاقہ ایس ایچ او کے مطابق تفتیش کر رہے ہیں جلد بات واضح ہو جاے گی۔

گردوں کی غیر قانونی پیوند کاری ، شیخ زید ہسپتال بارے اہم خبر نے کھلبلی مچا دی

لاہور( ویب ڈیسک) گردہ کی غیر قانونی پیوندکاری کے دو نئے مریضوں کے کیس کے حوالے سے مزید انکشاف ہوا ہے، تفصیلات کے مطابق شیخ زید ہسپتال لاہور میں علاج و معالجہ کی غرض سے آنیوالے مرد و خواتین کے بارے میں ہوٹا کے ڈائریکٹر لیگل عمران احمد اور ڈائریکٹر ویجیلینس عدنان احمد بھٹی کو خفیہ ذرائع سے اطلاع موصول ہوئی تھی کہ دو مرد و خواتین گردہ کی غیر قانونی پیوندکاری کروانے اور طبیعت ناساز ہونے کے باعث شیخ زاید میں علاج و معالجہ کروارہے ہیں، جس پر ہیومن آرگنزٹرانسپلانٹ اتھارٹی (ہوٹا) کے ڈائریکٹران نے مقامی تھانہ میں غیر قانونی پیوندکاری کے کروانے والی 24سالہ ماہ نور اور 30سالہ نواز کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی، ابتدائی تحقیقات میں ماہ نور کا کہنا ہے کہ میرے گردہ کی پیوندکاری راولپنڈی میں ہوئی اور مجھے کالی شیشوں والی گاڑی میں لیجایاگیا اور آپریشن کی فیس 30لاکھ روپے ادا کی، اسی طرح نواز کا کہناہے کہ مجھے بھی کالی شیشوں والی گاڑی میں ساہیوال لیجایاگیا اور مجھ سے بھی 30لاکھ وصول کئے گئے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ ابتدائی رپورٹ میں حافظ اجمل نامی ایجنٹ کانام سامنے آیا ہے جو کہ گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث اور گرفتار کنسلٹنٹ ڈاکٹر فواد کا بھی ایجنٹ تھا تاہم اب تک مریضوں کی طبیعت خراب ہونے کے باعث ان سے سخت سوالات سے گریز کیا جارہاہے ، اگر طبیعت سنبھل گئی تو تحقیقات کادائرہ وسیع کیا جائیگا تاکہ اصل ملزمان تک پہنچا جاسکے ، جبکہ دونوں مریضوں کو پروفیسر محمود گیلانی کےک نام سے جعلی ڈسچارج سرٹیفکیٹ کے ذریعے فارغ کیاگیا ، ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ دونوں مریض الگ الگ وقت میں ہسپتال آئے اور آپس میں ان کا کوئی رشتہ بھی نہیں ہے جو ایک حیران کن امر ہے۔

سب قیاس آرائیاں دم توڑ گئیں

لاہور ( ویب ڈیسک) سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کے بچے قومی ایئر لائن کی پرواز کے ذریعے لندن روانہ ہوگئے جہاں وہ بیگم کلثوم نواز کی عیادت کریں گے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق نواز شریف اور شہباز شریف کے بچے لاہور کے علامہ اقبال انٹر نیشنل ایئر پورٹ سے لندن جانے والی قومی ایئر لائن کی پرواز پی کے 757 سے روانہ ہوئے ۔لندن جانے والے افراد میں نواز شریف کی دوسری بیٹی اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی بہواسماعلی، شہباز شریف کی بیٹی، حمزہ شہباز کے بیوی بچے اور وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز شامل ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ لندن روانہ ہونے والے افراد نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز کی عیادت کریں گے جو کہ وہاں علاج کروا رہی ہیں۔