تازہ تر ین

دوران تفتیش ملزم عمران علی نے کن حقائق سے پردہ اُٹھا یا ۔۔۔انسداد دہشتگردی عدالت کے استفسار پر سنسنی خیز انکشافات

لاہور (ویب ڈیسک) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے قصور کی سات سالہ بچی زینب سے جنسی زیادتی اور قتل کے ملزم عمران علی کو 14 دن کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔ملزم کو عمران علی کو انتہائی سخت سکیورٹی میں منہ پر کپڑا ڈال کر انسداد دہشت گردی عدالت نمبر ایک میں جج سجاد احمد کے روبرو پیش کیا گیا۔ملزم کی عدالت میں پیشی کے دوران غیر متعلقہ پولیس اہلکاروںاور اسٹاف کو عدالت سے باہر نکال دیا گیا۔پولیس حکام نے ملزم سے کی گئی تفتیش سے متعلق ر پورٹ عدالت میں پیش کی اورملزم کے 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج سجاد احمد نے سرکاری پروسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ آپ کے پاس ملزم کے خلاف کیا ثبوت ہیں جس پر انہوں نے کہا کہ ان کے پاس زینب کی ڈی این اے رپورٹ ہے۔انہوں نے بتایا کہ رواں ماہ 20 جنوری کو ملزم کے ڈی این اے کی تصدیق ہوئی تھی جبکہ اس کا پولی گرافک ٹیسٹ بھی مثبت آیا تھا۔انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے استفسار کیا کہ ملزم کی داڑھی تھی وہ کہاں گئی جس پر سرکاری پروسیکیوٹر نے بتایا کہ ملزم نے بچی کو قتل کرنے کے بعد اپنی داڑھی کٹوادی تھی۔سرکاری پروسیکیوٹر عبدالرو¿ف نے عدالت سے ملزم کے 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ملزم کا ڈی این اے علاقے میں مزید بچیوں کے ساتھ ریپ کے حوالے سے میچ ہوا ہے تاہم اس کی مزید تفتیش کی جانی ہے جس کے بعد رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے گی۔جس پر جج سجاد احمد نے سرکاری پروسیکیوٹر کے دلائل سننے کے بعد ملزم کو 14 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain