تازہ تر ین

بھارت کو خطے کا تھانیدار بنانے کی لیئے ،نئے سمندری پورٹ ،جہازوںکا مفت تیل ،پر کشش سہولتیں ،اومان کی حکومت سے معاہدہ

پاکستانی بندرگاہ گوادر اور سی پیک کے راستے میں رکاوٹیں حائل کرنے کے لئے بھارت کا ایک اور منصوبہ سامنے آیا ہے جس کے تحت سی پیک روٹ، گوادر کے ذریعے ہونے والی تمام تجارت، اس سے نکلنے والے تمام تجارتی جہازوں، پاکستانی اور چینی بحریہ پر چیک رکھنے اور گوادر پورٹ کی اہمیت ختم کرنے کے لئے بحیرہ عرب میں دو نئے سمندری پورٹ بنائے جائیں جن پر بھارت کا کنٹرول اور اثر ورسوخ ہوگا۔روزنامہ خبریں کی رپورٹ کے مطابق پیر کے روز بھارتی وزیراعظم مودی اور اومان کے سلطان قابوص کے مابین ایک ایم او یو پر دستخط کئے گئے جس کے تحت اومان کی سمندری بندرگاہ دکم پر بھارتی بحریہ کے جہازوں کو فری آف کاسٹ تیل بدلوانے اور لنگر انداز ہونے کی اجازت ہوگی جس سے بحیرہ عرب کے اس علاقے میں بھارت کا اثر و رسوخ بڑھ جائے گا۔ اس کے علاوہ بھارت اس ایم او یو کے دستخط ہونے کے بعد اس کو ایک معاہدے میں بدلنے کی کوشش تیز کردے گا جس کے تحت بھارت اومان کی اس بندرگاہ دکم کو نہ صرف ترقی دے گا بلکہ مستقبل میں اومان سے اس کا کنٹرو لینے کیلئے بات چیت بھی کرے گا اور اس معاہدے کی روشنی میں پہلے مرحلے پر بھارتی بحریہ اس پورٹ کو استعمال کرے گی اور دوسرے مرحلے میں اس پورٹ کا کنٹرول حاصل کرے گی۔بھارت کے بحری ماہرین نے اس سلسلے میں اپنی حکومت کو خبردار کیا تھا جب چند ماہ قبل پاکستانی چینی مشترکہ بحری مشقیں گوادر کے ساحلوں کے قریب ہوئی تھیں۔ اسی سلسلے میں رواں ہفتے 12 فروری بروز پیر اومانی بندرگاہ دکم کا معاہدہ اور اس سے قبل ایران میں چابہار پورٹ کو روزنامہ خبریں کی رپورٹ کے مطابق پیر کے روز بھارتی وزیراعظم مودی اور اومان کے سلطان قابوص کے مابین ایک ایم او یو پر دستخط کئے گئے جس کے تحت اومان کی سمندری بندرگاہ دکم پر بھارتی بحریہ کے جہازوں کو فری آف کاسٹ تیل بدلوانے اور لنگر انداز ہونے کی اجازت ہوگی جس سے بحیرہ عرب کے اس علاقے میں بھارت کا اثر و رسوخ بڑھ جائے گا۔ اس کے علاوہ بھارت اس ایم او یو کے دستخط ہونے کے بعد اس کو ایک معاہدے میں بدلنے کی کوشش تیز کردے گا جس کے تحت بھارت اومان کی اس بندرگاہ دکم کو نہ صرف ترقی دے گا بلکہ مستقبل میں اومان سے اس کا کنٹرو لینے کیلئے بات چیت بھی کرے گا اور اس معاہدے کی روشنی میں پہلے مرحلے پر بھارتی بحریہ اس پورٹ کو استعمال کرے گی اور دوسرے مرحلے میں اس پورٹ کا کنٹرول حاصل کرے گی۔بھارت کے بحری ماہرین نے اس سلسلے میں اپنی حکومت کو خبردار کیا تھا جب چند ماہ قبل پاکستانی چینی مشترکہ بحری مشقیں گوادر کے ساحلوں کے قریب ہوئی تھیں۔ اسی سلسلے میں رواں ہفتے 12 فروری بروز پیر اومانی بندرگاہ دکم کا معاہدہ اور اس سے قبل ایران میں چابہار پورٹ کو حاصلکرنا بھارت کی پاکستان دشمنی، گوادر پورٹ کو ناکام کرنے اوربحیرہ عرب کے اس حصے میں بھارتی بحریہ کے اثر و رسوخ کو بڑھانے کی ایک سازش کا واضح ثبوت ہے۔

 


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain