تازہ تر ین

مودی ، حسن روحانی ملاقات ، اندرونی کہانی سامنے آ گئی

نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک، صباح نیوز) ایران نے چابہار بندرگاہ کے ایک حصے کا آپریشنل کنٹرول انڈیا کے سپرد کرنے کے لیے ایک معاہدہ پر دستخط کیے ہیں۔ایران کے صدر حسن روحانی نے سنیچر کو دلی میں انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی سے مذاکرات کے بعد کہا کہ دونوں ملکوں کے تعلقات مزید گہرے ہوئے ہیں اور یہ کہ وہ علاقے سے دہشتگردی کا مسئلہ ختم کرنے کے لیے مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہیں لیکن دہشتگردی کو کسی مذہب سے منسوب نہیں کیا جانا چاہیے۔ ایران اور انڈیا نے نو معاہدوں کو حتمی شکل دی ہے جن میں سب سے اہم معاہدہ چابہار بندرگاہ کے بارے میں ہے جو انڈیا کی مدد سے تعمیر کیا جارہا ہے اور یہ پاکستان کی گوادر بندرگاہ سے صرف 90 کلومیٹر دور ہے۔اس معاہدے کے تحت انڈیا کو 18 مہینوں کے لیے بندرگاہ کے پہلے فیز کا آپریشنل کنٹرول حاصل ہو جائے گا۔چابہار بندرگاہ میں انڈیا کی خاص دلچسپی ہے کیونکہ اس راستے سے وہ پاکستان کو بائی پاس کرتے ہوئے براہ راست افغانستان پہنچ سکتا ہے۔ ایرانی صدر حسن روحانی اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے دونوں ممالک کے درمیاں توانائی، تجارت، دفاع اور سیکیورٹی سمیت مختلف شعبوں میں باہمی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے ،دونوں ملکوں کے سربراہان مملکت کے درمیان باضابطہ سرکاری مذاکرات کے بعد باہمی تعاون کے متعدد سمجھوتوں پر دستخط ہوئے اور معاہدوں کی دستاویزات کا تبادلہ کیا گیا،دستاویزات کے تبادلے کی تقریب کے موقع پر دونوں ملکوں کے سربراہان مملکت نے مشترکہ پریس کانفرنس سے بھی خطاب کیا- ایرانی میڈیا کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے اس موقع پر ایران اور ہندوستان کے دیرینہ تاریخی اور ثقافتی تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے عوام کے رشتے اور تعلقات سیاسی اور اقتصادی تعلقات سے کہیں بالاتر ہیں،اس سے پہلے ہفتے کی صبح ہندوستان کے صدر رام ناتھ کووند اور وزیر اعظم نریندرمودی نے راشٹر پتی بھون میں اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی کا پرتپاک سرکاری استقبال کیا اور انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا،اس موقع پر انہیں گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا اور اکتیس توپوں کی سلامی دی گئی-سرکاری سطح پر استقبالیہ تقریب کے بعد ہندوستان کے وزیراعظم کے دفتر کی عمارت حیدرآبا ہاس میں صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی اور ہندوستان کے وزیراعظم نریندرمودی نے دونوں ملکوں کے اعلی سطحی وفود کی موجودگی میں باضابطہ مذاکرات انجام دیئے ۔مشترکہ پریس کانفرنس میں ایران کے صدر حسن روھانی نے ایران اور ہندوستان کے تاریخی اور ثقافتی تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کی اقوام صدیوں سے ایک دوسرے کے قریب رہی ہیں اور ہماری کوشش ہے کہ یہ تعلقات پہلے سے بھی زیادہ فروغ پائیں،انہوں نے کہا کہ ایران مختلف میدانوں میں ہندوستان کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ ہندوستان کی ایندھن اور توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے تیار ہے۔ہندوستان کے وزیراعظم نریندر مودی نے بھی ہندوستان اور ایران کے تاریخی اور تہذیبی تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے تعلقات بہت ہی پرانے ہیں اور باہمی تعاون سے یہ تعلقات پہلے سے بھی زیادہ مستحکم ہوں گے انہوں نے کہا کہ ہندوستان ایران کے پیٹروکیمکل اور گیس کے شعبے میں تعاون اور سرمایہ کاری کے لئے تیار ہے-ہندوستانی وزیراعظم نے چابہار بندرگاہ کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ نئی دہلی چاہتا ہے کہ چابہارزاہدن ریلوے لائن پروجیکٹ جلد سے جلد مکمل ہو تاکہ وسطی ایشیا اور یورپ تک ہندوستان کی رسائی آسان ہو جائے-چابہار بندرگاہ افغانستان، وسطی ایشیا اور مشرقی یورپ تک ہندوستان کی رسائی کے لئے ایک رابطہ پل کی حیثیت رکھتی ہے ۔ایران کے صدر نے کہا کہ ہندوستانی وزیراعظم نے بہت سے علاقائی اور عالمی مسائل میں نئی دہلی اور تہران کے یکساں موقف کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے صدر کے ساتھ مذاکرات میں خطے کی صورتحال خاص طور پر افغانستان میں قیام امن کے طریقوں پر بات چیت ہوئی۔ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں قیام امن کے تعلق سے دونوں کا موقف ایک ہے- قبل ازیں اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے ہندوستان کی تحریک آزادی کے بانی مہاتما گاندھی کی سمادھی پرپھولوں کی چادر چڑھائی اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا-ہفتے کی صبح ہندوستان کی وزیرخارجہ شسما سوراج نے بھی صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی سے ملاقات کی-اس ملاقات میں صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ ہندوستان کے ساتھ ہمہ جانبہ تعلقات کو فروغ دینے کے لئے ایران کسی بھی حد کا قائل نہیں ہے اور تہران دونوں ملکوں کے تعلقات میں تیزی کے ساتھ فروغ کے لئے ہر طرح کی پہل کا خیر مقدم کرتا ہے-ایرن کے صدر نے کہا کہ ایران اور ہندوستان علاقے کے دو طاقتور اور موثر ممالک ہیں اور ان کے درمیان باہمی تعاون میں توسیع دونوں ملکوں کے عوام بلکہ پورے خطے کی اقوام کے لئے سود مند ہے-ہندوستان کی وزیرخارجہ سشما سوراج نے بھی کہا کہ ان کا ملک تمام میدانوں میں ایران کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کا خواہشمند ہے-ان کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کے اعلی حکام کے تہران اور نئی دہلی کے دورے ہندوستان اور ایران کے درمیان اعلی سطحی تعلقات کا واضح ثبوت ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ سبھی میدانوں میں دونوں ملکوں کے تعلقات روز بروز فروغ پائیں گے۔

 


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain