ریجنل ون ڈے کپ : اسلام آباد نے ٹائٹل اپنے نام کر لیا

راولپنڈی (آئی این پی) کراچی ریجن نے اسلام آباد ریجن کو شکست دیکر ریجنل ون ڈے کپ کا ٹائٹل اپنے انام کر لیا۔ فیصلہ کن معرکے میں کراچی نے 348رنز کا مشکل ہدف فواد عالم اور دانش عزیز کی شاندار بلے بازی کی بدولت49.3اوورز میں5وکٹوں کے نقصان پر پورا کر لیا۔کراچی کی جانب سے فواد عالم 149 رنز بنا کر آﺅٹ ہوئے جبکہ دانش عزیز86رنز بنا کر ناقابل شکست رہے۔میچ میں کراچی ریجن کے فواد عالم کو شاندار بیٹنگ کی بدولت مین آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔اتوار کو راولپنڈی کر کٹ سٹیڈیم میں کھیلے گئے ریجنل ون ڈے کپ کے فائنل میں اسلام آبادریجن نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔اسلام آباد نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ50اوورز میں4وکٹوں کے نقصان پر347رنز بنائے۔اسلام آباد کی جانب سے بابر اعظم نے105،شاہد یوسف96،کپتان شان مسعود نے51،عابد علی37،فیضان ریاض 27اورسعد علی نے26رنز سکور کئے۔کراچی ریجن کی جانب سے محمد اصغر،اسد شفیق، دانش عزیز اور ضیا ءالحق نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔جواب میں 348رنز ہدف کے تعاقب میں کراچی ریجن کو آغاز میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، اور کراچی کی پہلی وکٹ 21رنز کے مجموعی سکور پر گر گئی جب خرم منظور7رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔کراچی کی دوسری وکٹ 38رنز کے مجموعی سکور پر گری گر گئی،143رنز کے مجموعی سکور پر کراچی کی 4وکٹیں گر چکی تھی مگر فواد عالم اور دانش عزیز نے شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کیا، کراچی نے 348رنز کا مشکل ہدف49.3اوورز میں5وکٹوں کے نقصان پر پورا کر لیا۔کراچی کی جانب سے فواد عالم 149 رنز بنا کر آﺅٹ ہوئے جبکہ دانش عزیز86رنز بنا کر ناقابل شکست رہے۔میچ میں کراچی ریجن کے فواد عالم کو شاندار بیٹنگ کی بدولت مین آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔

کر کٹ سے کمائی،بھارت کا آئی سی سی کو ٹیکس چھوٹ دینے سے انکار

ممبئی (آئی این پی) آئی سی سی ورلڈٹی ٹوئنٹی2016 میں ٹیکس کی مد میں تین کروڑ ڈالر ہڑپ کرجانے والا بھارت اب 2021 کی چیمپئنز ٹرافی سے دس کروڑ جبکہ ورلڈکپ2023 کی میزبانی سے اس سے کہیں زیادہ آمدن کا حصہ اپنی جیب میں ڈالنے کے خواب دیکھ رہاہے جو آئی سی سی کو ٹیکس میں چھوٹ نہ دینے کی ضد پر اڑ گیاہے۔ اگر بھارت کی روایتی ہٹ دھرمی یونہی برقرار رہی تو اسے نہ صرف چیمپئنز ٹرافی بلکہ ورلڈکپ کی میزبانی سے بھی محروم ہونا پڑسکتاہے۔واضح رہے کہ دنیابھر کے ممالک کھیلوں کے ایونٹس میں ٹیکس کی چھوٹ دیتے ہیں کیونکہ اس سے نہ صرف کھیلوں کو فروغ حاصل ہوتاہے بلکہ شائقین کی آمدورفت، غیرملکیوں کی آمد سے سیاحت کو بھی فروغ ملتا اور ملک کا نام روشن ہوتا ہے لیکن اس حوالے سے دولت کی حوس میں اندھے ہوئے بھارت کو ان چیزوں سے کوئی سروکار دکھائی نہیں دیتا۔ آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی2016 کی میزبانی کرنے والے بھارت نے اس میگاایونٹ میں براڈکاسٹرز سے تین کروڑ روپے ٹیکس وصول کرکے ہی جان چھوڑی تھی ۔ بعدازاں براڈکاسٹرادارے نے یہ رقم آئی سی سی سے کاٹ لی تھی۔جس کے آئی سی سی کو تین کروڑڈالرزکا خطیر نقصان اٹھانا پڑاتھا۔یادررہے کہ آئی سی سی کو حاصل کرنے والی آمدن بعدازاں تمام ممالک میں تقسیم ہوتی ہے،اس لئے بھارت اپنے ملک میں ہونے والے ایونٹس میں ٹیکس کی مد میں خطیر رقم کاٹ کرنہ صرف آئی سی سی بلکہ پوری عالمی کرکٹ کا نقصان کرتاہے۔دبئی میں ہونے والے آئی سی سی اور ممبر ممالک کے اجلاس میں بھارت کی جانب سے عالمی ایونٹس میں ٹیکس چھوٹ نہ دینے پر تشویش کا اظہارکیاگیا۔اس موقع پر بتایاگیا کہ اگر بھارتی حکومت اپنی پالیسی سے پیچھے نہ ہٹی تو وہاں دونوں ایونٹس کرانے کی صورت میں آئی سی سی کو کروڑوں ڈالرزکانقصان ہوگا تاہم آئی سی سی ایسانہیں ہونے دیگی ۔

 

سٹور میں خفیہ کیمروں کے انکشاف کے بعد محکمہ داخلہ بھی متحرک

لاہور (کرائم رپورٹر) فیصل آباد کے گارمنٹ اسٹور میں خواتین کے ٹرائل روم میں کیمرا لگانے کا واقعہ سامنے آنے کے بعد محکمہ داخلہ پنجاب نے تمام اضلاع میں گارمنٹس اسٹور چیک کرنے کی ہدایت کردی ۔پولیس، ضلعی انتظامیہ، تاجر اور آئی ٹی ڈپارٹمنٹ کی 4 رکنی کمیٹی اس سلسلے میں ایک ہفتے میں رپورٹ پیش کرے گی ۔دوسری جانب بین الاقوامی کمپنی لیوائس نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کی مکمل تحقیقات کی جارہی ہیں۔فیصل آباد کے گارمنٹ اسٹور میں خواتین کے ٹرائل روم میں کیمرا لگانے کے واقعہ کے بعد محکمہ داخلہ پنجاب نے صوبے کے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں کو مراسلہ ارسال کیا ہے ، جس میں چار رکنی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی گئی ہے ۔کمیٹی میں پولیس ، ضلعی انتظامیہ ، تاجر اور آئی ٹی ڈپارٹمنٹ سے ایک ،ایک نمائندہ شامل ہوگا ۔کمیٹی اضلاع میں موجود تمام آوٹ لٹ چیک کرے گی اورایک ہفتے میں محکمہ داخلہ کو رپورٹ پیش کرے گی ۔اس سے پہلے فیصل آباد کے گارمنٹ اسٹور میں خواتین کے ٹرائی روم میں کیمرا لگانے کا واقعہ سامنے آیا تھا ۔شکایت کنندہ نعمان ظفر کے مطابق ٹرائی روم میں رکھے خالی باکسز میں سے ایک میں لینس لگا تھا ، جس کی انہوں نے اپنے موبائل سے تصویر بنالی تھی تاہم اسٹور منیجر نے ان سےفون چھین کر ثبوت مٹا دیا تھا اور انہیں ڈرایا دھمکایا تھا۔بعد میں پولیس نے اسٹور کے منیجر اور خاکروب کو توگرفتار کرلیا لیکن اسٹور مالک کو گرفتار کرنے میں اب تک ناکام ہے ۔دوسری جانب معروف عالمی برانڈ لیوائس نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گاہکوں کا تحفظ اولین ترجیح ہے ۔واقعے میں ملوث دونوں افراد لیوائس کے ملازم نہیں تھے بلکہ انہیں اسٹاف ایجنسی کے ذریعے بھرتی کیا گیا تھا جنہیں اب نوکری سے نکال دیا گیا ہے ۔

مشاہد حسین سید کو نوازنے کی تیاری مکمل

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) مشاہد حسین سید کو مسلم لیگ ن میں اہم تنظیمی ذمہ داری دیئے جانے پر غور کیا جارہا ہے۔ امکان ہے کہ مشاہد حسین کو حکمران جماعت میں مرکزی سیکرٹری جنرل کا عہدہ دیا جائیگا جو پونے دو سال سے خالی ہے۔ مشاہد حسین کو وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف اور اسحاق ڈار کی بھرپور حمایت حاصل ہے ۔ دوسری جانب مشاہد حسین سید کی شمولیت پر ن لیگ کے اندر سخت بے چینی پائی جارہی ہے۔ بعض اہم اور سینئر رہنما ان کی شمولیت اور سینیٹ کاٹکٹ دینے پر بھی معترض ہیں ۔ اقبال ظفر جھگڑا کے گورنر بننے کے بعد سے سیکرٹری جنرل کا عہدہ خالی ہے ، مشاہد حسین سید (ق) لیگ کے تقریباً 15 سال مرکزی جنرل سیکرٹری رہے۔ اس سے قبل مشاہد حسین سید 93 ءسے 96 ءتک اپوزیشن لیڈر نوازشریف کے میڈیا کوآرڈی نیٹر رہے ہیں۔ نواز، شہباز دونوں بھائی مشاہد کی صلاحیتوں کے معترف ہیں لیکن وہ شہبازشریف کے زیادہ قریب ہیں۔ 2005 ءمیں جب شہبازشریف علاج کے لئے امریکہ گئے جہاں ان کا آ پریشن ہوا تھا تو مشاہد حسین سید مشرف حکومت میں ہوتے ہوئے بھی شہباز کی عیادت کیلئے نیویارک گئے۔ انہیں پارلیمان کی خصوصی کمیٹی برائے سی پیک کا سربراہ بنوانے میں سنیٹر اسحاق ڈار نے اہم کردار ادا کیا۔ دوسری جانب مشاہد کو بہت زیادہ اہمیت دیئے جانے پر ن لیگ کے اندر بھی بے چینی پائی جارہی ہے۔ مخالف دھڑا سینٹ ٹکٹ دینے کے بعد تنظیمی عہدہ دینے کا سخت مخالف ہے۔
مشاہد‘ غور

پتنگ با زوں کے خلا ف نا قابل یقین کا روائی

لاہور (خصوصی رپورٹ) شہر میں پتنگ بازوں کے خلاف کریک ڈاﺅن کا سلسلہ جاری رہا اور پتنگ بنانے، فروخت کرنے اور اڑانے والے 171 افراد کو گرفتار کر کے سینکڑوں پتنگیں اور ڈور کی چرخیاں، برآمد کر لی گئیں۔ گزشتہ رات گوالمنڈی کے علاقے میں 7 سالہ بچی کے گلے میں ڈور پھرنے کے واقعہ کے بعد ڈی آئی جی آپریشنز نے ایس ایچ او گوالمنڈی عبدالحفیظ کو معطل کر دیا جبکہ سمن آباد پولیس نے پتنگیں فروخت کرنیوالے 2 بڑے ڈیلرز افتخار اور شہباز جاوید کو گرفتار کر کے ان سے 400 پتنگیں، گڈے اور چرخیاں برآمد کر لیں، شیراکوٹ پولیس نے 5 پتنگ باز قاسم علی، رضا محمد نعیم ، عبدالخالق اور دوست محمد، ملت پارک پولیس نے 3 پتنگ باز محمد احمد، علی اور محمد محمود، وحدت کالونی پولیس نے پتنگ باز محمد حسن، باغبانپورہ پولیس نے 11 پتنگ باز اور پتنگ ساز، فیکٹری ایریا پولیس نے 15 پتنگ باز، مصری شاہ پولیس نے 5، شاہدرہ پولیس نے 3، بھاٹی گیٹ پولیس نے 2، اچھرہ پولیس نے 8 پتنگ باز، غازی آباد پولیس نے 3 پتنگ فروش اور 2 پتنگ بازوں کو گرفتار کر کے پتنگیں اور ڈور برآمد کر لی، تمام ملزموں کے خلاف مقدمات درج کر لئے گئے۔ علاوہ ازیں جیل روڈ پر پتنگ بازی پر پابندی ختم نہ کرنے پر منچلوں نے احتجاج کیا۔

پنجاب لینڈ اتھارٹی ،حکومتی دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے

لاہور(ضعیب اطہر( پنجاب لینڈ ریکارڈاتھارٹی میںسات برس میں اب تک صوبے کی زرعی اراضی کی بھی مکمل کمپیوٹرائزیشن نہ ہو سکی ،شہری علاقوں کے لیے مزید بیس سال کا عرصہ درکار ہے ۔پی ایل آراے کے خودکار کمپیوٹررائزڈ نے پٹواریوں کی بارہ لاکھ کاغذات پر جعلسازی کی نشاندہی کرکے کرپشن کے ہزاروں کیس پکڑے ۔سات سال میں اربوں روپے لگا کر بھی ایک بھی ذمہ دار کو سزا نہ ہوسکی۔پنجاب کے 36اضلاع کی 143تحصلیوں میں قائم 151ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ اتھارٹی کے مراکز میں اب تک صرف زرعی زمین کے اندراج ہی مکمل ہو سکے ہیں ،یعنی صرف دیہی علاقوں کی ہی رجسٹریاں تاحال کمپیوٹرایئذڈ ہوئی ہیںجبکہ اربن ایریاز کی کمپیوٹرائزیشن کے لیے تو ابھی پی سی ون وزیراعلیٰ کو ارسال کیا جانا ہے ۔دیہی علاقوں کے پہلے اندراج کی وجہ اتھارٹی کو حکومت کی طرف سے صرف زرعی اراضی کو کمپیوٹرائزڈ کر نے کا عندیہ اور پراجیکٹ دیا گیا تھا ۔جبکہ اربن/رہائشی علاقے اگر سسٹم کا حصہ بنتے ہیں تواس کے لیے اٹھارہ سے بیس سال لگ سکتے ہیں۔خبریں کو موصول کاغذات کے مطابق اب تک 7سالوں میں ایگریکلچرل لینڈز کی رجسٹریوں کے 10ملین پرنٹ سکین ہو چکے ہیں۔اراضی کے ریکارڈ جلنے کے حادثوں کی وجہ سے PLRAکو ریکارڈ اندرا ج کرنے میں شدید دشواریوں کا سامنا آیا ہے۔PLRAنے 2017میں 40لاکھ سروسز دیںہیں اور plraکا ڈیٹا بیس آئی ٹی پنجاب کا سب سے بڑا ڈیتا بیس آئی ٹی سسٹم ہے جسکے پاس 60ٹی بی ڈیٹا سیو کرنے کی گنجائش ہے اور اسے مزید توسیع دی جا رہی ہے۔اس وقت پنجاب کے 23000موضوعات کے ساڑھے پانچ کڑوڑ مالکان ہیں۔حکومت اس ادارے کو بین الاقوامی سطح پر لے کر جانا چاہتی ہے۔پنجاب میں پی ایل آراے کے مراکز کے اجرا کے بعد پنجاب بنک کی 400شاخوں میں بھی PLRAکے کاﺅنٹرز بنا ئے جائیں گے۔جہاںون کاﺅنٹر کے تحت متعلقہ سروسز مہیا کی جائیں گی گا۔PLRAاپنے پراجیکٹ کاپی سی ون تیار کر رہی ہے۔جس میں اربن علاقوں کو بھی کمپیوٹرایذڈ کیا جائے گا۔ابھی تک لاہور میں بھی صرف زرعی زمین ہی کمپیوٹرایئذد ہو سکی ہے۔کیونکہ PLRAکے پاس شہروں کی پراپرٹیوں کو کمپیوٹرائزڈ کرنے کا پراجیکٹ نہیں ہے۔پراجیکٹ منظور ہونے کے بعد 15سال تک لگ سکتے ہیں کیونکہ یہ ایک مشکل اور بڑ پراجیکٹ ہونے کے ساتھ بڑا مشکل ٹارگٹ ہے۔جس طرح 23000 موضوعات کے ساڑھے پانچ کڑوڑ مالکان ہیں ویسے ہی رہائشی عمارتوں کی ایک بلڈنگ کے ناجانے کتنے مالک ہیں اسکی کلینزنگ اور تصدیق میں وقت درکار ہوگا۔

غریب کی چھت بھی جا تی رہی ،ایل ڈی اے کا شاہی حکم نامہ ،حقائق نے نقشہ بدل دیا

لاہور (رپورٹ: زاہد شفیق طیب،تصاویر،یوسف بھٹی) ایل ڈی اے نے تقریباً 35 سال قبل ہزاروں افراد کے لئے مصطفی ٹاﺅن میں رہائشی سکیم بنائی‘ جس میں واجبات لے کر پلاٹ الاٹ کئے گئے۔ اب اچانک لاہور ڈویلپمنٹ کو یاد آگیا کہ پلاٹ جعلی ہیں اور ان کے اوپر تعمیر کئے گئے گھر غیرقانونی ہیں۔ ایل ڈی اے مافیا نے 700 گھروں کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے فوری طور پر الاٹمنٹ منسوخ کرنے کے لیٹر جاری کردیئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق علامہ اقبال ٹاﺅن کے بالمقابل تقریباً 35 سال قبل لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے سینکڑوں ایکڑ رقبے پر ہاﺅسنگ سکیم بنا کر مصطفی ٹاﺅن آباد کیا۔ لوگوں نے لاکھوں روپے جمع کرائے‘ گھر تعمیر کئے‘ کچھ لوگوں نے فروخت کردیئے۔ ایل ڈی اے افسران نے 35 سال قبل گھروں کو قانونی قرار دیا‘ واجبات بھی لئے‘ لیکن اب راتوں رات اچانک فائلوں کو غیرقانونی قرار دے کر الاٹمنٹ منسوخ کردیں۔ لیٹر دیکھتے ہی مصطفی ٹاﺅن کے لوگوں کی نیندیں اڑ گئیں۔ ایل ڈی نے سکیم بنائی۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ لوگوں کو اینٹی کرپشن‘ احتساب بیورو‘ ایف آئی کی طرف سے بھی نوٹسز جاری کرکے خوف و ہراس پھیلایا جارہا ہے۔ لاہور ترقیاتی ادارے نے بونافائیڈ کمیشن کے نام پر لوٹ مار کا بازار گرم کردیا۔ اب فی مرلہ ایک لاکھ ریٹ جاری کرکے مکانوںکو قانونی قرار دینے کے لئے لاکھوں روپے طلب کئے جارہے ہیں۔ 35 سال پہلے کلیئر قانونی پلاٹوں کو 35 سال بعد کے لئے غیرقانونی قرار دیا گیا۔ سوال یہ ہے کہ پلاٹ غیرقانونی تھے تو ایل ڈی اے نے لاکھوں روپے واجبات کی مد میں جمع کیوں کئے اور اس وقت پلاٹوں کو کلیئر کیسے قرار دیا۔ اب سرکاری اہلکار گھروں میں جاکر عورتوں‘ بچوں کو خوفزدہ کررہے ہیں کہ مکان غیرقانونی ہے‘ فوری خالی کریں۔ متاثرین نے مصطفی آباد ویلفیئر ایکشن کمیٹی کا قیام عمل میں لاکر فیصلہ کیا ہے کہ ایل ڈی اے‘ احتساب بیورو‘ پولیس‘ اینٹی کرپشن کے منفی ہتھکنڈوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایل ڈی اے کے علاوہ کسی محکمے کا کوئی عمل دخل نہیں ہونا چاہئے۔ حالانکہ احتساب بیورو‘ اینٹی کرپشن‘ پولیس کو ایل ڈی اے کے افسروں کو گرفتار کرکے مقدمات نیب میں چلانے چاہئیں‘ الٹا شہریوں کو ہراساں کیا جارہا ہے۔ مصطفی ٹاﺅن ویلفیئر ایکشن کمیٹی کے ارکان کا کہنا ہے کہ سویلین اداروں پر اعتماد نہیں‘ آرمی چیف‘ جننرل قمر جاوید باجوہ‘ چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس ثاقب نثار ازخود نوٹس لیں اور ان اداروں کے مافیاز کو لگام دے کر ہمارے مطالبات تسلیم کریں۔ 700 افراد کے گھروں سے چھت چھیننے والے بدمعاش افسران کے اثاثوں کی تحقیات کرائی جائے۔ ایل ڈی اے کے غیرقانونی نوٹس واپس لے کر افسروں کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات درج کئے جائیں‘ بونافائیڈ کمیشن ختم کیا جائے‘ احتسباب بیورو‘ اینٹی کرپشن کے نوٹس بھیجنے کا سلسلہ بند کیا جائے۔

اسحاق ڈار اہل یا نااہل ،حقا ئق سے پردہ چاک

لاہور (نیااخبار رپورٹ) سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار سینٹ الیکشن کیلئے اہل یا نااہل‘ نیب کلیئرنس سرٹیفکیٹ جاری کرے گی یا نہیں‘ فیصلہ آج ہو گا۔ الیکشن کمیشن نے یب سے لیگی رہنما کی کلیئرنس کا سرٹیفکیٹ طلب کر لیا ہے جبکہ دوسری طرف الیکشن کمیشن نے تمام امیدواروں کو بھی سکروٹنی کیلئے آج طلب کر لیا ہے۔ ہر امیدوار کے کاغذات کی جانچ پڑتال‘ اعتراضات‘ چھان بین اور اہلیت کو جانچنے کیلئے 15منٹ اور 48سیکنڈ کا وقت مقرر ہو گا۔ الیکشن کمیشن نے سینٹ الیکشن کے تمام امیدواروں کی تفصیلات اور کلیئرنس سرٹیفکیٹ متعلقہ اداروں سے بھی طلب کئے ہیں۔ دریں اثنا سینٹ انتخابات 2018ءمیں اسحاق ڈار اور رانا فاروق کے حصہ لینے کا معاملہ‘ اسحاق ڈار اور رانا فاروق کے اثاثہ جات سمیت دیگر تفصیلات طلب کرنے کیلئے ایکٹوازم پینل کے سربراہ ایڈووکیٹ اظہر صدیق نے وزیراعظم کو خط لکھ دیا۔ خط کی کاپی چیف الیکشن کمیشن‘ صدر مملکت اور دیگر کو بھی بھجوا دی گئی۔ خط کے متن کے مطابق الیکشن ایکٹ 2017ءکے تحت کاغذات نامزدگی کے فارم اے اور بی میں سیاستدانوں کو اثاثے چھپانے کی اجازت دی گئی ہے۔ الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے بعد سیاستدان کو قرضے‘ فوجداری مقدمات‘ دوہری شہریت چھپانے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ الیکشن ایکٹ میں ترمیم آئین کے آرٹیکل 62اور 63کی شق سے متصادم ہے۔ انہوں نے خط میں لکھا کہ اسحاق ڈار عدالتی اشتہاری ہیں اور وہ سینٹ کا انتخاب لڑنے کے اہل نہیں۔ خط میں مزید کہا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 19اے کے تحت معلومات تک رسائی ہر شہری کا حق ہے۔ دونوں امیدواروں کے قرضے‘ فوجداری مقدمات‘ دوہری شہریت اور اثاثہ جات کی تفصیلات فراہم کی جائیں تاکہ دونوں امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کو چیلنج کیا جا سکے۔
اہل‘ نااہل

 

سینٹ الیکشن ،خرچہ12ارب40کروڑ،حقائق نے سب کو چونکا دیا

لاہور (نیا اخبار رپورٹ) ملکی تاریخ کا مہنگا ترین سینٹ الیکن رواں سال مارچ میں لڑا جائے گا، بلوچستان اسمبلی میں سینٹ کے ووٹ کے لئے ایک ممبر کا ریٹ 30 کروڑ تک پہنچ گیا جو مزید بڑھ سکتا ہے۔ میڈیا کی چاروں اسمبلیوں کے حوالے سے تحقیق کے مطابق بلوچستان اسمبلی میں سینٹ کے امیدوار کو جنرل نشست پر کامیابی کے لئے 8 ووٹ درکار ہیں۔ اگر ایک امیدوار کو 8 ہی ووٹ خرید نے اور فی ووٹ 30 کروڑ دینا پڑیں تو اس کی جیب کی قیمت دو ارب چالیس کروڑ ہو گی جبکہ ریٹ بڑھنے پر اس میں اضافہ ہو گا۔ بلوچستان میں دلچسپ بات یہ ہے کہ ن لیگ کا امیدوار اپنی جماعت کے ممبر سے ہی ووٹ خرید رہا ہے۔ خیبر پختونخوا میں ووٹ کے لئے ایک ممبر کا رریٹ 7 کروڑ سے اوپر ہے جنرل نشست پر ایک امیدوار کو کامیابی کیلئے 16 ووٹ درکار ہیں، اگر وہ تمام ووٹ خریدے تو اس کی جیب کی قیمت ایک ارب بارہ کروڑ ہو گی۔ سندھ اسمبلی میں سارے ووٹ نہیں خریدے جاتے ہیں اور ان کے لئے بھی آزاد امیدواروں کو ٹارگٹ کیا جاتا ہے ۔ فاٹا سے سینٹ کے امیدوارون کو ایک ووٹ کی قیمت 10 کروڑ ادا کرنی پے گی اور اگر اسے تمام 12 ووٹ خریدے پڑیں تو جیب کی قیمت ایک ارب بیس کروڑ ہو گی۔ فاٹا میں سینٹ الیکشن میں اکثر ووٹ خریدے جاتے ہیں۔ پنجاب میں ن لیگ کے جنوبی پنجاب سے اور دیگر ناراض ممبران اسمبلی تحریک انصاف کے امیدوار چودھری سرور، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ق سے رابطے میں ہیں۔ سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم کے کچھ ممبرران اسمبلی پارٹی کی اندرونی جنگ کے پیش نظر اپنے ووٹ کی بڑی قیمت وصول کریں گے۔