تازہ تر ین

دانیال عزیز پر 13مارچ کو فرد جرم عائد کرنیکا فیصلہ

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی) آج مسلم لیگ ن کے توہین عدالت میں سزا یافتہ رہنما نہال ہاشمی کو انٹرا کورٹ اپیل الٹی پڑ گئی۔ سپریم کورٹ نے ججوں کو گالیاں دینے پر سابق سینیٹر کو نوٹس جاری کر کے کل طلب کرلیا۔ نہال ہاشمی کی ججوں کو گالیاں دینے کی ویڈیو کمرہ عدالت میں چلائی گئی۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے نہال ہاشمی کے وکیل کامران مرتضیٰ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا سن لیں آپ کے مو¿کل کیا کہہ رہے ہیں ، نہال ہاشمی نے رہا ہونے کے بعد گالیاں دیں ، کیوں نہ انکی سزا بڑھا دیں ، ان پر مقدمہ درج کرنے کا حکم دیں اور توہین عدالت کا مزید ایک نوٹس جاری کریں۔وکیل کامران مرتضیٰ نے استدعا کی کہ نہال ہاشمی کی گالیوں کے الفاظ عدالتی حکم نامے میں نہ لکھے جائیں۔ اس پر چیف جسٹس نے کہا نہال ہاشمی کی گالیاں سارے پاکستان نے سنیں ، ہم نے اپنے راستے کا انتخاب کر لیا ہے ، یہ الفاظ عدالتی حکم نامے میں لکھوانے میں کوئی شرم نہیں۔سپریم کورٹ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما نہال ہاشمی کی نظر ثانی کی درخواست پر عدالت نے انہیں ذاتی حیثیت میں بدھ 07 مارچ کو طلب کرلیا۔ منگل کو چیف جسٹس کی سربراہی میں جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، سماعت کے دوران نہال ہاشمی کے وکیل کامران مرتضیٰ بھی پیش ہوئے۔سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ نہال ہاشمی نے جیل سے رہائی کے بعد ججز کے خلاف قابل اعتراض زبان استعمال کی ہے جس پر وکیل کامران مرتضیٰ نے کہا کہ جو الفاظ استعمال کیے گئے میں ان پر شرمندہ ہوں اور میں اس پر معافی مانگتا ہوں۔اس موقع پر چیف جسٹس نے کمرہ عدالت میں نہال ہاشمی کی توہین آمیز ویڈیوز چلانے کا حکم دیاجس پر عدالت میں اسکرین لگا کر ویڈیو چلائی گئی۔سماعت کے دوران چیف جسٹس اور وکیل کامران مرتضٰی کے درمیان مکالمہ بھی ہوا، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا نہال ہاشمی کے بیان پر ان کی سزا بڑھائی جاسکتی ہے ¾ جس پر وکیل نے اعتراض کیا کہ آپ ہماری اپیل نہیں سن سکتے۔کامران مرتضیٰ کے اعتراض پر چیف جسٹس نے کہا کہ ہم اپیل کیوں نہیں سن سکتے، جس پر وکیل نہال ہاشمی نے کہا کہ میرے موکل کے خلاف فیصلہ تین رکنی بینچ نے دیا۔چیف جسٹس نے کہا کہ وہ فیصلہ دو ججز نے دیا تھا جس پر کامران مرتضٰی نے کہا کہ آپ اس مقدمے کو نہیں سن سکتے کیونکہ کارروائی آپ نے شروع کی تھی۔کامران مرتضیٰ کے جواب پر چیف جسٹس نے کہا کہ ہم کارروائی شروع بھی کرسکتے ہیں اور سن بھی سکتے ہیں ¾ آپ بار کے سینئر وکیل ہیں جو تقریر نہال ہاشمی نے جیل سے رہائی کے بعد کی کیا آپ نے وہ سنی ہے؟جس پر وکیل کامران مرتضیٰ نے کہا کہ میں نے وہ تقریر نہ دیکھی نہ سنی، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کمرہ عدالت میں نہال ہاشمی کی تقریر کی جو ویڈیو چلائی گئی وہ آپ سن رہے ہیں،اس میں انتہائی نامناسب الفاظ استعمال کیے گئے ہیں، کیون نہ ان پر پرچہ درج کروادیں؟سماعت کے دوران کامران مرتضیٰ نے کہا کہ اس تقریر پر ہمیں معافی دی جائے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ نہال ہاشمی خود آئیں گے تو دیکھیں گے۔چیف جسٹس نے کہا کہ نہال ہاشمی کے خلاف مواد موجود ہے اور آپ کےلئے یہ ٹیسٹ کیس ہے، جس پر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ میں نے عدالتی دامن نہیں چھوڑا، میری درخواست ہے کہ تحریری فیصلے میں یہ الفاظ نہ لکھوائیں، مجھے شرم آتی ہے۔جس پر میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ ہمیں کوئی شرم نہیں آتی، نہال ہاشمی نے خود اپنے لیے یہ راستہ چنا ہے لہٰذا وہ خود ذاتی حیثیت میں پیش ہوں۔بعد ازاں عدالت نے نہال ہاشمی کو بدھ 07 مارچ کو دن ایک بجے ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے سماعت (آج) تک کےلئے ملتوی کردی۔سپریم کورٹ نے دانیال عزیز پر توہین عدالت کیس میں 13مارچ کو فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ بادی النظر میں دانیال عزیز نے عدلیہ کیخلاف توہین آمیز الفاظ کا استعمال کیا، عدالت دانیال عزیز کے بیان سے مطمئن نہیں توہین عدالت کی کارروائی آگے بڑھائی جائے جبکہ عدالت نے توہین عدالت کیس میںوزےر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کو آئندہ پیشی پر حاضری سے استثناء دیتے ہوئے کیس کی سماعت 8 مارچ تک ملتوی کردی ہے۔طلال چوہدری کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت جسٹس اعجاز افضل خان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی، سماعت کے آغاز پر طلال چودھری کے وکیل کامران مرتضیٰ نے عدالت سے استدعا کہ ان کے موکل کو توہین آمیز تقاریر کی سی ڈی کی کاپی فراہم نہیں کی گئی جس جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیئے کہ آپ کو تقریر کا ٹرانسکرپٹ دے دیا گیا ہے، وکیل نے موقف اختیار کہ سیاسی کیس ہے ٹمپرنگ ہو سکتی ہے لہذا سی ڈی کی کاپی دی جائے، عدالت نے سی ڈی کی کاپی فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت آٹھ فروری تک ملتوی کر دی، کامران مرتضی کی درخواست پر طلال چودھری کو اگلی پیشی کیلئے حاضری سے استثنیٰ بھی مل گیا جبکہ دانیال عزیز کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی تو دنیا عزیز اپنے وکیل علی رضا کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوے، دانیال عزیز کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ جواب جمع کرا دیا ہے،جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ ہم صفائی کا پورا موقع دیں گے دانیال عزیز کے وکیل نے کہا کہ 9 ستمبر دنیا نیوز پر خبر چلی ،دنیا اخبار میں شائع کردہ سرخی غلط ہے، جسٹس شیخ عظمت سعید نے استفسار کیا کہ کیا آپ یہ کہنا چاہتے ہیں پی آئی ڈی میں کی گئی پریس کانفرنس کو غلط انداز میں پیش کیا گیا، دانیال عزیز کے وکیل نے کہا کہ دوسرا اعتراض ڈان ٹی وی سے متعلق ہے، ڈان ٹی وی میں نشر کردہ ویڈیو نجی محفل کی ہے، عدالت نے دانیال عزیز کے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے قرار دیا کہ بادالنظر میں دانیال عزیز نے عدلیہ کیخلاف توہین آمیز الفاظ کا استعمال کیا توہین عدالت کی کارروائی آگے بڑھائی جائے، عدالت نے نہال ہاشمی پر آئندہ سماعت پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 13 مارچ تک ملتوی کردی۔

 


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain