لاہور ( ویب ڈیسک ) بخار کے دوران جسمانی درجہ حرارت معمول سے زیادہ بڑھ جاتا ہے، یعنی 98.6 فارن ہائیٹ سے زیادہ۔آپ بخار میں کمی لانے کے لیے کئی چیزوں کو کرسکتے ہیں جن سے اس مرض کی شدت میں کم آسکتی ہے۔
پانی کا زیادہ استعمال
جب جسم گرم ہوتا ہے تو وہ خود کو پسینے کے ذریعے ٹھنڈا کرنے کی کوشش کرتا ہے، تاہم اگر جسم سے پانی کی زیادہ مقدار خارج ہوجائے تو تیز بخار کا تجربہ ہوسکتا ہے، جس کے نتیجے میں جسم مزید پانی بچانے کے لیے پسینے کے مسام بند کردیتا ہے، جس کی وجہ سے بخار پر قابو پانے مشکل ہوجاتا ہے، تو پانی زیادہ پینا اس مسئلے کی شدت میں نمایاں کمی لاسکتا ہے۔
برف سے مدد لیں
اگر زیادہ پانی پینا مشکل لگتا ہے تو برف کو بھی چوس سکتے ہیں یا کسی فروٹ جوس کو آئس کیوب ٹرے میں جما کر اسے چوس لیں۔
جسم کو ٹھنڈا کریں
گیلے کپڑے سے بھی جسمانی درجہ حرارت کو کم کیا جاسکتا ہے، گرم یا ٹھنڈے پانی سے کپڑے کو گیلا کرکے پیشانی ، کلائی اور بغلوں میں رکھیں جبکہ باقی جسم کو کور رکھیں۔ اگر بخار 103 فارن ہائیٹ سے زیادہ وجائے تو گرم پانی کا استعمال نہ کریں، ٹھنڈے پانی سے بھیگا کپڑا بخار کو بڑھنے سے روکے گا۔
اسفنج سے بھی مدد لیں
اسفنج کے ذریعے بھی جسمانی درجہ حرارت میں کمی لائی جاسکتی ہے، ٹھنڈے پانی میں اسفنج کو بھگو کر جلد پر پھیریں تاکہ اضافی حرارت خارج ہوسکے، اسفنج کو پورے جسم پر پھیرا جاسکتا ہے مگر ان مقامات پر خاص توجہ دیں جہاں حرارت بہت زیادہ ہو۔
یہ بھی پڑھیں : سردرد سے نجات کے 8 آسان طریقے
آرام
آپ کو بخار میں کمی لانے کے لیے آرام کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ جسمانی سرگرمیوں کے نتیجے میں جسمانی درجہ حرارت بھی بڑھنے کا امکان ہوتا ہے۔
کپڑوں کا خیال
ہلکے کپڑے پہنیں اور سونے کے دوران اوڑھنے کے لیے چار یا ہلکے کمبل کا استعمال کریں۔
ڈاکٹر سے رجوع کب کریں؟
بالغ افراد 103 فارن ہائیٹ یا اس سے زیادہ ہونے پر فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں یا عام بخار تین دن سے زیادہ رہے تو طبی امداد لی جانی چاہئے۔
اگر بخار کے ساتھ شدید سردرد، گلے میں سوجن، غیرمعمولی جلدی خارش، تیز روشنی سے حساسیت، گردن اکڑنا اور درد، ذہنی الجھن، مسلسل قے آنا، سانس لینے میں مشکل یا سینے میں درد اور معدے میں درد یا پیشاب کرتے ہوئے درد ہونے پر ڈاکٹر سے فوری رجوع کیا جانا چاہئے۔