تازہ تر ین

ششما سوراج شاہ محمود قریشی کو دیکھ کر نظریں چراکر چلی گئیں

نیو یارک (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سے امریکی خصوصی نمائندہ برائے افغانستان زلمے خلیل ژاد نے ملاقات کی ہے۔ ملاقات کے موقع پر امریکی خصوصی نمائندہ برائے جنوبی ایشیا ایلس ویلز بھی موجود تھیں۔ زلمے خلیل ژاد نے افغانستان میں قیام امن کی کوششوں پر پاکستان کے کردار کو سراہا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کی ترقی کے لیے افغانستان میں امن و استحکام لازمی ہے۔ امریکی نمائندہ نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ مل کر افغانستان میں کام کرنے کے خواہاں ہیں۔ سارک ممالک کے وزراءخارجہ کا اہم اجلاس نیو یارک جنرل اسمبلی کے سائیڈ لائنز میں ہوا۔ اجلاس میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج نے بھی شرکت کی ۔ اس موقع پر بھارتی وزیرخارجہ صرف آدھا گھنٹہ اجلاس میں موجود رہیں اور اپنا بیان دے کر چلی گئیں۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ میں یہاں کسی سے لڑائی لڑنے نہیں آئی۔ نجی ٹی وی کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور سشما سوراج کے درمیان نہ کوئی رسمی ملاقات ہوئی نہ شیک ہینڈ۔ بھارتی میڈیا بھی سشما سوراج کی راہ تکتا رہ گیااور وہ ان سے کوئی بات کیے بغیر چلی گئیں۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ امریکہ بھارت اسٹریٹجک الائنس ہمارے کہنے سے تبدیل نہیں ہو سکتا تاہم ہمیں اپنے مفادات کا خیال رکھتے ہوئے آگے بڑھنا ہے اور امریکا کو یہ باور کرانا ہے کہ وہ جب بھی پاکستان سے مل کر آگے بڑھا ا±سے فائدہ ہوا ¾حکومتوں کی ترجیحات بدلتی رہتی ہیں، ہمیں مشکل حالات سے نمٹنا ہے ¾ہم یہاں کچھ کھونے نہیں پانے آئے ہیں ¾افغانستان، چین اور پاکستان مل بیٹھ کر معاملات کے حل کی کوشش کریں گے ¾امریکی ہم منصب مائیک پومپیو سے ملاقات میں پاکستان کے اقدامات سے آگاہ کریں گے ¾کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی رپورٹ نے تجسس اور نئی بحث کو جنم دیا ¾بھارت کچھ نہیں چھپا رہا تو انکوائری کمیشن بنانے کےلئے حمایت کرے۔ ایک انٹرویو میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وہ پاک امریکہ تعلقات میں سردمہری کے خاتمے کےلئے پرعزم ہیں۔انہوںنے کہاکہ پچھلے دنوں امریکا کی جانب سے سخت بیانات سامنے آئے لیکن ہم کوشش کریں گے کہ امریکا کو زمینی حقائق اور اپنے تعاون سے متعلق آگاہ کریں۔امریکا اور بھارت کے بڑھتے ہوئے تعلقات پر تبصرہ کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ امریکہ بھارت اسٹریٹجک الائنس پر ہمارے کہنے سے نظرثانی نہیں ہوسکتی۔انہوںنے کہا کہ حکومتوں کی ترجیحات بدلتی رہتی ہیں، ہمیں مشکل حالات سے نمٹنا ہے اور ہمیں اپنے مفادات کا خیال رکھتے ہوئے آگے بڑھنا ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکاجب بھی پاکستان سے مل کر آگے بڑھا، ان کو فائدہ ہوا، نقصان نہیں۔اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کے حوالے سے شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ہم یہاں کچھ کھونے نہیں بلکہ پانے آئے ہیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ جنرل اسمبلی اجلاس میں پاکستان کا مو¿قف پیش کرنے کا موقع ملتا ہے، یہاں ایک ہی نشست میں کئی اہم رہنماو¿ں سے ملاقات ہوجاتی ہے۔شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ مختلف ممالک سے کثیرجہتی اور دوطرفہ ملاقاتیں بھی ہوئیں اور جن ممالک کے ساتھ رابطے ٹوٹے ہوئے تھے، ان کو بحال کرنےکا موقع ملا۔وزیر خارجہ نے بتایا کہ ان کی افغان حکام سے ملاقات ہوئی جن کے ساتھ معاملات حل کرنے کی ضرورت ہے، چین کے وزیرخارجہ سے ملاقات میں دسمبر میں ملاقات طے ہوئی ہے جبکہ سعودی وزیر خارجہ سے بھی ملاقات طے ہے۔ انہوں نے بتایا کہ افغانستان، چین اور پاکستان مل بیٹھ کر معاملات کے حل کی کوشش کریں گے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کی خوشحالی، افغانستان کی خوشحالی سے جڑی ہوئی ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ افغانستان میں امن، استحکام، ترقی اور خوشحالی آئے۔ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشینے اپنے برطانوی ہم منصب جیریمی ہنٹ سے ملاقات ہو ئی ، ملا قات میں با ہمی دلچسپی کے امور پر تبا دلہ خیال کیا گی، تفصیلات کے مطا بق جمعرات کو دو نو ں رہ نما ﺅ ں کے ما بین ملاقات اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی کے 73ویں اجلاس کی سائیڈ لائنز پر ہوئی ،مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وطرفہ تعلقات طمینان بخش ہیں تا ہم ان میں مزید بہتری کی ضرورت ہے،شاہ محمود قریشی نے سیاسی، سیکیورٹی و دفاع، تجارت و سرمایہ کاری، تعلیم سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر زور دیا، ملا قات میں دونوں رہنما ﺅں نے دیرینہ دوطرفہ تعلقات میں مزید وسعت لانے پر اتفاق کیا ، یہ بھی طے کیا گیا کہ پاکستان اور برطانیہ کے مابین تعاون کے لئے انسٹیٹیوشنل فریم ورک موجودہ ہے جو اسی سال کے آخر میں اسلام آباد میں ملاقات کریں گے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain