تازہ تر ین

جنوبی افریقی کھلاڑی کے خلاف ’نسل پرستانہ‘ لفظ کا استعمال، کپتان سرفراز احمد پر پابندی کا خدشہ

دوسرے ایک روزہ میچ کے دوران جنوبی افریقی کھلاڑی اینڈیل پہلوک وایو کے بارے میں بظاہر نسل پرستانہ الفاظ استعمال کرنا پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کو کافی بھاری پڑ سکتا ہے۔
ڈربن میں کھیلے گئے میچ میں جنوبی افریقی اننگز کے دوران 37ویں اوور میں پہلوک وایو نے پاکستانی بولر شاہین آفریدی کی گیند پر اپنی نصف سنچری مکمل کی تو اس موقع پر سٹمپ مائیک کے ذریعے کپتان سرفراز کا فقرہ واضح طور پر سنائی دیا گیا جس میں انھوں نے پہلوک وایو کو اردو میں نسل پرستانہ لفظ سے مخاطب کرتے ہوئے ان کی بیٹنگ میں مسلسل خوش قسمتی پر جملہ کسا۔
سیریز کے پچھلے میچز کے بارے میں جاننے کے لیے مزید پڑھیے
جنوبی افریقہ کی پاکستان کے خلاف پانچ وکٹوں سے جیت
پاکستان نے جنوبی افریقہ کو پانچ وکٹوں سے شکست دے دی
گو کہ جملہ ٹی وی پر واضح طور پر سنائی دیا گیا تھا لیکن جب کمینٹیٹر مائیک ہیزمین نے اپنے پاکستانی ساتھی رمیز راجہ سے اس بارے میں پوچھا تو انھوں نے جواب میں کہا کہ ‘یہ کافی لمبا جملہ ہے جس کا ترجمہ کرنا تھوڑا مشکل ہے۔’
میچ کی پہلی اننگز میں پاکستان کے 204 رنز کے جواب میں جنوبی افریقی بیٹنگ لائن شدید مشکلات میں تھیں لیکن وان ڈر ڈسین اور پہلوک وایو نے 127 رنز کی ناقابل شکست شراکت جوڑی اور اپنی ٹیم کو جیت دلائی۔
مین آف دا میچ کا اعزاز حاصل کرنے والے پہلوک وایو نے اپنی اننگز میں 69 رنز بنائے لیکن قسمت نے مسلسل ان کا ساتھ دیا جب ایک بار ڈی آر ایس نے ان کو ایک زندگی عطا کی، اس کے علاوہ متعدد بار وہ یقینی طور پر آو¿ٹ ہوتے ہوتے بچے اور ایک بار تو ان کا کیچ بھی ڈراپ ہوا۔
کرکتتصویر کے کاپی رائٹAFP
Image caption
اینڈیل پہلوک وایو نے آل راو¿نڈ کھیل پیش کرتے ہوئے چار وکٹیں بھی حاصل کی تھیں
واضح رہے کہ عالمی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی جانب سے 2012 میں نسل پرستانہ رویہ کے خاتمے کے لیے بنائے گئے قوانین کے مطابق پہلی بار نسل پرستانہ رویہ دکھانے کے الزام میں دو سے چار ٹیسٹ میچ یا چار سے آٹھ محدود اوورز کے مقابلوں میں شرکت کرنے پر پابندی عائد ہوگی جبکہ یہ جرم دوبارہ کرنے پر تاحیات پابندی بھی لگ سکتی ہے۔
یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ آیا ابھی تک منتظمین نے سرفراز احمد کے خلاف کسی قسم کی کاروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے یا نہیں اور نہ ہی اس بات کی تصدیق ہو سکی ہے کہ جنوبی افریقی کرکٹ بورڈ کا اس بارے میں کیا رد عمل ہے۔
البتہ قوانین کی روشنی میں میچ کے منتظمین اپنے طور پر خود قدم اٹھا سکتے ہیں لیکن اس میں دیکھنا یہ ہوگا کہ اگر وہ کوئی کاروائی کرتے ہیں تو کیا وہ سرفراز احمد کے جملے کو آئی سی سی کے بنائے گئے کھلاڑیوں کے رویے کے قوانین کے تحت جانچیں گے یا نسل پرستانہ رویہ کے خاتمے کے لیے بنائے گئے قوانین کے تحت کاروائی کریں گے۔
آئی سی سی کے قانون میں واضح طور پر لکھا ہوا ہے کہ اگر کسی کھلاڑی نے اپنے کسی بھی ساتھی کھلاڑی یا میچ کے منتظمین اور شائقین کے ساتھ ان کے نسل، ذات، رنگ، مذہب، ثقافت، قومیت وغیرہ کی بنیاد پر امتیازی سلوک برتا تو ان پر ان قوانین کا اطلاق ہوتا ہے۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پر سرفراز احمد کی جانب سے کہے گئے جملے پر تبصروں کی بوچھاڑ ہو گئی جہاں ایک بڑی تعداد میں لوگوں نے پاکستانی کپتان کو تنقید کا نشانہ بنایا۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain