اسلام آباد(ویب ڈیسک ) اسلامی یونیورسٹی کی ایل ایل بی کی طالبہ سدرہ ریاض سے مبینہ زیادتی کے ملزم اسد ہاشمی ایڈووکیٹ کی ضمانت منظور کر لی گئی ہے۔سیشن جج اسلام آباد جہانگیر اعوان نے 50 ہزار کے مچلکوں کے عوض ملزم کی ضمانت منظور کی۔ طالبہ نے وکیل پر زیادتی کے الزام کے تحت تھانہ شمس کالونی میں ایف آئی آر درج کرائی تھی۔مقدمے میں طالبہ نے الزام لگایا ہے کہ وکیل نے اغوا کیس کے سلسلے میں مشورے کےلئے بلا کر زیادتی کا نشانہ بنایا۔ملزم اسد ہاشمی اور مدعیہ اسلامک یونیورسٹی میں ایل ایل بی کی طالبہ سدرہ ریاض عدالت میں پیش ہوئے۔ سدرہ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزم اسد ہاشمی نے ابھی تک خود کو میڈیکل کےلئے پیش نہیں کیا، ضمانت مسترد کی جائے۔ملزم اسد ہاشمی کے وکیل نے مدعیہ کے کردار پر سوالات اٹھائے اور کہا کہ سدرہ ریاض ضلع جھنگ سے اسلام آباد آنے کے بعد لڑکوں کو پھنسا کر بلیک میل کرتی ہے، وکیل کا کہنا تھا کہ یہ کیس واپس لینے کیلئے بھی 80 لاکھ روپے کا تقاضا کیا گیا۔ملزم اسد ہاشمی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ مدعیہ اس کے علاوہ بھی مختلف افراد پر ایف آئی آرز درج کرا چکی ہے۔ سدرہ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ طالبہ پر کوئی ایف آئی آر نہیں، مدعیہ کی طرف سے درج کرائی گئی ایف آئی آرز کو بنیاد بنا کر ملزم فائدہ لینا چاہتا ہے۔ عدالت نے ضمانت کی درخواست منظور کرتے ہوئے ملزم اسد ہاشمی کو50 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی۔
