تازہ تر ین

سعودی ولی عہد کے دورہ کی تاریخ تبدیل

جدہ‘ اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک‘ نیوز ایجنسیاں) سعودی ولی عہد کے پروگرام میں تبدیلی کی گئی ہے وہ اب 16 کے بجائے 17 سے 18 فروری تک پاکستان کے دورے پر ہوں گے۔ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کے پروگرام میں تبدیلی کی گئی ہے وہ اب 16 کے بجائے 17 فروری کو پاکستان آئیں گے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان 17 فروری کو پاکستان کا دورہ کریں گے تاہم باقی پروگرام اسی طرح ہے ان میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ وزیراعظم ہاو¿س میں وزیراعظم عمران خان اورسعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی باضابطہ ملاقات ہوگی اور شام میں دونوں ممالک کے مابین مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کئے جائیں گے۔ سعودی ولی عہد کو وزیراعظم ہاو¿س میں ہی عمران خان عشائیہ دیں گے۔ آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ اور سینٹ کے وفد کی ملاقات وزیراعظم ہاو¿س میں ہی ہوگی جب کہ صدر عارف علوی 18 فروری کو سعودی ولی عہد کے اعزازمیں ظہرانہ دیں گے۔ ایوان صدر کے ظہرانہ میں سعودی ولی عہد کا 100 رکنی وفد شریک ہوگا۔ ظہرانہ میں وزرائ اور اہم شخصیات کو بھی مدعو کیا گیا۔سعودی ولی عہد ایوان صدرسے ہی واپس ایئرپورٹ روانہ ہوجائیں گے۔ سعودی ولی عہد کی سکیورٹی کی ذمہ داری ٹرپل ون برگیڈ کے سپرد کردی گئی جب کہ پولیس کے علاوہ ٹرپل ون بریگیڈ کی نو بی این اور رینجرز کے تین ونگ جبکہ لائٹ کمانڈو بی این کی دو بٹالین تعینات کی جائیں گی۔زراراینٹی ٹیررسٹ یونٹ کی ایک بٹیالین، ائیر ڈیفنس کی ایک بیٹری فضائی نگرانی کرے گی، ایس ایل سی ٹو ریڈا دو مختلف مقامات پر نصب کئے جائیں گے، ایوی ایشن کے چھ عدد ایم آئی سترہ طیارے فضائی نگرانی کریں گے، انٹیلی جینس کی دو بٹالین جبکہ بم ڈسپوزل اسکواڈ کی 28 ٹیمیں کام کریں گی اورایمبولینسز میڈیکل عملہ سمیت لگ بھگ بارہ ہزار افسران و جوان سکیورٹی ڈیوٹی پر تعینات ہوں گے۔سعودی ولی عہد محمد بن سلمان دو روزہ دورے پر کل پاکستان پہنچیں گے ،ولی عہد کے ہمراہ شاہی خاندان کے اہم افراد کے ساتھ وزرا اور کاروباری شخصیات پر مشتمل ایک بڑا وفد بھی پاکستان آئےگا،وزیراعظم عمران خان کابینہ سمیت سعودی ولی عہد کا استقبال کریں گے ، معزز مہمان کو ائیرپورٹ سے وزیراعظم ہاو¿س لے جانے کیلئے پلان تشکیل دیدیا گیا ،وزیراعظم عمران خان سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی گاڑی خود چلائیں گے، معزز مہمان کو وزیراعظم ہاو¿س آمد پر گارڈ آف آنر اور 21 توپوں کی سلامی دی جائےگی۔ ذرائع کے مطابق سعودی ولی عہد کے طیارے کو پاکستانی حدود میں داخل ہوتے ہی پاکستانی لڑاکا طیارے حصار میں لے لیں گے اور ان کا جہاز لینڈنگ تک حصار میں رہے گا،سعودی ولی عہد کا طیارہ نور خان ایئر بیس پر لینڈ کرے گا۔ذرائع نے بتایا کہ سعودی طیارے پاکستان میں داخل ہوتے ہی کمرشل پروازیں معطل کردی جائیں گی ۔ذرائع کے مطابق نور خان بیس اور ملحقہ بے نظیر ائیرپورٹ سے تمام نجی طیاروں کو پارکنگ سے ہٹانے کے احکامات جاری کردیئے گئے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کابینہ سمیت سعودی ولی عہد کا استقبال کریں گے ، معزز مہمان کو ائیرپورٹ سے وزیراعظم ہاو¿س لے جانے کیلئے پلان تشکیل دیدیا گیا جس میں ممکنہ طور پر وزیراعظم عمران خان سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی گاڑی چلائیں گے، معزز مہمان کو وزیراعظم ہاو¿س آمد پر گارڈ آف آنر اور 21 توپوں کی سلامی دی جائےگی ،ولی عہد کو براستہ سڑک وزیراعظم ہاو¿س تک انتہائی سخت سیکیورٹی میں لے جایا جائےگا۔ذرائع کے مطابق سعو دی ولی عہد کی پاکستان آمد پر دو روز تک راولپنڈی اور اسلام آباد کے مخصوص علاقوں میں موبائل فون سروس معطل رکھنے کا بھی فیصلہ کیاگیا ہے اور اہم شاہراہوں پر ہیوی ٹریفک کا داخلہ بھی بند رہے گا۔سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی ملاقات صدر مملکت عارف علوی اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی ہوگی محمد بن سلمان کے ہمراہ آنے والے سعودی وزرا بھی اپنے ہم منصب حکام سے ملیں گے اور مذکورہ شعبوں میں باہمی تعاون کے حوالے سے تبادلہ خیال کریں گے۔سعودی کاروباری شخصیات بھی پاکستانیوں سے ملاقاتیں کریں گی اور دونوں ممالک میں نجی شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع ڈھونڈے جائیں گے۔وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے مطابق بتایا سعودی ولی عہد کے اعزاز میں پریزیڈنٹ ہاﺅس میں استقبالیہ دیا جائے گا جہاں وزیراعظم، آرمی چیف، تمام وزرا، بیوروکریٹس اور ملک کی اہم شخصیات کے ساتھ ساتھ وفد میں شامل شاہی خاندان کے افراد بھی شریک ہوں گے۔انہوںنے کہاکہ وزیراعظم عمران خان اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، سائنس، انفارمیشن اور میڈیا سمیت مختلف جوائنٹ گروپس کے اجلاس کی مشترکہ صدارت کریں گے۔وفاقی وزیر پیٹرولیم غلام سرور خان کے مطابق سعودی ولی عہد محمدبن سلمان کے دورہ پاکستان میں تاریخ ساز معاہدوں اور ریکارڈ سرمایہ کاری ہونےکی توقع ہے۔سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان میں دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم منصوبوں کےلئے مفاہمتی یادداشت (ایم او یوز) پر بھی دستخط ہوں گے۔ نجی ٹی وی کے مطابق سعودی ولی عہد کی سکیورٹی کی ذمہ داری ٹرپل ون بریگیڈ کے سپرد کردی گئی ، پولیس کے علاوہ ٹرپل ون بریگیڈ کی نو بی این اوررینجرز کے تین ونگ جبکہ لائٹ کمانڈو بی این کی دو بٹالین تعینات کی جائیں گی۔زراراینٹی ٹیررسٹ یونٹ کی ایک بٹیالین، ائیر ڈیفنس کی ایک بیٹری فضائی نگرانی کرے گی، ایس ایل سی ٹو ریڈا دو مختلف مقامات پر نصب کئے جائیں گے، ایوی ایشن کے چھ عدد ایم آئی سترہ طیارے فضائی نگرانی کریں گے، انٹیلی جینس کی دو بٹالین جبکہ بم ڈسپوزل اسکواڈ کی 28 ٹیمیں کام کریں گی اورایمبولینسز میڈیکل عملہ سمیت لگ بھگ بارہ ہزار افسران و جوان سکیورٹی ڈیوٹی پر تعینات ہوں گے۔یاد رہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان دورہ پاکستان مکمل کرنے کے بعد بھارت، چین، ملائیشیا اور انڈونیشیا جائیں گے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے لیے 7 بی ایم ڈبلیو سیون سیریز، ایک لینڈ کروزر اور0 8 کنٹینرز پر مشتمل سامان پاکستان پہنچا دیا گیا تھا۔سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی آمد پر ڈھائی سے تین ہزار کتوبروں کو آزاد فضاﺅں میں چھوڑا جائیگا ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق سعودی ولی عہد کی آمد کے وقت استقبال کے دوران ڈھائی سے 3 ہزار کبوتروں کو آزاد فضاءمیں چھوڑا جائے گا ، نجی ٹی وی کے مطابق انتظامیہ نے ماتحت اداروں کو کبوتر اکھٹے کرنے کا ٹاسک دیدیا۔وزیراعظم عمران خان اور سعودی ولی عہد کے درمیان باضابطہ ملاقات (آج)ہفتہ کو ہوگی ،ملاقات کے بعد شام کو دونوں ممالک کے مابین مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کئے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان شہزادہ محمد کا ایئرپورٹ پراستقبال کرنے کے بعد وزیراعظم ہاو¿س لائیں گے جہاں سعودی ولی عہد کو گارڈ آف آنرپیش کیا جائےگا۔ وزیراعظم ہاو¿س میں وزیراعظم عمران خان اورسعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی باضابطہ ملاقات (آج) ہفتہ کو ہوگی اور شام کودونوں ممالک کے مابین مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کئے جائیں گے۔سعودی ولی عہد کو وزیراعظم ہاو¿س میں ہی عمران خان عشائیہ دیں گے۔ آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ اور سینیٹ کے وفد کی ملاقات وزیراعظم ہاو¿س میں ہی ہوگی ،صدر عارف علوی 17 فروری کوسعودی ولی عہد کے اعزازمیں ظہرانہ دیں گے۔ ایوان صدر کے ظہرانہ میں سعودی ولی عہد کا 100 رکنی وفد شریک ہوگا، ظہرانہ میں وزراءاور اہم شخصیات کو بھی مدعو کیا گیا۔ دوسری جانب سعودی ولی عہد کو ایوان صدرمیں عشائیہ دینے کا پروگرام بھی تبدیل کردیا گیا ۔ سعودی ولی عہد کو وزیراعظم ہاﺅس میں ہی عمران خان عشائیہ دیں گے۔ آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ اور سینیٹ کے وفد کی ملاقات وزیراعظم ہاﺅس میں ہی ہوگی جبکہ صدر عارف علوی 17 فروری کوسعودی ولی عہد کے اعزازمیں ظہرانہ دیں گے۔ ایوان صدر کے ظہرانہ میں سعودی ولی عہد کا 100 رکنی وفد شریک ہوگا، ظہرانہ میں وزرا اور اہم شخصیات کو بھی مدعو کیا گیا۔سعودی ولی عہد ایوان صدرسے ہی واپس ایئرپورٹ روانہ ہوجائیں گے۔ سعودی ولی عہد کی سکیورٹی کی ذمہ داری ٹرپل ون برگیڈ کے سپرد کردی گئی جب کہ پولیس کے علاوہ ٹرپل ون بریگیڈ کی نو بی این اوررینجرز کے تین ونگ جبکہ لائٹ کمانڈو بی این کی دو بٹالین تعینات کی جائیں گی۔زراراینٹی ٹیرارسٹ یونٹ کی ایک بٹالین، ائیر ڈیفنس کی ایک بیٹری فضائی نگرانی کرے گی، ایس ایل سی ٹو ریڈا دو مختلف مقامات پر نصب کئے جائیں گے، ایوی ایشن کے چھ عدد ایم آئی17 طیارے فضائی نگرانی کریں گے، انٹیلی جنس کی دو بٹالین جبکہ بم ڈسپوزل اسکواڈ کی 28 ٹیمیں کام کریں گی اورایمبولینسز میڈیکل عملہ سمیت لگ بھگ بارہ ہزار افسران و جوان سکیورٹی ڈیوٹی پر تعینات ہوں گے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain