اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیر رہنما اور بیرسٹر اعتزاز احسن نے دعوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف پلی بارگین بھی کرسکتے ہیں۔ اعتزاز احسن نے یہ دعوی بھی کیا کہ نواز شریف کو طبی بنیادوں پر ضمانت زبان بند رکھنے کی شرط پر ملی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں بیرسٹر اعتزاز کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف نندی پور مقدمے میں استغاثہ کے گواہ بن گئے ہیں، ایک بڑے ملزم نے قلابازی ماری ہے۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیر رہنما اور بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ حکومت دشوار مراحل میں ہے، عمران خان کی حکومت اپوزیشن میں اتحاد نہ ہونے کے باعث قائم ہے۔ حکومتی رویے کی شکایت کرتے ہوئے اعتزاز کا کہنا تھا کہ رعایتیں اور عنایتیں صرف شریف خاندان کے لیے ہیں، نواز شریف کو ملنے والا ریلیف آصف زرداری کو نہیں ملتا، ماضی میں بھی نواز شریف کو کئی مقدمات میں ریلیف ملا۔انہوں نے گلہ کرتے ہوئے کہا کہ ریاست اور عدلیہ کا نواز شریف پر ہاتھ نرم رہتا ہے لیکن زرداری پر سخت ہے،مگر خیال رہے کہ زرداری اور بلاول اس وقت فرنٹ فٹ پر کھیل رہے ہیں، فیصلہ کرنے والے چاہتے ہیں انہیں کنٹرول کیا جائے، تاہم ایسا مشکل ہے، عدالتیں سیاسی جماعتوں کے خلاف تو ایکشن لیتی ہیں، مگر آمروں کے خلاف نہیں لیتے ہیں، مشرف مفررو ملزم ہیں، ان کی واپسی کا کوئی امکان نہیں۔پی پی رہنما نے کہا کہ ماضی میں نواز شریف ملک سے گئے تو مارشل لا تھا، قانون نہیں تھا، ابھی ملک میں قانون کی حکمرانی ہے وہ باہر نہیں جا سکتے، سیاست کرنا شریف خاندان کے لیے دشوار ہوگیا ہے، میاں برادران ایسے راستے پر چل رہے ہیں جہاں رویے نرم اور خاموشی ہیں، نواز شریف کو ملنے والی رعایت بے مثال ہے کسی مجرم کو نہیں ملتی، سب جیل کی روایت ہے لیکن ایسا کبھی نہیں سنا، قانون میں ایسے کسی ریلیف کی گنجائش نہیں ہے۔بلاول کے ٹرین مارچ پر انہوں نے کہا کہ بلاول ٹرین مارچ کر رہے ہیں، جس پر میاں برادران کے لب سل گئے ہیں، سب جماعتوں کے موڈ الگ الگ ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے انکشاف کرتے ہوئےکہا کہ مسلم لیگ ن اور پی پی ایک ساتھ نہیں چل سکتے، دونوں سمجھتے ہیں کہ اکھٹے ہوگئے تو انہیں نقصان ہوگا، ن لیگ لڈو اور رس گلے جلدی کھانا شروع کردیتی ہے، ن لیگ نے اپنے فائدے کیلئے اپوزیشن کا کردار ہی چھوڑ دیا ہے۔ن لیگی سیاست پر کیے گئے سوال پر اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ مریم نواز نے ٹوئٹس کرنا ہی بند کردیں ہیں، انہوں نے امکان ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف پلی بارگین بھی کرسکتے ہیں، اربوں روپے واپس کرنے ہیں یا نہیں یہ شریف برادران کیلئے امتحان ہے، نواز شریف کی بیماری پر ضمانت ہوئی ہے، اس لیے وہ سیاست نہیں کرسکتے، جس دن گھر پر سیاست شروع کی، تو اس روز معاملات اور ہوں گے۔