تازہ تر ین

اقوام متحدہ میں مذہب ، تعصب کی بنیاد پر دہشتگردی کیخلاف قرار داد کی منظوری زبردست اقدام : معروف صحافی ضیا شاہد کی چینل ۵ کے پروگرام ” ضیا شاہد کے ساتھ “ میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پرمشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ میں نے اتفاق سے دنیا کے خوبصورت ملک سوئٹزرلینڈ کو دیکھا ہے پاکستانی شمالی علاقہ جات بلندی میں بہت زیادہ ہیں کیونکہ دنیا کی سب سے اونچی چوٹی ماﺅنٹ ایورسٹ وہ نیپال میں ہے اور دُنیا کی دوسرے نمبر کی چوٹی جو ہے اس کا نام کے ٹو ہے یہ پاکستان میں واقع ہے گویا دنیا کی بلند ترین جگہ ماﺅنٹ ایوریسٹ ہے اور وہ نیپال میں ہے وہ کوہ ہمالیہ کا ایک حصہ ہے اور دوسری جو چوٹی ہے کے ٹو یہ بھی کوہ ہمالیہ کا حصہ ہے اور یہ پاکستان میں ہے لیکن جو سوئٹزرلینڈ کے پہاڑ ہیں وہ ان سے کہیں کم بلندی کے ہیں صرف انہوں نے ڈویلپ بہت زیادہ کیا ہے چنانچہ ڈائیووس جہاں بڑی کانفرنسیں ہوتی ہیں اور اس کی ٹوٹل آبادی جو ہے وہ 6 ہزار نفوس پر مشتمل ہے لیکن وہاں ہر وقت پچاس، 60 ہزار کے قریب لوگ ہوٹلوں اور ریسٹورنٹس اور ہاسٹلز ہیں کیونکہ دنیا کی بہت بڑی بڑی کانفرنسیں ڈائیووس میں ہوتی ہیں اور پاکستان میں بھی ورلڈ اکنامک فورم میں میں بھی دو مرتبہ گیا ہوں سوئٹزرلینڈ میں اور یہ علاقہ جو ہے دنیا سے ایک ایک وقت میں پچاس، پچاس، ساٹھ ساٹھ سربراہان مملکت اور جو ملٹی نیشنل ادارے جو ہیں ان کے سربراہان وہاں آتے ہیں صرف اس بنیاد پر کہ خوبصورت جگہ ہے۔ ہمارا علاقہ ڈویلپ نہیں ہے ہمارے اتنے ٹورسٹ ریزارٹس نہیں ہیں۔ ہمارے اتنے ہوٹلز نہیں ہیں ہمارے اتنے ہٹیں نہیں ہیں اور یوتھ لیول کی سرگرمیاں نہیں ہیں لیکن ہمارے علاقے خوبصورتی کے اعتبار سے دنیا میں کسی سے کم نہیں۔ لوسری جھیل میں نے دیکھی سوئٹزرلینڈ کی، بڑی خوبصورت جھیل ہے نیلا اس کا پانی ہے اور دور سے نظر آتا ہے اس کے اوپر لوگ سکائٹنگ کرتے ہیں یعنی ہوا میں اڑتے ہیں یہ وہاں کا قومی کھیل ہے اور خاص طور پر جھیلوں کے اوپرپ نیچے پانی ہوتا ہے اوپر لوگ اڑ رہے ہیں۔ اس طرح میں یہ سمجھتا ہوں کہ عمران خان کی آج تقریر میں سن رہا تھا تو مجھے یاد آیا کہ پاکستان جو قدیم ترین تہذیب ہے اس کی یادگار جو سندھ میں موہنجودڑو ہے لیکن اس سے بھی زیادہ تاریخی اور قدیم آبادی پنجاب میں ہے اور شاید لوگو ںنے نام بھی نہ سنا ہو وہ ہڑپہ ہے۔ ہڑپہ ساہیوال سے آگے جگہ ہے اور مین سٹیشن پر ہے لیکن موہنجودڑو میں تو ایئرپورٹ ہے اور دنیا کے بڑے یونیسف وغیرہ نے اس کی مدد کے لئے اتنی ڈویلپمنٹ کی ہے کہ ایئرپورٹ بن چکا ہے لیکن یہاں ایئرپورٹ تو ایک طرف رہا کوئی ڈھنگ کی گاڑی بھی جو ہے وہ نہیں جاتی ہڑپہہ میں اور پسنجر ٹرین کھچا کھچ کرتی ہوئی جاتی ہے کیونکہ ہڑپہ چھوٹا سٹیشن ہے اور کوئی بڑی ٹرین وہاں نہیں رکتی۔ اگر صرف پنجاب کے چیف منسٹر جناب عثمان بزدار ان کو شوق بھی ہے نئے کاموں کا میں ان سے گزارش کروں گا وہ پنجاب ٹورازم کارپوریشن ایک ادارہ ہے اس کو چاہئے کہ ریلوے کی وزارت سے میں نے خود بھی شیخ رشید سے بات کی تھی کہ ایک سپیشل ٹرین لاہور سے ہڑپہ چلائی جائے اور ہر اتوار کو لاہور سے سٹوڈنٹس کو نوجوانوں خواتین کو لے کر جائے وہ وہاں جا کر ان کو ہڑپہ کے آثار دکھائے جائیں تو دنیا میں لوگوںکو اس بات سے بڑی دلچسپی ہے کہ قدیم ترین شہر دیکھیں۔ اگر ہم ہڑپہ کو ڈویلپ کریں تو بہت سارے سیاح جو بھی جو موہنجو دڑو آتے ہیں وہ ہڑپہ آنا شروع ہو جائیں گے۔ وزیراعظم عمران خان نے ایک خوبصورت بات کہی کہ یہاں رجحان ہی نہیں ہے کہ لوگ تفریح کے لئے ہر دوسرا تیسرا آدمی یورپ جاتا دکھائی دیتا ہے امریکہ جاتا ہے اپنا ملک اس نے دیکھا نہیں ہوا۔ کتنے لوگ ہیں لاہور میں ان سے پوچھنا شروع کر دیں کہ جھیل سیف الملوک کتنے لوگوں نے دیکھی ہے اور دنیا کا خوبصورت نظارہ ہے کہا جاتا ہےکہ جھیل سیف الملوک اتنی خوبصورت ہے کہ ایک پیالے کی شکل میں وادیاں اور پہاڑی سلسلے جو ہیں اس کے نیچے یوں لگتا ہے جیسے نیلے پانی کا پیالہ بھر کے رکھا ہوا ہے میں یہ سمجھتا ہوں کہ پاکستان میں اتنی خوبصورت جگہیں ہیں عمران خان نے ٹھیک کہا کہ دیکھئے پاکستان میں ایسی جگہیں ہیں، یہاں سمندر بھی بڑا بھی سمندر ہے گوادر سے شروع ہو کر کراچی تک اور پہاڑی سلسلے بھی ہیں، صہرا بھی ہیں، یہاں تھل اور تھر کے اور یہاں ریت کے ریگستان ہیں تھر کا علاقہ بھی ہے جہاں بھوک ناچتی ہے وہاں پینے کا پانی نہیں ملتا۔ وہ سرک کے دونوں کنارے قدرتی طور پر موروں کی آبادی ہے جب مور رقص کرتے ہیں تو دنیا کا خوبصورت ترین نظارہ ہوتا ہے۔ دیکھنے کی چیز ہوتی ہے۔ فیصلہ سازی میں یوتھ کو شامل کرنےکے حوالے سے عمران خان کا بہت اچھا فیصلہ ہے اس لئے کہ تعلیم اور صحت دونوں شعبوں میں یوتھ کونسل جو ہے وہ ایک سفارشات مرتب کرے گی یہ واقعی یوتھ پر مبنی ہو گی۔ یوتھ کی اکثریت عمران خان کی دیوانی ہے ان کو کام کرنے کا موقع ملے گا ضروری نہیں انسان سیاست میں آ کر ایم این اے بن کر ہی کوئی کام کر سکتا ہے اور بہت طریقے ہیں۔ آپ حکومت کو تجاویز دے سکتے ہیں تعلیم کے شعبے میں، صحت کے شعبے میں ہم کس طرح سے آگے نکل سکتے ہیں۔
مقبوصہ کشمیر کے لوگ مشکل حالاتت سے دوچاار ہیں اور مودی کے رویے کے حوالہہ سے بات کرتے ہوئے ضیا شاہد نے کہا کہ آج کانگنریس کا اجلسا ہوا اور کانگریس کی طرف سے راہول گاندھی نے جو اندرا گاندھی کے پوتے ہیں۔ راہول نے آج وہاں منشور بھی پیش کیا ہے اور انہوں نے بڑا انقلابی پروگرام دیا ہے خاص طور پر مقبوضہ کشمیر کے سلسلے میں انہوں نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں 1950ءکے دور کا قانون جس کے ذریعے بھارتی فوج کو ان گنت اختیارات دیئے گئے تھے کہ وہاں جس کو جی چاہے پکڑ لے اور ظلم کرتی ہے کشمیری مسلمانوں پر تو اس کو انہو ںنے کہا ہےکہ ہم اس کو ختم کر دیں گے اسی طرح وہ بہت سارے کالے قوانین جو شرمناک قسم کی پابندیاں ہیں اور حبس بیجا پر جن جن لوگوں مثال کے طور پر علی گیلانی جب دیکھو وہ نظر بند ہوتے ہیں وہ بھی انہوں نے کہا کہ ایک خاص مدت سے زیادہ لوگوں کو حبس بیجا میں نہ رکھا جائے۔ کانگریس نے جو جا بجا پابندیاں عائد ہے کی گئی تھیں کشمیری مسلمانوں پر خاص طور پر اس کے خلاف منشور دیا ہے میں سمجھتا ہوں کہ مودی کا ہندو متعصب کا کانسپٹ ہے اس کی نسبت کانگریس نے ایک لبرل منشور دیا ہے۔ اب سارے انڈیا کے مسلمانوں کو بالخصوص اور ہندوﺅں کو بھی جو لبرل ہیں جو اتنی پابندیوں میں زندگی نہیں بسر کرنا چاہتے زندگی ان کے لئے کانگریس کے پروگرام میں بڑی جاذبیت ہے میں محسوس کرتا ہوں کہ کانگریس پوری کوشش کرے گی اس مرتبہ اس طرح سے جو مودی کو بھاری اکثریت مل گئی تھی وہ نہ مل سکے۔
بی جے پی حکومت نے بھارت میں مذہبی جنون کو فروغ دیا ان کی نسبت کانگریس ایک لبرل اور معقول مزاج پارٹی تھی۔ بی جے پی سے تنگ اعتدال پسند ہندو یقینا کانگریس کی جانب جھکاﺅ اختیار کریں گے کیونکہ وہ بھارت کو جنونی ریاست نہیں بلکہ سیکولر ریاست دیکھنا چاہتے ہیں کانگریس اگر الیکشن میں جیت جاتی ہے تو اس سے وہاں بسنے والے مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کو ریلیف کا احساس ہو گا۔
پاکستان میں بڑی تعداد میں اقلیتیں بستی ہیں اس حساب سے ان کی اسمبلی میں نشستیں بھی زیادہ ہونی چاہئیں پاکستان کی سب سے بڑی اقلیت عیسائی جبکہ دوسرے نمبر پر ہندو ہیں۔ ن لیگ کے دور میں نوازشریف کو فواد حسن فواد کے ذریعے مسلسل اقلیتی کانفرنس بلانے کی تجویز دیتا رہا۔ اقلیتی کونسل کے سربراہ بہرام آواری میرے دوست ہیں نے پیش کش کی کہ وہ ااواری لاہور یا کراچی میں اقلیتی کانفرنس منعقد کرنا چاہتے ہیں، میں نے پانچ سال تک لیگی حکومت کو اس پر قائل کرنے کی کوشش کی تاہم صرف ٹال مٹول سے کام لیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان سے درخواست کرتا ہوں کہ اقلیتی کانفرنس بلائیں جس میں تمام اقلیتی نمائندوں کو بلایا جائے ان کے مسائل سنے جائیں ان کی نشستیں بڑھائی جائیں وزیراعظم اس کانفرنس سے خود بھی خطاب کریں۔ اس طرح ہم اپنی اقلیتوں کو تحفظ فراہم کر کے مثال قائم کر سکتے ہیں جس سے بھارت پر بھی بالواسطہ طور پر دباﺅ پڑے گا۔
ماڈل عدالتوں سے بڑا فرق پڑے گا، لوگوں کو انصاف تیزی سے ملے گا، خاص طور پر قتل کے مقدمات میں جو سالہا سال لٹکے رہتے ہیں اس طرح منشیات کے کیسز بھی بہت اہم ہیں کو ججز کی تعداد کم ہونے اور بہت زیادہ کیسز ہونے کے باعث فیصلے نہیں ہو پاتے جس سے منشیات کا رجحان بڑھ رہا ہے تعلیمی اداروں میں لڑکے لڑکیوں کو منشیات کا عادی بنا دیا گیا ہے۔ نوجوان نسل کو منشیات سے کس طرح بچا سکتے ہیں کے موضوع پر ”خبریں“ نے پولیس نارکوٹکس اور متعلقہ شعبوں کے نمائندوں کو بلا کر ”الحمرا“ میں ایک بڑا سیمینار منعقد کیا تھا۔
اقوام متحدہ میں مذہب اور تعصب کی بنیاد پر دہشتگردی کیخلاف قرارداد کی منظوری زبردست اقدام ہے۔ نیوزی لینڈ واقعہ اور پھر مختلف ملکوں میں متعصب ذہن مذہب اور نسل کی بنیاد پر نفرت پھیلا رہے ہیں اس کے سدباب کے لئے ایسی قرارداد منظور ہونا ضروری تھا اس سے ایسے عناصر کی حوصلہ شکنی ہو گی اور تشدد کے واقعات میں کمی آئے گی۔
فورٹ عباس میں جعلی پیر نے بچی کو کوئلوں پر بٹھا دیا جو ملک میں پھیلی جہالت کو بیان کر رہا ہے۔ متاثرہ بچی کی ماں اس جہالت کی نمائندگی کر رہی ہے اور کہتی ہے کہ پیر صاحب کے خلاف کوئی بات نہ کی جائے۔ اس جاہل عورت کو بھی بچی کو جلانے میں اعانت کے الزام میں پکڑا جانا چاہئے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain