تازہ تر ین

بھارت کشمیریوں کی جدوجہد کو دہشتگردی سے جوڑنے کی کوشش میں ہے:شاہد لطیف،18 ویں ترمیم کا معاملہ نہیں‘ زرداری کے کیس کیلئے تاخیری حربے استعمال کئے جارہے ہیں:عارف چودھری،نیب کی کوئی کارکردگی نہیں‘ احتساب بلاامتیاز ہوتا ہے ‘ صرف سیاستدانوں کا ہی کیوں:اخونزادہ چٹانکی، چینل ۵ کے پروگرام ” نیوز ایٹ 7 “ میں گفتگو

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی ضیاشاہد نے کہا ہے کہ پاکستان میں ڈیمز کی بڑی کمی ہے اس پر صوبوں کے درمیان عرصے تک سیاست بھی ہوتی رہی۔گزشتہ دور میں جسٹس (ر) ثاقب نثار نے بھاشا ڈیم کے لئے فنڈز جمع کرنے کا بیڑا اٹھایا اربوں روپے اکٹھے بھی ہوئے لیکن ابھی تک بھاشا پر کام شروع نہیں ہو سکا۔ چینل ۵ کے پروگرام نیوز ایٹ 7میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف دور سے سنتے آرہے ہیں کہ مہمند ڈیم بننے والا ہے لیکن اس کا کبھی افتتاح نہیں ہوا مگر کل عمران خان نے مہمند ڈیم کا افتتاح کیا۔اپنے خطاب میں عمران خان نے ڈیمز کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔مہمند ڈیم سے ایک امید ملی ہے اب بھاشا ڈیم کی تعمیر بھی شروع ہونی چاہئے۔تقریب میں سابق چیف جسٹس کو بھی بلایا گیا تھا۔میرے خیال میں یہ ایک علامت ہے کہ نئے ڈیمزکا آغاز کیا جائے ۔اصل کام بھاشا ڈیم کی تعمیر کا آغاز ہے ۔سننے میں آیا ہے سڑکوں کی تعمیر میں چین کی بھی مدد شامل ہو گی۔ سابق چیف جسٹس ڈیمز کی تعمیروں کے حوالے سے سابق چیف جسٹس پر ذمہ داری نہیں تھی لیکن پھر بھی انہوں نے کام کیا ان کی کوششں خوش آئند ہیں۔ قوم اب بھی ان کا بہت احترام کرتی ہے۔ انہوں نے اپنے فرائض منصبی سے کہیں آگے جا کر ڈیم کا کام اپنے ذمہ لیا جس کے لئے ملک و بیرون ملک دورے کئے،ایک شخص کا تن تنہا اتنے بڑے منصوبے کا آغاز بڑی کامیابی ہے۔ میرے خیال میں مہمند ڈیم کا افتتاح تاریخی دن ہے۔توقع رکھنی چاہئے اب بھاشا ڈیم پر بھی عملاً کام ہو گا۔آپس میں الجھنے کے بچائے ہمیں مثبت سوچنا چاہئے۔پاکستان کی تقدیر کا فیصلہ پانی کے سلسلے میں بھاشا کی تعمیر سے شروع ہو گا ہمیں تمام اختلافات چھوڑ کر بھاشا ڈیم کی جانب توجہ دینی چاہئے۔ایئر مارشل (ر) شاہد لطیف نے کہا سب کو بھارت کی نیت کا پتہ ہے،بھارت کشمیر کی جدوجہد کو دہشت گردی سے جوڑنے کی کوشش میں ہے۔ دنیا پر واضح ہو گیا چین پاکستان کا دوست ملک ہے جسے چین نے ثابت بھی کیا۔پاکستان سے افغانستان کا رویہ ہمیشہ منفی رہا جو ہندوستان کے ہاتھوں میں کھیل رہا ہے۔ قانون دان عارف چودھری نے کہاکہ آٹھویں ترمیم کا معاملہ نظر نہیں آیا نہ کسی کے پاس اتنی اکثریت ہے۔نیب کو کسی شخص کو گرفتاری کے بعد 90دن رکھنے کا اختیار ہے جس پر اعتراض کیا جا رہا ہے۔ آصف زرداری کے کیس میں تاخیری حربے استعمال کئے جا رہے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے رہنمااخونزادہ چٹان نے کہا کہ آصف زرداری کا کوئی جرم سامنے نہیں کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آرہی زرداری درست کہتے ہیں یہ احتسا ب نہیں انتقام ہے۔ احتساب تو بلاامتیاز ہوتا ہے صرف سیاستدانوں کا ہی احتساب کیوں۔ نیب کے ادارے کی کوئی پراگرس نہیں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain