تازہ تر ین

جنگ بے فائدہ ہے ، امریکہ خطے سے تصادم کو دور رکھے

راولپنڈی (صباح نیوز) پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ تمام اطراف سے خطے کو تصادم سے دور رکھنے کی کوششوں کی ضرورت ہے۔ جنگ کسی کے بھی مفاد میں نہیں،آرمی چیف جمعہ کو ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف سے گفتگو کررہے تھے ،پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر)کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ایران کے وزیرخارجہ جواد ظریف نے جی ایچ کیو راولپنڈی میں ملاقات کی، ملاقات میں باہمی دلچسبی کے امور اور خطے کی صورتحال پر بات چیت کی گئی، اور ایرانی وزیر خارجہ نے خطے میں امن و استحکام کیلئے پاکستان کے مثبت کردار کو سراہا۔ اس موقع پر پاک فوج کے سربراہ جنرل قمرجاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ جنگ کسی کے بھی مفاد میں نہیں ہے، خطے کو تمام اطراف سے تصادم سے دور رکھنے کی کوششوں کی ضرورت ہے۔اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی) ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف پاکستان کے دو روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچے ہیں جہاں انھوں نے وزیر اعظم عمران خان اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ساتھ ملاقاتیں کی ہیں جن میں باہمی تعاون کو فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ جمعہ کو ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف اعلیٰ سطح کے وفد کے ہمراہ دو روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچے۔جواد ظریف پہلی فرصت میں دفتر خارجہ پہنچے جہاں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ان کا استقبال کیا۔جواد ظریف اور شاہ محمود قریشی کے درمیان پہلے ون آن ون ملاقات ہوئی بعد میں دونوں ملکوں کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے۔ مذاکرات کے دوران پاک ایران تعلقات، علاقائی سلامتی سمیت دیگر باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت کی گئی۔دونوں ممالک کے مابین دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے، دو طرفہ معاملات پر تعاون بدستور جاری رکھنے پر اتفاق کیا اور امریکا اور ایران کے مابین حالیہ کشیدگی پر بھی غور کیا گیا۔دونوں ملکوں کے درمیان گیس پائپ لائن منصوبے پر بھی بات چیت ہوئی۔ فریقین نے وزیراعظم عمران خان کے دورہ ایران کے دوران ہونے والے فیصلوں پرعملدرآمد پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے دوطرفہ معاملات پرتعاون جاری رکھنے پراتفاق کیا۔ اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ خطے میں کشیدگی کسی کے مفاد میں نہیں، تمام اسٹیک ہولڈرز کو تحمل اور بردباری کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان تمام تصفیہ طلب امور کو سفارتی سطح پر حل کرنے کا حامی ہے۔ پاکستان خطے میں امن و استحکام کے قیام اورکشیدگی میں کمی کیلئے مصالحانہ کردار ادا کرے گا۔ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے پ±رتپاک استقبال پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ قیام امن کے لیے پاکستان کی کاوشوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔بعد میں وزیراعظم عمران خان سے ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے وفد کے ہمراہ ملاقات کی جس میں دونوں ہمسایہ ممالک کے مابین تعاون بڑھانے اور خطے کو درپیش سکیورٹی چیلنجز سمیت دیگر امور پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ملاقات کے دوران دونوں برادر اسلامی ممالک کے مابین تعلقات کو مضبوط بنانے، علاقائی سکیورٹی سمیت درپیش چیلنجز کو مشترکہ کوششوں سے نمٹنے سے متعلق بات چیت ہوئی۔ ملاقات میں حالیہ امریکہ ایران کشیدگی سے متعلق معاملات بھی زیر بحث آئے۔جواد ظریف کی عسکری حکام سے بھی ملاقات کا امکان ہے۔واضح رہے کہ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کا منصب سنبھالنے کے بعد پاکستان کا یہ تیسرا دورہ ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ وہ گوادر کو چاہ بہار بندرگاہ سے جوڑنے کی تجویز لے کر پاکستان آئے ہیں۔ اسلام آباد پہنچنے کے بعد جواد ظریف نے ایرانی خبرررساں ادارے ارنا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو امریکی جارحانہ حکمتِ عملی کو روکنے کے لیے عملی اقدامات اٹھانے چاہئیں۔انہوں نے خبردار کیا کہ اگر عالمی برادری امریکا کو بالادستی کی پالیسی پر عمل پیرا ہونے سے روکنے میں ناکام ہوگئی تو دنیا کا کنٹرول ان کے ہاتھوں میں چلا جائے گا جو قانون پر یقین نہیں رکھتے۔ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی اور خطے کی ریاستوں کو خطے کی سالمیت کے لیے اپنا فعال کردار ادا کرنا چاہیے خطے کی ریاستوں کو اپنے مفادات کے لیے پابندیوں کے خلاف کھڑا ہونا پڑے گا۔ان کامزید کہنا تھا کہ ایران پاکستان کے مضبوط تعلقات کا خواہاں ہے، اور اپنے ہمسایوں کے ساتھ مضبوط تعلقات قائم کرنا ایران کی خارجہ پالسی میں اولین ترجیح رکھتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ہم چاہ بہار کو گوادر سے منسلک کرنا چاہتے ہیں جس کے ذریعے گوادر کو ایران سے لے کر ترکمانستان، قازقستان، آذربائیجان، روس اور ترکی کے ذریعے پوری شمالی راہداری سے منسلک کیا جاسکے گا۔ایرانی وزیر خارجہ سے بتایا کہ وہ حکومت پاکستان کے لیے چاہ بہار کو گوادر سے منسلک کرنے کی تجویز لے کر پاکستان آئے ہیں۔خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے منصب سنبھالنے کے بعد ایرانی وزیر خارجہ کا یہ تیسرا دورہ پاکستان ہے جبکہ 2013 میں ان کے وزیر خارجہ بننے کے بعد وہ پاکستان کے دورے پر 10ویں مرتبہ آئے ہیں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain