لندن:(ویب ڈیسک) دنیا کی سب سے پرانی اور بڑی ٹور آپریٹر کمپنی تھامس کک ’Thomas Cook‘ دیوالیہ ہوگئی ہے جس کی وجہ سے اس نے کام بند کردیا ہے۔ 178 سالہ قدیم کمپنی کے دیوالیہ ہونے اور کام بند کرنے کے اعلان سے ماہرین سیاحت کا ابتدائی تخمینہ ہے کہ کم از کم چھ لاکھ سیاحوں کے طے شدہ پروگراموں کو از سر نو ترتیب دینا ہوگا۔ ان سیاحوں میں ڈیڑھ لاکھ برطانوی بتائے جاتے ہیں۔تھامس کک کی جانب سے عدالت عظمیٰ سے بھی اس ضمن میں رجوع کرلیا گیا ہے۔ ماہرین سیاحت کا کہنا ہے کہ کمپنی کے دیوالیہ ہونے سے جو سیاح متاثر ہوں گے ان میں سے کم از کم ڈیڑھ لاکھ کا تعلق برطانیہ سے ہو گا۔ اسی طرح دنیا بھر میں کمپنی کے کل 22 ہزار ملازمین کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔ ان میں سے 9 ہزار برطانوی بتائے جاتے ہیں۔عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق تھامس کک کی جانب سے پیر کی صبح جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ تمامتر کوششوں کے باوجود کمپنی کے حصص یافتگان (شیئر ہولڈرز) اور فنڈنگ کرنے والوں کے درمیان بات چیت نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوسکی اور نتیجتاً کسی قسم کا معاہدہ طے نہیں پا سکا۔ بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ کمپنی نے مستقبل کی تمام پروازیں اور تعطیلات بھی منسوخ کر دی ہیں۔
