تازہ تر ین

ٹریفک چالان ،ٹول پلازہ فیس میں اضافہ کے خلاف ٹرانسپوٹرز کی ہڑتال ،مسافر پریشان مزدور بیروزگار

لاہور(خصوصی رپورٹر) پبلک اینڈ گڈز ٹرانسپورٹرز نے اپنے مطالبات کے حق میں ملک بھر میں پہیہ جام ڑتال کی ،انٹرسٹی سروس معطل ہونے سے مسافروںکو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑاجبکہ گڈز ٹرانسپورٹ کی ہڑتال کی وجہ سے سامان کی ترسیل نہ ہوسکی ، ہڑتال کی وجہ سے روزانہ اجرت پر کام کرنے والے ہزاروں مزدور خالی ہاتھ واپس لوٹ گئے ،ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے ڈرائیوروں اور دیگر عملے کے ہمراہ داخلی اور خارجی راستے پر احتجاجی مظاہرے کئے جس کی وجہ سے ٹریفک کا نظام درہم برہم رہا ،پولیس افسران اور ضلعی انتظامیہ نے ٹرانسپورٹرز کومسائل حل کرانے کی یقین دہانی کرا دی ۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان پبلک اینڈ گڈز ٹرانسپورٹ الائنس نے موٹروے پولیس کی جانب سے جرمانے کی شرح 750 سے 10 ہزار روپے تک بڑھانے ،ٹول پلازوں کی فیس کی شرح میں دگنا اضافہ کرنے ، تحصیل سطح پر لگائے گئے ٹول ٹیکس کے خاتمے ،کسٹم حکام کی جانب سے گاڑیوں کی چیکنگ اور اڈوں پر ناجائز چھاپوں،ایکسل ویٹ شیڈول پر فوری عملدرآمد ، مزدہ ٹرک کو شیڈول میں شامل اور وزن 13 ٹن کرنے ،روٹ پرمٹ کی معیاد کم کرنے اور روٹ پرمٹ فیس میں اضافے کے خلاف پہیہ جام ہڑتال کی ۔ ٹرانسپورٹرز کی جانب سے انٹرسٹی اے سی اورنان اے سی سروس معطل رکھی گئی جس کی وجہ سے ہزاروں مسافر وںکو مشکلات کا سامناکرنا پڑا اوروہ پبلک ٹرانسپورٹ کے انتظار میں گھنٹوں انتظار کی سولی پر لٹکے رہے ۔پبلک ٹرانسپورٹ معطل ہونے سے ریلوے اسٹیشنزپر مسافروں کا انتہائی رش رہا اور مسافر وں نے ٹرینوں میں کھڑے ہو کر سفرکیا ۔ دوسری جانب گڈ زٹرانسپورٹرز نے بھی اپنی سروس معطل رکھی جس کی وجہ سے انٹر سٹی سامان کی ترسیل نہ ہو نے کی وجہ سے تاجروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ جبکہ روزانہ اجرت پر کام کرنے والے ہزاروں مزدور بھی کام نہ ملنے کی وجہ سے خالی ہاتھ گھروں کو واپس لوٹ گئے ۔الائنس کے عہدیداروںعصمت اللہ نیازی اور دیگر نے کہا کہ ٹرانسپورٹ انڈسٹری سے متعلق قانون سازی کے معاملات میں ٹرانسپورٹرز کے نمائندوں کو بھی شامل کیا جائے ۔حکومت اور انتظامیہ کو کئی ماہ سے مطالبات سے آگاہ کر رہے ہیں لیکن شنوائی نہ ہونے پر احتجاج پر مجبورہوئے ۔ ٹرانسپورٹرز نے ڈرائیورز اور دیگرعملے کے ہمراہ خارجی اورداخلی راستوں پر احتجاج کیا ۔ ٹرانسپورٹرز نے یتیم خانہ چوک میں دھرنا دے کر اور ٹائر کو آگ جلا کر اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا ۔ ٹرانسپورٹرنے بابو صابوچوک میں بھی گاڑیاں کھڑی کر کے احتجاج کیا جس سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا ۔پولیس کی جانب سے ٹرانسپورٹرز کے متوقع احتجاج کے پیش نظر پنجاب اسمبلی کے اطراف میں سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے اور پولیس کی بھاری نفری کو تعینات رکھاگیا ۔ علاوہ ازیں پولیس اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے الائنس کے عہدیداروں سے مذاکرات کئے گئے اورانہیں مطالبات تسلیم کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ۔ٹریفک جرمانوں کی شرح میں اضافے کے تناظر میں کمشنر لاہور سیف انجم اور سی سی پی او ذوالفقار حمید نے ٹرانسپورٹرز کے نمائندوں سے مذاکرات کئے اور ان کے مطالبات کے حل کے لئے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ سی سی پی او آفس میں ہونے والے مذاکرات میں ڈی آئی جی موٹرویز ارسلان احمد، ڈی آئی جی آپریشنز رائے بابر سعید، صدر ٹرانسپورٹرز رہبر کمیٹی عصت اللہ نیازی، حاجی خالد، حاجی شیر علی،علیم بٹ، نبیل احمد، جاوید بٹ، چودھری سلطان محمود، عدنان مجید گجر، رانا شریف، تنویر جٹ اور دیگر نے شرکت کی۔ سی سی پی او نے مذاکراتی وفد سے کہا کہ حکومت کی طرف سے ٹریفک جرمانوں پر نظرثانی کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ ٹرانسپورٹرز کے تحفظات کو دور کیا جائے گا۔ جہاں تک دیگر معاملات کا تعلق ہے تو ٹریفک پولیس اور موٹر وے پولیس سے متعلق شکایات پر جوائنٹ کمیٹیاں تشکیل دیں گے۔ ذوالفقار حمید نے کہا کہ ٹرانسپورٹرز سے متعلق حکومت کی طرف سے فیصلے کا انتظار کیا جائے اور عوام کی تکلیف کا خیال رکھا جائے۔ کمشنر سیف انجم نے کہا کوئی بھی نہیں چاہتا کہ سڑکوں پر ٹریفک کا پہیہ رکے۔ ضلعی انتظامیہ اور پولیس کے افسر مل کر ٹرانسپورٹرز کے مسائل حل کریں گے۔موٹروے اور جی ٹی روڈ پر ٹریفک جرمانوں کی شراح میں اضافے اور ٹول پلازہ کی فیس کی شرح میں اضافہ سمیت 9 مطالبات کی حمایت میں گزشتہ روز ملک بھر کے ٹرانسپورٹروں نے پہیہ جام ہڑتال کردی۔ جس کے نتیجے میں نہ صرف لاہور سے باہر جانیوالے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا بلکہ بیرون شہر سے سبزیاں اور پھل بھی لاہو نہ پہنچ سکے۔ آل پاکستان پبلک اینڈ گڈز ٹرانسپورٹ الائنس کی کال پر کی جانے والی پہیہ جام ہڑتال اور اس سلسلے میں نکالی جانیوالی احتجاجی ریلیوں کو روکنے کے لئے پولیس مداخلت پر ٹرانسپورٹروں نے شہر کے مختلف مقامات پر ٹائر جلا کر احتجاج کیا اور سڑکیں بند کردیں۔ احتجاج ٹرانسپورٹروں نے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ فیصلے کے مطابق آل پاکستان پبلک اینڈ گڈز ٹرانسپورٹ الائنس نے شہر کے بارہ مقامات سے ٹرانسپورٹروں کو احتجاجی ریلیوں ک شکل میں ناصر باغ پہنچنے کی ہدایات کر رکھی تھیں جبکہ دوسری طرف پولیس نے ان ریلیوں کو شہر میں داخلے سے روکنے کیلئے مختلف اقدامات اٹھا رکھے تھے۔ جن کے تحت گورنر ہاﺅس پنجاب اسمبلی ٹاﺅن ہال سمیت شہر کے دیگر حساس مقامات پر صبح ہی سے پولیس سمیت واٹرکین تعینات کر رکھے تھے۔ الائنس کی ہدایت پر بعض ریلیوں کو بابو صابو انٹرچینج پر پہنچنا تھا لیکن پولیس نے ریلیوں کو ناکام بنانے کیلئے ریلیوں میں شامل ٹرانسپورٹ کی نہ صرف پکڑ دھکڑ شروع کردی بلکہ ڈرائیوروں سے گاڑیاں چھین کر تھانوں میں بند کردیا گیا۔ گاڑیوں کے کاغذات قبضہ میں لے لئے گئے۔ گاڑیوں کی چابیاں چھین لی گئیں۔ پولیس نے شرکا کی جانب آنیوالے راستوں کو بڑے بڑے کنٹینر لگا کر بند کردیا گیا۔ جس پر ریلیوں کے شرکاءنے سڑکوں پر گاڑیاں کھڑی کر کے وہیں دھرنا دے دیا۔ آل پاکستان پبلک اینڈ گڈز ٹرانسپورٹ الائنس کی پہیہ جام ہڑتال کی وجہ سے لاری اڈہ اور نیازی اڈہ سمیت دیگر اڈوں سے پبلک ٹرانسپورٹ روانہ ہوئیں۔ جس کے باعث مسافروں نے اپنی منزل مقصود پر پہنچنے کیلئے لاہور ریلوے سٹیشن کا رخ کیا۔ جہاں مسافروں کا ایک بڑا رش اکٹھا ہوگیا۔ دھند کی وجہ سے مسافر ٹرینوں کی آمد و رفت کے شیڈول کے متاثر ہونے کے باعث لاہور سے باہر جانیوالے مسافروں کو ریلوے سٹیشن پر بھی شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا جبکہ ہڑتال کے باعث پبلک ٹرانسپورٹ کے اڈوں پر سناٹے چھائے رہے۔آل پاکستان پبلک اینڈ گڈز ٹرانسپورٹر الائنس کے رہنما تنویر جٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس نے ٹرانسپورٹروں کی 200 گاڑیاں تھانے میں بند کردی ہیں جبکہ گاڑیوں کے ساتھ ساتھ پولیس نے گاڑیوں کے ڈرائیوروں اور مزدوروں کو بھی حراست میں لیا ہے۔ آل پاکستان پبلک اینڈ گڈز ٹرانسپورٹ الائنس کے رہنما عصمت اللہ نیازی نے کہا ہے کہ الائنس کے وفد کے گورنر پنجاب سے ہونیوالے مذاکرات کامیاب نہ ہوسکے جس کے بعد گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے گزشتہ شام 4 بجے ٹرانسپورٹروں کے مذاکراتی وفد کو دوبارہ طلب کرلیا تاہم عصمت اللہ نیازی کا کہنا تھا کہ جب تک ان کے مطالبات تسلیم نہیں کرلئے جاتے ان کا پہیہ جام ہڑتال جاری رہے گی۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain