تازہ تر ین

گرفتاریوں سے ڈرنے والے نہیں، عوام کی خاطر واپس آ رہا ہوں: شہباز شریف

لاہور (ویب ڈیسک) مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف لندن سے پاکستان واپسی کیلئے روانہ ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہباز شریف لندن سے روانگی کے بعد کل صبح پاکستان واپس آئیں گے۔ پاکستان روانگی سے قبل اپنی والدہ اور نوازشریف سے ملاقات کے بعد شہباز شریف ایئر پورٹ روانہ ہو گئے۔ روانگی سے قبل قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ کرونا وائرس نے پاکستان سمیت دنیا بھرمیں تباہی مچا رکھی ہے، اللہ پاک پوری دنیا کو اس وائرس سے محفوظ رکھے۔ کرونا وائرس کے حملے کے پیش نظر پاکستان اور عوام کی خاطر پاکستان واپس آ رہا ہوں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ میں پاکستان واپس آنا چاہتا تھا تاکہ اپنے پاکستانی بہن بھائیوں کے ساتھ موجود رہوں۔ اپنے بڑے بھائی نوازشریف کی علالت ادھوری چھوڑ کر واپس پہنچ رہا ہوں۔ پارٹی رہنما اور کارکن ہوائی اڈے نہ آئیں۔ شہباز شریف نے پارٹی رہنماو¿ں اور کارکنان کو سماجی فاصلے کے اصول پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی رہنما اور کارکنان احتیاطی طبی

ہدایات پر سختی سے عمل کریں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ گرفتاریوں سے ہم نہیں ڈرتے، موجودہ ملکی حالات کو دیکھتے ہوئے اپنے بھائی کی علالت کے باوجود پاکستان اور اپنی عوام کی خاطر وطن واپس آ رہا ہوں، مجھے بڑے بھائی نے کہا ہےکہ میری صحت کا فکر نہ کرو قوم کو تمہاری ضرورت ہے۔ دوسری طرف پاکستان مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کل صبح وطن واپس پہنچ رہے ہیں۔ یاد رہے کہ شہباز شریف 19 نومبر کو نوازشریف کے ساتھ لندن گئے تھے تاکہ نواز شریف کی صحت یابی تک ان کے ساتھ قیام کرسکیں۔شہباز شریف سابق وزیراعظم نواز شریف کو لے کر ائیر ایمبولینس میں لندن پہنچیں تھے۔آج اپنے ایک بیان میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے حکومت

سے ایک اہم مطالبہ کیا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس سے انسانی زندگی کے لئے بڑھتے خطرات پر لاک ڈاون کیا جائے۔قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کا مزید کہنا تھا کہ حکومت فی الفور لاک ڈاو¿ن کی تیاریاں کرے، خوراک کی فراہمی سمیت دیگرانتظامات کوحتمی شکل دی جائے۔ عوام کی زندگیاں مزید خطرے میں نہیں ڈالی جاسکتیں، تاخیر کی صورت میں خوفناک انسانی المیہ ناقابل قبول ہوگا۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت اور کرونا کی یکساں بگڑتی صورتحال پر تشویش ہے، کرونا اور معیشت کے لئے قومی سطح پر مناسب اقدامات کا عمل تیز کیا جائے، معیشت اور کرونا کی سامنے آتی صورتحال کے مقابلے میں خامیوں اورشکایات دور کی جائیں۔سابق وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں ڈاکٹرز، طبی عملے کو حفاظتی لباس، ماسک اور ضروری سامان کی فراہمی یقینی بنائی جائے، خیبرپختونخوا میں متاثرہ فوت ہونے والے مریض سے ڈاکٹر کے متاثر ہونے کی اطلاعات کا حکومت سنجیدگی سے نوٹس لے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان میں علاج معالجے اور متاثرہ مریضوں کے علاج کے لئے الگ مقامات کی دستیابی پر سنجیدگی سے فوری غور کیا جائے، ٹیسٹنگ کٹس کی عدم دستیابی کی اطلاعات کا نوٹس لے کر فوری اقدامات کئے جائیں، لاہور اور دیگر علاقوں میں بدستور عوامی ہجوم کی اطلاعات خوفناک ہیں۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اگر متاثرہ مریضوں کی تعداد سینکڑوں میں چلی گئی تو یہ ہمارے لئے مزید خطرے کی گھنٹی، رواں مالی سال کی اپریل اور جون کی سہہ ماہی میں 300 ارب ٹیکس وصولیوں میں کمی معاشی خطرے کا اعلان ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain