تازہ تر ین

کر ونا کی ا دویا ت کی تیا ری میں ا ہم پیشر فت،قلمی ڈھا نچہ بن گیا،مر کب کا چو ہو ں پر تجر بہ کا میا ب

واشنگٹن(نیٹ نیوز)محققین نے سارس- کوو 2- کے مرکزی پروٹینس کا ایکسرے کرسٹلوگرافی سٹرکچر تیار کرلیا ہے جو وائرس کی دوا کےلئے سب سے بہترین اہداف میں ایک ہے ، یہ نئی تحقیق سائنس جرنل میں جمعہ کو شائع ہوئی۔یہ تحقیق سارس-کوو2-کی وجہ سے ہونے والی وبائی بیماری کرونا وائرس کے ردعمل میں کی جانے والی کوششوں کا حصہ ہے۔اس مطالعے سے حاصل ہونیوالی معلومات سے کرونا وائرس کیخلاف بہتر انابائٹرز کا ڈیزائن بنانے میں مدد ملے گی۔جو عالمی وبائی مرض سے نمٹنے کےلئے علاج معالجے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ایچ آئی وی جیسے وائرسوں کو روکنے کےلئے موثر ادویات وائرس کی نشوونما کےلئے ضروری پروٹین بنانے والے انزائم کے مرکزی پروٹینس کو روکتی ہے۔جرمنی میں لیوک یونیورسٹی کے محقق لنلن ژانگ کی سربراہی میں ہونے والی اس تحقیق میں رپورٹ ہوا کہ سارس- کوو2- کے مرکزی پروٹینس کا قلمی ڈھانچہ 1.75 اینجسٹروم ریزولوشن پر ہے۔مرکزی پروٹینس کی ساخت کے مطالعہ کی بنیاد پر محققین نے موجودہ کرونا وائرس کیخلاف انابائٹرز کو بہتر بناتے ہوئے ایک مرکب 13 بی تیار کیا ہے جو سارس- کوو2-کے مرکزی پروٹینس کا ایک طاقتور بلاکر ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 13 بی میں ایسی خصوصیات ہیں جو موجودہ انابائٹرز کو بہتر بناتی ہیں اور بلڈ پلازما کی نصف عمر بڑھ جاتی ہے۔انہوں نے پروٹینس کے ساتھ جڑے 13 بی کے ہائی ریزولیشن ڈھانچے کی بھی اطلاع دی۔محققین نے چوہوں پر ایک انابائٹرز مرکب کا تجربہ بھی کیا جس سے معلوم ہوا کہ نظام تنفس اچھی طرح چل رہا ہے اور چوہوں نے کوئی منفی ردعمل نہیں دکھایا۔تحقیق کے مطابق ان نتائج سے پتا چلتا ہے کہ پھیپھڑوں تک مرکب کے براہ راست اثرات ممکن ہو سکتے ہیں اوروبائی کرونا وائرس سے نمٹنے کےلئے ادویات کی تیاری کےلئے ایک بہتر ڈھانچہ مل سکتا ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain