تازہ تر ین

پاکستان میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد80ہوگئی

اسلام آباد(ویب ڈیسک) پاکستان میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے اور آج بھی مزید کیسز سامنے آنے کے بعد متاثرین کی تعداد 4 ہزار 966 تک پہنچ گئی ہے ہفتہ 11 اپریل کو بھی ملک میں کورونا وائرس کے نئے کیسز سامنے آئے جبکہ ایک ہی روز میں اب تک 8 اموات ریکارڈ کی جاچکی ہیں جس سے آج شام پانچ بجے تک ہلاکتوں کی مجموعی تعداد80تک جاپہنچی ہے۔ ادھراسلام آباد میں معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کے ہمرا پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ کورنا وائرس کے ٹیسٹ کے نظام کو وسیع کرتے ہوئے علامات ظاہر نہ ہونے والے افراد کے ٹیسٹ کے لیے پائلٹ ٹیسٹ پراجیکٹ شروع کر دیا گیا ہے۔ اسد عمر نے کہا کہ احساس پروگرام پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا پروگرام ہے اور ہم ایک لاکھ 20 ہزار خاندانوں تک پہنچانے کی کوشش کررہے ہیںاور اب تک 11 لاکھ لوگوں کو پیسہ دے دیا گیا اس کے لیے13 ارب روپے بانٹے جاچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بدنظمی کے حوالے سے خدشہ تھا اور اب بھی ہے لیکن زیادہ تر جگہوں میں اچھے طریقے سے انتظام کیا گیا ہے کچھ جگہ مسائل بھی آئے ہیں‘کورونا وائرس کے حوالے سے حکومتی اقدامات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ این ڈی ایم اے اب تک 17 لاکھ سرجیکل ماسک تقسیم کرچکی ہے اسی طرح این 95 ماسک 75 ہزار تقسیم ہوچکے ہیں جو ہمارے فرنٹ لائن ورکرز کے لیے ہیں اس لیے دیگر افراد استعمال نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ حفاظتی لباس 73 ہزار، گلوز ساڑھے 6 لاکھ، سرجیکل کیپس ایک لاکھ 37 ہزار تقسیم کرچکے ہیں اور وینٹی لیٹر پر کھرے ہو کر کام کرنے والے عملے کو 10 ہزار فیس شیلڈ فراہم کردی گئی ہیں‘انہوں نے کہا کہ تشخیص کے لیے پی سی آر مشینوں کی ضرورت ہوتی ہے اور اس کے لیے 14 مشینی لائی گئی ہیں، اب 26 سے 27 لیبارٹریاں فعال ہوچکی ہیں جہاں رکھنے کے لیے 14 نئی مشینیں لائی گئیں اور تمام صوبوں کو دی گئی ہیں۔ حفاظتی اقدامات کے حوالے سے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تشخیصی کٹس ایک لاکھ ٹیسٹ کا سامنا آگیا ہے جس میں سے 50 ہزار سندھ، 25 ہزار بلوچستان اور اسی طرح مزید کٹس آرہی ہیں جو دیگر علاقوں تک پہنچائی جائیں گی انہوں نے کہا کہ نیشنل کمانڈ سینٹر کے اندر ایک ٹیم بنائی گئی ہے جو لیبارٹری جہاں ٹیسٹ ہونے ہیں اور صوبوں سے رابطے اور دیگر معاملات پر کام کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اپریل کے آخر تک 20 سے 25 ہزار ٹیسٹ تک پہنچانے کا ہدف ہے اور اس میں کامیاب ہوئے تو ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت میں 30 فیصد اضافہ ہوگا وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے متاثرین کا سراغ لگانے کے لیے اقدامات جو وسیع کرنے کی اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ ہم ٹیسٹ کرنے کے طریقہ کار کو وسیع کر رہے ہیں اس کے لیے پائلٹ ٹیسٹ شروع کردیا گیا ہے جو پورے صوبوں کے لیے ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ہر صوبے میں ایک اور کچھ صوبوں کے دو اضلاع میں اسی طرح اسلام آباد، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت ہر علاقے میں یہ پائلٹ پراجیکٹ شروع ہوا ہے‘پائلٹ پراجیکٹ کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ اس کے نتائج آنے میں 3 سے چار دن لگیں گے اور وہ نتائج ہمارے پاس آئیں گے تو ہم اس نظام کو بہتر انداز میں چلانے اور تبدیلیوں کے حوالے سے بہتر طور پر سمجھ سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اب تک علامات ظاہر ہونے پر ٹیسٹ کرتے تھے لیکن ہم تحقیق کی بنیاد پرکام کرناچاہتے ہیں جس کے لیے وسیع پیمانے پر ٹیسٹ کررہے ہیں اور آبادی کے اندر جا کر اندازہ لگانے کی کوشش کررہے ہیں کہ یہ وبا پاکستان میں کس حد تک پھیلی ہے. وفاقی وزیر نے کہا کہ خصوصی طور پر وہ ٹارگٹ گروپ جن پر ہم نے فیصلہ کرنا ہے جس میں صنعتوں میں کام کرنے والے افراد ہیں کیونکہ ہمیں آگے جا کر فیصلے کرنے ہیں کہ کن صنعتوں، شعبوں اور کاروبار کوکھولا جائے اور کس کو نہیں کھولنا ہے انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس عملی طور پر تحقیق کی بنیاد پر دستاویزات موجود ہوں جس کی بنیاد پر ہم فیصلے کریں اور کس شعبے کو کھولنے سے کتنا خطرہ ہے۔ کورونا وائرس سے معیشت پر پڑنے والے اثرات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کو وبا شروع ہونے سے ٹیکس وصولی میں ایک تہائی کمی دیکھنے میں آئی ہے‘اگر ایک تہائی کو پورے سال پر پھیلا دیا جائے تو تقریباً 1400 یا 1500 ارب روپے کے اثرات کی بات ہوگی اور ہم اس کو ملک میں دیکھ رہے ہیں اور بندشیں لگانے سے انفرادی طور پر روزگار اور آمدنی پر بوجھ پڑ رہا ہے جس کو ہم نے دیکھنا ہے۔ اسد عمر نے کہا کہ بیرون ملک سے آنے والا زرمبادلہ کے حوالے سے اچھی خبر ہے کہ مارچ میں گزشتہ سال کے مقابلے میں بہتری آئی ہے‘ہماری برآمدات جس وقت وبا پھیلنی شروع ہوئی ہے اس کے بعد تقریباً نصف یا نصف سے بھی زیادہ کم ہوگئی ہیں اس کی وجہ سے روپے کی قدر میں تھوڑا دباو¿ آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کے فضل سے ہمارے ہاں دیگر ممالک کی طرح اموات زیادہ نہیں ہے لیکن وینٹی لیٹرز میں مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے کوروناوائرس کے مریضوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس آج سے ہفتہ یا 10 پہلے 8 مریض وینٹی لیٹر پر تھے ، اس کے 17،18 تک پہنچے جس کے بعد 27،28 اور 30 تک پہنچے اور آج 50 لوگ وینٹی لیٹر پر تھے۔ انہوں نے کہا کہ 15 اپریل کے فیصلے میں ہم نے صحت کے معاملات کو بھی مدنظر رکھنا ہے اسی طرح ہمارے فیصلوں کے حوالے سے ہماری تیاری اورمعیشت، لوگوں کی آمدنی اور روزگار کے حوالے سے فیصلے کرنے ہیں انہوں نے کہا کہ ٹرانسپورٹ، صنعتوں اور تجارت کے حوالے سے متعلقہ وزرا اپنی تجاویز تیار کرہے ہیں جس کے مطابق ہمیں فیصلے کرنے ہیں۔ اسد عمر نے بتایا کہ ڈاکٹر فیصل سلطان قرنطینہ، ٹیسٹ اور ٹریکنگ کی حکمت عملی پر کام کررہے ہیں تاہم صحت کا مجموعی نظام ڈاکٹر ظفر مرزا دیکھ رہے ہیں‘کل وزیر اعظم کے سامنے ہم اپنی سفارشات رکھیں گے اور ان کا مشورہ بھی جانیں گے جس کے بعد پیر کو این سی سی کا اجلاس ہوگا جس میں تمام صوبوں کے وزرائے اعلیٰ اور آزاد کشمیر کے وزیراعظم بیٹھیں گے اور کوشش کریں گے کہ قومی فیصلہ کرکے بتایا جائے گاکہ 15 اپریل سے آگے کس طرح کام کرنا ہے‘وفاقی وزیر نے کہا کہ بندشیں بتدریج لگی تھیں اور اسی طرح کم ہوں گی لیکن حتمی طور پر کیا ہوگا یہ سب این سی سی کے اجلاس میں طے کیا جائے گا۔ ادھر محکمہ صحت پنجاب کے اعلامیے کے مطابق پنجاب میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 74 مصدقہ متاثرین سامنے آئے ہیں جن کے بعد صوبے میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 2410 ہو گئی ہے اعلامیے کے مطابق صوبے میں اب تک اس مرض سے 21 اموات ہوچکی ہیں جبکہ 39 افراد اس سے صحت یاب ہوچکے ہیں۔ ترجمان پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کے مطابق 701 زائرین، 747 تبلیغی ارکان، 80 قیدیوں اور 882 عام شہریوں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے ڈیرہ غازی خان میں 221 زائرین، ملتان میں 457 اور فیصل آباد میں 23 زائرین میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ رائے ونڈ مرکز میں 462، شیخوپورہ میں آٹھ، منڈی بہاﺅالدین میں 13، سرگودھا، حافظ آباد اور جہلم میں 35، میانوالی میں سات، وہاڑی میں 25، راولپنڈی اور فیصل آباد میں چھ، ننکانہ، گوجرانوالہ اور خوشاب میں دو، گجرات 10، رحیم یار خان میں چار، بھکر 47، راجن پور میں ایک، سیالکوٹ 19، لیہ 16، نارووال میں تین اور بہاولنگر میں نو تبلیغی ارکان میں کورونا کی تصدیق ہوئی ہے۔ عام شہریوں میں سب سے زیادہ متاثرین لاہور میں 396 ہیں جبکہ ننکانہ میں 16، قصور میں نو، شیخوپورہ اور میانوالی میں 10،راولپنڈی میں 64، جہلم میں 29، اٹک، جھنگ لیہ اور اوکاڑہ میں ایک، چکوال اور ملتان میں چار، گوجرانوالہ میں 38، سیالکوٹ میں 27، نارووال، منڈی بہا?الدین، سرگودھا اور چنیوٹ میں آٹھ، گجرات میں 129، حافظ آباد میں 12، وہاڑی میں 13، فیصل آباد میں 28، ٹوبہ ٹیک سنگھ میں دو، رحیم یار خان میں 22، خوشاب میں تین، بہاولنگر اور بہاولپور میں پانچ، لودھراں میں تین، اور ڈیرہ غازی خان میں 18 شہریوں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain