تازہ تر ین

ڈی ایچ اے میں کرونا کے کئی مریض،کوئی علاقہ سیل نہیں،پارٹیوں اور آمدورفت کا سلسلہ جاری

لاہور( نامہ نگار ) لاہور ڈیفنس کے علاقہ میں مبینہ طور کرونا وائر س کے مریضوں کی تصدیق ہونے کے باوجود احتیاطی تدابیر سے اجتناب کیا جانے لگا ،ڈیفنس بی سمیت ڈ ی ایچ اے کے مختلف علاقوںمیں معتدد کیسز فائل ہوئے مگر کوئی علاقہ سیل نہیں کیا گیا،جبکہ ڈیفنس کے رہائشیوں کی ایک بڑی تعداد کا بیرون ملک آمدورفت کا سلسلہ جاری رہتا ہے جبکہ گھروں کے اند ر بھی دفعہ 144کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پارٹیوں کا اہتمام کیا جارہاہے جوکہ انتظامیہ کے غفلت کے وجہ سے کرونا کے شدیدپھیلاﺅ کا سبب بن سکتاہے۔زرائع کے مطابق صوبائی درالحکومت کے کسی بھی علاقے میںکرونا وائرس کی تشخیص ہونے کے بعد اسے سیل کیا جارہا ہے تاکہ کرونا وائرس کے پھیلاﺅ کو روکا جا سکے اس ضمن میں پچھلے چند روز میں 13کے قریب علاقے جزوی یا مکمل سیل کیے گئے ہیں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے سیل کیے گئے علاقوں میں بیگم کوٹ شاہدرہ، رستم پارک گلشن راوی، مغل پورہ، ریلوے کالونی، ملتان روڈ نجی سوسائٹی، رحمٰن پورہ وحدت کالونی، چائنہ اسکیم گجرپورہ، اسمال انڈسٹری ہاو¿سنگ سوسائٹی اور ڈیفنس بی کے علاقے شامل ہیں۔ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئرپنجاب کے مطابق ان علاقوں میں 66 افراد کورونا وائرس کا شکار ہوئے جب کہ لاہور میں کورونا وائرس کے541 کنفرم مریض ہیں۔مگر زرائع کے مطابق ڈی ایچ اے کے ڈیفس بی سمیت دیگر فیز وں میں کرونا کے مریضوںکی تشخیص ہونے کے باوجود نہ ہی کسی علاقے کو سیل کیا گیا ہے اور نہ ہی کوئی حفاطتی تدابیر اختیار کی جارہی ہے جبکہ ڈی ایچ اے میں کسی طرح کی کوکئی پابندی عائد نہیں ہے لوگ سماجی فاصلے کو برقراررکھنے کے اصولوں کے برعکس گھروں میں پارٹیوں کا اہتمام کرتے ہوئے نظر آتے ہیں جس سے کرونا سے وائرس کے مزید پھیلنے کا امکان ہے ،زرائع کا مزید کہنا ہے کہ ڈیفنس کے رہائشیوں کی ایک بڑی تعداد اکثروبیشتربیرون ملک سفرکرتی رہتی ہے اور واپس آکرمختلف نوعیت کی ان ہاﺅ س پارٹیوں کا اہتمام کیاجاتا ہے جس میں کسی قسم کی حفاظتی تدابیر کو ملحوظ خاطر نہیں رکھا جاتا ہے جو کے کرونا جیسی موزی مرض کے پھیلاﺅ کا زریعہ بن سکتاہے اس حوالے سے صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے ڈائریکٹر آپریشن ، نثار احمد کی طرف سے بھی یہ کہاجا چکاہے کہ رائے ونڈ کے علاوہ ، سب سے زیادہ مثبت واقعات لاہور کے علاقے ڈیفنس اور کینٹ سے سامنے آ رہے ہیں۔” “پوش علاقوںمیں رہنے والے افراد عموماسفری تاریخ رکھتے ہیں۔اوروہ آج بھی اپنی نجی پارٹیوں کو سختی سے جاری رکھے ہوئے ہیں اور معاشرتی دوری کے قوانین پر عمل نہیں کررہے ہیں۔خبر کے حوالے سے موقف دیتے ہوئے ڈی ایچ اے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جن مقامات پر کرونا کے مریض کی تصدیق ہوئی تھیں وہا ں پر 14یوم قرنظینہ کرنے کے بعد ان کو ڈی سیل کیا گیا ہے او ر اب وہاں پر کوئی مریض نہیں ہیں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain