تازہ تر ین

حکومت نے تیل و گیس کی پیداوار کی ریئل ٹائم نگرانی شروع کردی

سلام آباد: صوبوں کی جانب سے شفافیت کے مطالبات سامنے آنے کے بعد وفاقی حکومت نے امریکا کی ایک کمپنی کی جانب سے فراہم کردہ ڈیش بورڈ ایپلی کیشن کے ذریعے تیل و گیس کی تلاش اور پیداوار (ای اینڈ پی) کی ریئل ٹائم میں نگرانی شروع کردی ہے۔

وزارت توانائی کے پٹرولیم ڈویژن نے اتوار کے روز کہا کہ اس نے ایک پیٹرولیم ٹیکنالوجی کمپنی ایم ایل کے آر کے اشتراک سے ملکی تاریخ میں پہلی بار تلاش اور پیداوار کی معلومات کے موثر انتظام اور نگرانی کے لیے ‘ایک جدید ڈیش بورڈ ایپلی کیشن متعارف کروائی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایکسپلوریشن مینجمنٹ سسٹم (ای ایم ایس) ونڈوز پر مبنی ، کثیر صارف جی آئی ایس ڈیٹا بیس کی ایپلی کیشن ہے جو ڈائریکٹوریٹ آف پیٹرولیم مراعات (ڈی جی پی سی) کو ریئل ٹائم اور ای ڈی پی کے ڈیٹا سے متعلق معلومات تک رسائی حاصل کرنے کے قابل بنائے گا، اس سے افسران کو کسی تکنیکی یا آپریشنل مسائل کی وجہ سے کم پیداوار، معطل کنویں، شٹ ان ویلز اور ڈرلنگ میں تاخیر سے متعلق فوری اقدامات و فیصلے کرنے میں مدد ملے گی۔

صوبوں کے مطالبے پر ابتدا میں خیبر پختونخوا اور اس کے بعد سندھ اور بلوچستان کے بعد مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) نے نومبر 2017 میں تیل، گیس اور بجلی کی پیداوار اور کھپت سے متعلق صوبوں کے ساتھ ریئل ٹائم کے اعداد و شمار شیئر کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

صوبے تیل، گیس اور بجلی کی پیداوار اور کھپت کی بنیاد پر ٹیکسوں اور محصولات کے حساب کتاب میں شفافیت اور اس کی صوبوں میں منتقلی کے لیے اعداد و شمار کے تبادلے کا مطالبہ کررہے ہیں، سی سی آئی نے تیل اور گیس کی تیاری اور مختص رقم کی ریئل ٹائم نگرانی کرنے پر اتفاق کیا تھا۔

آئین کے آرٹیکل 161 کے تحت صوبوں کو اچھی قیمت پر 12.5 فیصد کی شرح سے تیل اور گیس کی پیداوار پر رائلٹی ادا کی جاتی ہے، تیل اور گیس کی پیداوار اور کھپت سے متعلق مرکز سے صوبوں کو چار سلسلوں میں محصولات وصول ہوتے ہیں جن میں گیس ڈیولپمنٹ سرچارج، قدرتی گیس پر ایکسائز ڈیوٹی، خام، گیس اور ایل پی جی پر رائلٹی اور سیلز ٹیکس شامل ہیں۔

پٹرولیم ڈویژن نے بتایا کہ وزیر اعظم کے وژن کے تحت وزیر اعظم نے پاکستان کو ڈیجیٹلائزیشن بنانے کے منصوبے کے تحت وزیر توانائی عمر ایوب خان، وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے پیٹرولیم ندیم بابر اور سکریٹری پٹرولیم ڈویژن اس منصوبے کی نگرانی کر رہے ہیں تاکہ مخصوص وقت میں اعلی بنیادوں پر منصوبے کو حقیقی شکل دی جا سکے۔

اس میں کہا گیا ہے کہ یہ منصوبہ اضافی بجٹ مختص کرنے، آئی ٹی آلات کی فراہمی یا کسی بیرونی و غیر ملکی امداد کے بغیر شروع کیا گیا ہے کیونکہ ایل ایم کے آر پہلے ہی ایک دہائی سے زیادہ عرصہ سے تلاش اور پیداوار کے اعداد و شمار کو برقرار رکھے ہوئے ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain