لاہور (ویب ڈیسک)چینل۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیاءشاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ہم نے حکومت کو 31 جنوری کی ڈیڈلائن دی تھی جس کے بعد طے ہوا تھا کہ مل کر فیصلہ کریں گے۔ کہ لانگ مارچ کب کرنا ہے۔ استعفے کب دینے ہیں۔ ہم اپنی بات پر قائم ہیں۔ 4فروری کو ہمار اجلاس ہے۔ ہمارے دوستوں کا خیال تھا کہ استعفے دے دیے جائیں۔ سندھ حکومت ختم ہوجائے تو سینٹ الیکشن نہیں ہو پائے گا۔ جبکہ ہمارا موقف تھا کہ ایسا نہیں ہوگا۔ ہمیں سینٹ الیکشن میں حصہ لینا چاہیے۔ اور ہمارے چوٹی کے وکلاءنے بھی رائے دی کہ سینٹ الیکشن ہرصورت ہوں گے۔ چاہے سند حکومت ختم بھی ہوجائے۔ مولانا فضل الرحمن نے کبھی بھی راولپنڈی کی جانب مارچ کی بات نہیں کی۔ استعفے دینا آخری آپشن ہوگا۔ حکومت چاہتی ہے کہ اپوزیشن اتحاد منتشرہوجائے۔
