تازہ تر ین

6 ستمبر کے جذبے زندہ ہیں

حیات عبداللہ
پاکستان جب بھی سیاسی خرخشوں اور علاقائی مخمصوں میں گِھر جاتا ہے، بھارتی سیاست دانوں کی رال ٹپکنے لگتی ہے۔یہاں جب بھی سیاسی حالات مخدوش ہوتے ہیں، بھارتی ہندو کی نربھاگ زبان پاکستان کے متعلّق منفی پروپینگنڈا کرنے کے لیے دو ہاتھ لمبی ہو جاتی ہے، وہ تَوا گرم دیکھ کر اپنی روٹی سینکنے لگ جاتا ہے، وجہ یہ ہے کہ بھارتی سیاست دانوں کی سوچ بڑی ہی بدبودار ہے اس لیے کہ وہ گائے کو گاؤ ماتا کہتا ہے، اس کی پوجا پاٹ کرتا ہے، اس کے گوبر کو متبرّک سمجھ کر اپنے گھر بالخصوص باورچی خانے میں لیپتا ہے۔وہ گائے کے پیشاب کو مقدّس جان کر اِس کے ساتھ اپنے آپ کو پاک و پوتر کرتا ہے، یہی سبب ہے کہ اس کی سوچ اور فکر میں بھی ہمہ قسم کی آلودگی داخل ہو چکی ہے، اس کے خیالات سے بھی گائے کے پیشاب جیسی بدبو کے بھبکے اٹھتے ہیں۔ہندو مذہب مرکب ہے برہمن، کھشتری، ویش اور شودر جیسی چار ذاتوں کا، شودر کو دلت اور ہریجن بھی کہا جاتا ہے مگر ہندو کی منفی سوچ دیکھیے کہ وہ اپنے ہم مذہب شودروں کو ملیچھ اور غلیظ سمجھتا ہے، وہ شودروں کو اچھی زندگی گزارنے کا حق دیتا ہے نہ انہیں انسانی حقوق دینے پر رضا مند ہے۔جب اپنے ہم مذہب لوگوں کے ساتھ ہندوؤں کا سلوک اتنا بہیمانہ ہے تو مسلمانوں کے لیے کس طرح اس کے دل میں محبت پنپ سکتی ہے؟
رات کے تین بجے تھے۔اہلِ پاکستان آرام و سکون کی نیند سو رہے تھے مگر مسٹر چاون اور بھارتی کمانڈر اِن چیف جنرل جے این چودھری رات کی تاریکی میں پاکستان پر حملے کا منصوبہ بنا چکے تھے۔وہ آٹھ گھنٹوں میں لاہور اور 92 گھنٹوں میں پورے پاکستان پر قبضہ کرنے کے سپنے دیکھ رہے تھے۔وہ یہ یقین کر چکے تھے کہ تھوڑی ہی دیر بعد بی آر بی نہر کو عبور کر جائیں گے مگر دنیا نے بھارت کا تماشا بنتے دیکھا۔اپنے وطن کے ساتھ دیوانگی اور جنوں خیز جذبات کے سانچے میں ڈھلے اہلِ پاکستان پیدل اور سائیکلوں پر دیوانہ وار محاذِ جنگ کی طرف دوڑ پڑے۔بچے، بوڑھے اور جوانوں کے جو بھی ہاتھ لگا وہ لے کر دشمن پر ٹوٹ پڑے۔بی آر بی نہر پر متعیّن پاک فوج نے بھارتی گیدڑوں کا منہ توڑ کر رکھ دیا۔جوڑیاں اور چھمب پر میجر سرور شہیدؒ نے جان قربان کر کے بھارتی عزائم کو قبر میں دفن کر دیا۔فلائیٹ لیفٹیننٹ یوسف علی اور ایم ایم عالم نے دشمن کے ساتھ جنگ کی وہ انوکھی داستانیں رقم کیں کہ دنیا آج تک ورطہ ء حیرت میں ہے۔پاکستانی بحریہ نے اپنے سے دس گنا بڑی بھارتی بحریہ کو بحرِ ہند میں غرق کر ڈالا۔میجر راجا عزیز بھٹی شہیدؒ نے اپنی یونٹ کو لے کر دشمن کی صفیں الٹ پلٹ کر رکھ دیں۔
مودی کے بڈھے کھوسٹ دماغ کی یاد داشت اگر ڈھیلی پڑ چکی ہے تو ہم بتا دیتے ہیں کہ پاکستان نیوی کے حملہ آور طیارے اپنے ٹارگٹ سے ایک سو مِیل کے فاصلے پر اس طرح جمع ہوئے کہ بھارتی”سورماؤں“ کو خبر تک نہ ہوئی۔جب ٹارگٹ پوائنٹ، توپ خانے کی زد میں آ گیا تو پاکستانی سپاہ نے اندھا دھند گولا باری شروع کر دی۔رات 12 بج کر 24 منٹ پر پاکستانی جنگی طیاروں نے 350 گولے برسا کر اپنا اہم ٹاسک محض چار منٹوں میں حاصل کر لیا۔مودی کو خبر ہونی چاہیے کہ ہم ایک ایسی قوم اور مُلک سے تعلق رکھتے ہیں جو اپنا کوئی بھی اہم مشن چند منٹوں میں مکمل کر لیتے ہیں۔اگر مودی نے کسی طوطے کی طرح حقائق سے آنکھیں موند لی ہیں تو ہم اس کے وجود کو جھنجوڑ کر، اس کی آنکھیں کھول دیتے ہیں کہ چھمب، دیوا، رَن کچھ اور جوڑیاں کے محاذ پر بھارت سے اس قدر مالِ غنیمت چھینا گیا تھا کہ اس سے ایک ڈویژن فوج کو مسلح کیا جا سکتا ہے اور ایک بکتر بند رجمنٹ تیار کی جا سکتی ہے۔
بھارتی ہندو عیّار اور مکّار ہے، وہ سازشیں کرنے کا ماہر ہے۔بشیر احمد چودھری نے اپنی کتاب”تحریکِ پاکستان اور طلبہ“ میں مکّار پنڈت چانکیہ کے یہ تین اقوال درج کیے ہیں جن سے بھارتی ہندو کی سوچ اور فکر کی آلودگی کا اندازہ لگانا چنداں دشوار نہیں۔1، دشمن پر چیتے کی طرح جھپٹو، اگر دشمن طاقت ور ہے تو خرگوش کی طرح بھاگ جاؤ۔2، اپنے دل کی بات دشمن پر عیاں نہ ہونے دو، منہ سے میٹھی میٹھی بات کرو لیکن اپنے مقصد کو پیشِ نظر رکھو، جوں ہی دشمن غافل ہو پوری طاقت کے ساتھ حملہ کر دو۔3، اپنے ہمسائے کو اس قابل نہ رہنے دو کہ وہ تمہارے سامنے سَر اٹھا سکے، ہمیشہ اسے ختم کرنے کا منصوبہ سوچتے رہو۔
دیکھ لیجیے! آج بھی بھارتی ہندو کے خیالات اور کردار ان ہی تین اقوال کے عکاس ہیں۔ہندوؤں نے بھارت میں بھی دیگر تمام مذاہب کے لوگوں کا جینا دوبھر کر رکھا ہے۔موہن بھاگوَت کہتا ہے کہ ہندوستان کا ہر باشندہ ہندو کہلایا جانا چاہیے۔مودی حکومت کے کئی وزیر بھی ہندو اور ہندوتوا وغیرہ کی یہی تشریح کرتے ہیں۔مَیں حیران اس بات پر ہوں کہ بھارت کو ہندوستان کیوں کہا جاتا ہے؟ اس کا سرکاری نام ہندوستان نہیں بلکہ بھارت ہے، جس طرح پاکستان کے ہندوؤں کو پاکستانی کہا جاتا ہے، مسلمان نہیں، بِعَینہٖ بھارت کے تمام لوگوں کو بھی بھارتی کہا جانا چاہیے، ہندو نہیں۔
اگر مودی کی نظریں انتہائی کمزور ہو گئی ہیں تو اسے نزدیک کی عینک لگا کر جنگِ ستمبر پر سنڈے ٹائمز کا یہ تجزیہ پڑھ لینا چاہیے۔”پاکستان فضا میں پوری طرح چھایا ہوا ہے، بھارتی ہوا باز پاکستان کے مقابلے میں انتہائی گھٹیا درجے کے ہیں اور بھارت ایک ایسے مُلک کے ہاتھوں پٹ رہا ہے کہ جو آبادی میں اس سے چار گنا کم ہے“ مودی کو برطانوی اخبار”ڈیلی مرر“ کے نامہ نگار برائن سچن کی یہ رپورٹ بھی ملاحظہ کر لینی چاہیے کہ جس مُلک کے پاس پاکستان جیسی فوج ہو، اسے شکست دینا آسان کام نہیں۔
(کالم نگارقومی وسماجی امور پر لکھتے ہیں)
٭……٭……٭


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain