تازہ تر ین

پاکستان کو انسداد کرونا، طبی آلات ،ویکسین خریداری بارے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے 26 خط لکھے

جس طرح سے اپوزیشن جماعتیں عملی طور پر پاکستان کی تاریخ کی سب سے کمزور جماعت ہے، اسی طرح سے حکومتی جماعت بھی پاکستان کی تاریخ کی سیاسی حوالے سے کمزور حکومت ہے۔ جس طرح سے اپوزیشن حکومت گرانے کے حوالے سے زبانی کلامی
ڈھنڈورہ پیٹتی ہے، اسی طرح سے حکومتی جماعت تحریک انصاف بھی لوگوں کیلئے رفاحی کاموں کا زبانی کلامی ڈھنڈورا پیٹتی ہے۔ اپوزیشن پاکستان مسلم لیگ ن کی سیاسی طور پر نادانی کا اس بات سے بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کو اس بات کا علم ہی نہیں ہے کہ عمران خان کا اپنے آپ کو عمران خان نیازی کہلوانے کے بارے میں سب سے پہلے بات خود عمران خان صاحب کے والد اکرام اللہ نیازی صاحب نے کی تھی۔ یہ اس وقت کی بات ہے جب عمران خان کرکٹ کھیلا کرتے تھے تو ملک کے ایک بڑے اخبار کے میگزین کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان صاحب کے والد محترم اکرام اللہ نیازی صاحب نے گلا کیا تھا کہ ہم نے عمران کا نام عمران احمد خان نیازی رکھا تھا لیکن پتہ نہیں کیوں یہ صرف عمران خان ہی بن گیا یعنی کہ نیازی کا ذکر عمران خان صاحب اپنے نام کے ساتھ کیوں نہیں لگاتے۔ اب پاکستان مسلم لیگ ن کو چاہئے کہ مستقبل میں جب کبھی عمران خان صاحب عمران خان نیازی یا پھر صرف نیازی کہتے ہوئے یہ بات بھی کہہ دیا کریں کہ ہم سے پہلے بلکہ سب سے پہلے خود عمران خان صاحب کے والد محترم مرحوم اکرام اللہ نیازی صاحب نے یہ گلا کیا تھا کہ ہم نے عمران احمد خان نیازی نام رکھا تھا جبکہ عمران اپنے آپ کو صرف اور صرف عمران خان ہی کہلواتے رہے۔ وزیراعظم عمران خان صاحب نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کرونا کا بار بار ذکر کیا کہ کرونا کی وجہ سے ملک کو بہت نقصان پہنچا ہے۔ یہ بات صحیح ہے، نہ صرف پاکستان کو بلکہ پوری دنیا کو کرونا کی وجہ سے بہت نقصان اٹھانا پڑا ہے لیکن خود عمران خان صاحب کرونا کے حوالے سے بہت کمزور ثابت ہوئے۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے کرونا سے بچاﺅ کیلئے خریدے جانے والے آلات اور پھر کرونا ویکسین بغیر کسی ٹینڈر کے کسی بڈنگ کے براہ راست ہی کنٹریکٹرز کو دیئے جانے پر چھبیس خطوط لکھے تھے جن میں آٹھ خط براہ راست وزیراعظم عمران خان صاحب اور تین تین خطوط پنجاب کے وزیراعلیٰ عثمان بزدار، کے پی کے کے وزیراعلیٰ محمود خان، بلوچستان کے سابق وزیراعلیٰ کمال خان اور سندھ کے وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ کو لکھے تھے۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے خطوط کے مطابق پاکستان کی حکومت اور چاروں صوبائی حکومتیں پیپرا رولز کی خلاف ورزی میں ملوث پائی گئیں۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کا یہ کہنا تھا کہ پوری دنیا میں بغیر ٹینڈر اور بغیر بڈنگ کے کرونا سے بچاﺅ کی خریداری اور کرونا ویکسین کی خریداری ہوتی رہی ہے کیونکہ ایمرجنسی ڈکلیئر ہو گئی تھی لیکن پیپرا رولز کے اگر آپ براہ راست کنٹریکٹ دے بھی دیتے ہیں تو پھر آپ پر قانونی طور پر لازم ہے کہ تمام کنٹریکٹس کی تفصیلات پیپرا کی ویب سائٹ پر جاری کر دیں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain