وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ 5 سال کے وقفے سے شفاف مردم شماری کروانے کے فیصلے کی پارلیمان کے مشترکہ اجلاس نے منظوری دے دی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اسد عمر نے لکھا کہ قوم کو مبارک ہو، آج تک ملک کی تاریخ میں پہلی دفعہ صرف پانچ سال کے وقفے سے ایک شفاف مردم شماری کروانے کے فیصلے کی پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں منظوری دے دی گئی۔
اس سے قبل پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن وزیراعظم عمران خان نے سیاسی فائدہ کے بجائے سندھ کی عوام کا سوچا، اپوزیشن نئی ٹیکنالوجی سے گھبراتی ہے، ٹیکنالوجی کی بنیاد پرمردم شماری کرانے جارہے ہیں، جو ہم مردم شماری کرائیں گے اسے سب تسلیم کریں گے۔
انہوں نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ مردم شماری انتہائی اہم مسئلہ ہے جس پر سیاست کھیلی جا رہی ہے، اگر ہم 2017ء کی مردم شماری کو مسترد کر دیتے تو سندھ کا نقصان ہوجاتا۔ 2017ء کو سندھ کی صوبائی حکومت نے سروے کیا، اسی سروے پر وزیراعلیٰ مراد علی شاہ اب مخالفت کر رہے ہیں، وفاق میں مسلم لیگ (ن)کی حکومت تھی، اس میں پی ٹی آئی، ایم کیوایم، جی ڈی اے کا کوئی لینا دینا نہیں، شاہدخاقان عباسی، مرادعلی شاہ نے 2018ء میں کہا لیٹ ہو گئے اب دوبارہ مردم شماری ممکن نہیں، اپنی جان چھڑا کربھاگ گئے اورمعاملہ اگلی حکومت پرڈال گئے۔
اسد عمر نے کہا کہ پی پی چیئر مین بلاول بھٹونے آج پیشکش کی کہ مہنگائی کے خلاف قدم اٹھاؤہم تمہارے ساتھ ہیں، سندھ میں آٹا سب سے مہنگا مل رہا ہے، ہم رفیع اللہ کے حلقے کے لوگوں کو ہیلتھ کارڈ دیں گے، وزیراعظم نے انقلابی ریلیف کا اعلان کیا ہے۔