تازہ تر ین

کرونا ویکسین خریداری،ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے خطوط کا جواب دیا جاتا تو آڈٹ رپورٹ کی شدت کم ہوجاتی۔رپورٹ: ستار خان

آڈیٹر جنرل کی آڈٹ رپورٹ میں کرونا کے حوالے سے کیے جانے والے بے شمار حکومتی اقدامات کے بارے میں اربوں روپے کی بے ضابطگیاں بتائی گئی ہیں۔آڈٹ رپورٹ کے ساتھ جڑی ہوئی آئی ایم ایف کی تلقین باعث پریشانی بن جاتی ہے۔ ایک لحاظ سے دیکھا جائے تو آڈٹ رپورٹ کے شائع ہونے کی سب سے بڑی وجہ آئی ایم ایف کا اصرار تھا چونکہ آئی ایم ایف نے ایک ارب ڈالر سے زائد فنڈنگ کرونا کے حوالے سے ہی فراہم کی تھی۔ محکمہ خزانہ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کافی حد تک مطمئن ہو گئی ہے، لیکن آڈٹ رپورٹ نے بہرحال بہت سی بے ضابطگیوں کے بارے میں ذکر کیا ہے۔ آڈٹ رپورٹ نے کرونا کے حوالے سے مختلف حکومتی اقدامات اور حکومتی اداروں کو اربوں روپے کی بے ضابطگیوں کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ بہرحال نہ ہی آڈٹ رپورٹ اور نہ ہی آئی ایم ایف نے حکومت کی غیر ذمہ داری کا اظہار کیا ہے جس میں ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی طرف سے جاری کیے گئے 26 خطوط کا ذکر کیا۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے کرونا کے آنے کے بعد سے لے کر اب تک حکومت کو اپنی ذمہ داری کا احساس دلانے کی کوشش کی جس میں حکومت بری طرح سے ناکام ہو گئی۔ ان 26 خطوط میں سات خطوط وزیراعظم عمران خان صاحب کو لکھے گئے، دو دو خطوط پاکستان کے چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ کو لکھے گئے جبکہ باقی خطوط وفاقی وزیر اسد عمر صاحب کو اور وفاقی محکموں کو لکھے گئے۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی طرف سے خطوط لکھنے کی ابتدا پچھلے سال مئی کے مہینے سے اس وقت شروع ہوئی جب پاکستانی حکومت اور پاکستانی محکمے کرونا سے بچاﺅ کے لیے بین الاقوامی اور لوکل کمپنیوں سے طبی آلات اور ایکوپمنٹ خریدنے شروع کیے تھے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain