وزیراعظم عمران خان کا آئندہ ماہ دورہ چین کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم کے دورہ چین کے حوالے سے حتمی شیڈیولنگ کا عمل جاری ہے ، عمران خان ونٹر اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کریں گے اور چین میں اعلیٰ چینی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔
وزیراعظم چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کریں گے جبکہ دورہ چین کے دوران روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے بھی ملاقات کا امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اور روسی صدر کی ملاقات کے حوالے سے معاملات کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم کی یہ روسی صدر سے پہلی باظابطہ دو طرفہ ملاقات ہوگی۔
اس سے قبل وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں وزراء سانحہ مری پر ضلعی انتظامیہ کے حق میں بول پڑے۔
اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کے بیان کے بعد سول ملٹری تعلقات سے متعلق اپوزیشن کا بیانیہ دم توڑ گیا ہے۔
وزیرخزانہ شوکت ترین نے آئی ایم ایف کے ساتھ ہونے والے معاہدے سے ترجمانوں کو آگاہ کیا اور بتایا کہ مہنگائی میں مسلسل کمی آرہی ہے۔
اجلاس میں سانحہ مری پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا تھا کہ ایک لاکھ 64 ہزار گاڑیاں مری میں داخل ہوئیں جس پر وزیر اعظم نے سوال کیا کہ کیا بروقت اقدامات سے سانحہ مری کو روکا جا سکتا تھا؟
ذرائع کا کہنا تھا کہ اجلاس میں وفاقی وزراء ضلعی انتظامیہ کے حق میں بول پڑے۔
وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہا تھا کہ پوری صورتحال کے دوران انتظامیہ اور پولیس نے بہترین کام کیا ، شام پانچ بجے ہی مری جانے والے راستے بند کردیے تھے ، حالات پولیس کے کنٹرول سے باہر تھے، رینجرز طلب کرنا پڑی۔
عمران خان نے کہا تھا کہ موجودہ دور میں سیاحت ایک نئی حقیقت ہے ، سیاحت بڑھ گئی ہے، انفراسٹرکچر کئی دہائیاں پیچھے ہے ، نئے ہوٹلز کی تعمیر کے ساتھ پرانے اسٹرکچر کو بہتر کرنا لازمی ہے ، بڑھتے ہوئے سیاحوں کو معیاری رہائش کی فراہمی ایک چیلنج ہے۔
وزیراعظم نے ریسکیو آپریشن میں سول اداروں اور فوج کی کاوشوں کی تعریف کی۔