تازہ تر ین

سرکل اور L’ORÉAL فنڈ برائے خواتین کا اپنے ڈیجیٹل لٹریسی پروگرام کے تحت کراچی سے فارغ التحصیل طلباء کے ساتھ جشن

کراچی: (ویب ڈیسک) خواتین کی زیر قیادت غیر منافع بخش ٹیک اسٹارٹ اپ،سرکل نے کے اشتراک سے
L’ORÉAL فنڈ برائے خواتین پروگرام کے تحت کراچی میں ڈیجیٹل لٹریسی پروگرام کے گریجوئٹس کے ساتھ جشن منایا۔اس پروگرام کا مقصد ڈیجیٹل خواندگی اورکاروباری مہارتوں کے ذریعہ کمزور حالات میں خواتین کی مدد کرنا ہے۔
L’ORÉAL فنڈ برائے خواتین،پاکستان کی ایک عالمی ابھرتی ہوئی معیشت کے طور پر قوم کی ترقی اور جدت کو آگے بڑھانے میں خواتین کی شرکت کی طاقت کو تسلیم کرتا ہے اور اس پر یقین رکھتا ہے۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس وقت خواتین مزدور افرادی قوت میں محض25فیصد اور کاروباری افراد میں محض 1فیصد کی نمائندگی رکھتی ہیں۔اس شتراکی ڈیجیٹل خواندگی کے پروگرام کے ذریعہ ٹیمیں،مزید خواتین کو با اختیار بنانے کیلئے منصوبوں اور اقدامات کی حمایت کرتی ہیں،تا کہ اس خلاء کو پر کرکے ان اعداد و شمار پر مثبت اثرات ڈالیں جاسکیں۔
موون پک ہوٹل میں اسٹیٹ بینک کی ڈپٹی گورنر ڈاکٹر سیما کامل کے بطور مہمان خصوصی شرکت کے ساتھ منعقدہ اس تقریب کا مقصدان مثالی خواتین کی حوصلہ افزائی کرنا تھا،جو ڈیجیٹل لٹریسی پروگرام کے تحت نئی مہارتیں سیکھ کر اپنے مستقبل کا رخ بدلنے کیلئے پر عزم تھیں۔اس طرح وہ ڈیجیٹل دنیا تک رسائی حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ آن لائن معیشت میں حصہ لینے کیلئے لازمی مہارتیں حاصل کرنے کے قابل ہوجاتی ہیں،وہ اس قابل بن جاتی ہیں کہ اپنے متعلقہ شعبوں میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرسکیں اوراس دور میں ڈیجیٹل طور پر مضبوط ہونے کے تقاضوں پر پورا اتر سکیں۔
ڈیجیٹل لٹریسی پروگرام کو ابتدائی طور پر 2021میں یو این وومین کے تعاون سے وبائی مرض کے تحت ڈیزائن اور پائلٹ کیا گیا تھا،
L’ORÉAL فنڈ برائے خواتین اور سرکل کے تحت،ڈیجیٹل لٹریسی پروگرام،مارچ2022میں شروع کیا گیا،اس پروگرام کے تحت پاکستان بھر کے 30شہروں میں اب تک 1680خواتین کو تربیت فراہم کی جاچکی ہے اورجاری مشن کے تحت سال2022کے آخر تک اس پروگرام کے تحت مزید5ہزار خواتین کو تربیت فراہم کرنے کا ہدف ہے۔
یو این وومین پاکستان کی کنٹری منیجر شرمیلا رسول کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ”دنیا کے تجربات کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹلائزیشن بدل رہی ہے،بدقسمتی سے ہر عورت اس تبدیلی کا تجربہ نہیں کرپاتی،عالمی سطح پر خواتین کے مقابلے میں مردوں کے آن لائن ہونے کا 21فیصد زیادہ امکان ہے،جبکہ کم آمدن والے ممالک میں یہ امکان52فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ اس تقابل کو اب بدلنا ہوگا،ہمیں اس بات کو یقینی بنایا ہوگا کہ لڑکیوں اور خواتین کی ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز،موبائل فون،انٹر نیٹ اور کمپیوٹر تک مساوی استعمال اور رسائی ہو،یہ ان کو معاشی طور پر با اختیار بنانے میں مرکزی حیثیت رکھتی ہے،اور یہ با اختیار معاشروں کی ترقی اورتعمیر کیلئے ضروری ہے۔“
اسٹیٹ بینک آف پاکستا ن کی ڈپٹی گورنر ڈاکٹر سیما کامل کا کہنا تھا کہ ”میں واقعی ان کہانیوں سے متاثر ہوں،جو گریجوئٹس نے اپنے سفر اورسابقہ خواتین طلباء کی کامیابیوں اور ان کی مہارتوں کا ان کی اپنی،خاندانوں اور برادریوں کی زندگیوں پر مثبت اثرات کے جشن منانے کا ایک موقع بھی ہے۔“
سرکل کی بانی صدف عابد نے کہا کہ ”انٹر نیٹ اور ڈیجیٹل خواندگی تک رسائی بنیادی انسانی حق ہے،مجھے اپنی خواتین گریجوئٹس کی کامیابیوں کا جشن مناتے ہوئے انتہائی خوشی ہورہی ہے،جنہوں نے ڈیجیٹل ٹولز سیکھنے اور اپنے خاندانوں کی معاشی بہبود کیلئے چھوٹے کاروباروں کے قیام کے عزم کا اظہار کیا،جب ہماری خواتین کامیاب ہوتی ہیں تو خاندان خوشحا ل ہوتے ہیں،جس کے نتیجہ میں پاکستا ن کی معاشی ترقی ہوتی ہے۔“
L’ORÉAL فنڈ برائے خواتین اور سرکل کے درمیان یہ شراکت داری اقوام متحدہ کی جانب سے متعین کردہ متعدد پائیدار ترقی کے اہداف (SDGs) کا احاطہ کرے گی،خاص طورپرSDG 5 (صنفی مساوات)،SDG 8 (اقتصادی ترقی شمولیت)،اورSDG 17 (شراکت داری)


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain