تازہ تر ین

امریکا میں گرل فرینڈ کے قتل پر23 سال سے قید پاکستانی کو انصاف مل گیا

واشنگٹن: (ویب ڈیسک) امریکی عدالت نے ایک پوڈ کاسٹ سیریل میں بتائے گئے حقائق کی روشنی میں 22 سال سے گرل فرینڈ کو قتل کرنے کے الزام میں عمر قید کاٹنے والے پاکستانی نژاد عدنان سید کی سزا ختم کردی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی نژاد پاکستانی عدنان سید کو 2000ء میں اپنی سابق گرل فرینڈ کے قتل کے الزام میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی تاہم اب 23 سال جیل میں سزا کاٹنے کے بعد ڈرامائی انداز میں ان کی سزا ختم کردی گئی۔
عدنان سید کی گرل فرینڈ ہائی من لی کی لاش فروری 1999 میں بالٹی مور کے جنگل میں ایک قبر سے ملی تھی۔ فرانزک رپورٹ کے مطابق 18 سالہ لڑکی کو گلا گھونٹ کر قتل کیا گیا تھا۔
چونکہ عدنان سید مقتولہ سے پیار کرتے تھے اور اسکول میں یہ بات مشہور بھی تھی لیکن ہائی من لی کسی اور سے محبت کرتی تھی اس لیے قتل پر پہلا شک پاکستانی نوجوان پر ہی گیا اور بدقسمتی سے ان کی موبائل لوکیشن بھی قتل گاہ پر پائی گئی تھی۔
عدنان سید 2000ء میں صرف 19 سال کے تھے جب انھیں حسد اور جلن کے باعث گرل فرینڈ کو قتل کرنے کے الزام میں صرف موبائل لوکیشن ہونے کی وجہ سے عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی حالانکہ اس زمانے میں موبائل ڈیٹا اتنا قابل اعتماد نہیں ہوا کرتا تھا۔
عدنان سید نے کبھی جرم کا اعتراف نہیں کیا تھا بلکہ ہمیشہ اپنی بے گناہی پر ثابت قدم رہے تاہم سزا کے بعد کی گئی تمام اپیلیں کو مسترد کر دی گئیں۔ عدنان سید نے اپنی بے گناہی ثابت کرنے کے لیے 2019 میں سپریم کورٹ سے رجوع کیا لیکن عدالت عظمیٰ نے بھی سماعت سے انکار کردیا۔
اس دوران عدنان سید کی خاندان کی دوست رابعہ چوہدری رحمت کا فرشتہ بن کر آئیں جنھوں نے سارہ کینیگ نامی ایک امریکی صحافی کو ای میل کی اور اُن سے نوجوان لڑکی کے قتل کی دوبارہ تحقیقات کی اپیل کی۔
صحافی سارہ کینینگ نے پوڈ کاسٹ کی پہلی قسط میں یہ بات جاننے سے آغاز کیا کہ قتل کے وقت عدنان سید نے کہاں وقت گزارا تھا جس کے لیے صحافی نے اس وقت کے طلبا سے انٹرویو کیے یہ طلبا اب بڑے ہوچکے تھے۔
2014 کے اس کامیاب ترین پوڈ کاسٹ سیریل کی بدولت اس کیس نے نہ صرف دنیا بھر میں توجہ حاصل کی بلکہ عدالت بھی متوجہ ہوئی اور کیس پر ماہر جاسوس، تفتیش کاروں اور سابق پولیس افسران نے بھی رائے پیش کیں۔
12 اقساط پر مشتمل ہفتہ وار پوڈ کاسٹ میں اب یہ بات واضح ہوگئی کہ گرل فرینڈ قتل کیس میں پولیس نے ایک بڑے ثبوت کو نظر انداز کیا جو لاش پر سے عدنان سید کا ڈی این اے نہ ملنا تھا۔ اگر قتل اور پھر لاش کو دفن ملزم نے کیا تھا تو لاش پر ان کا ڈی این اے ہونا چاہیئے تھا۔
سنسنی خیز پوڈ کاسٹ کی اقساط عدالتی ججوں کی نظر سے بھی گزریں جس پر میری لینڈ کے شہر بالٹی مور کے سٹی سرکٹ کورٹ کی جج میلیسا فن نے عدنان سید کی سزا ختم کرکے پولیس کو ہتھکڑی کھول کر ملزم کو رہا کرنے کا حکم دیا۔
رہائی کا حکم سنتے ہی کمرۂ عدالت میں عدنان سید، ان کے اہل خانہ اور دوستوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ اب عدنان سید 42 سال کے باریش ادھیڑ عمر شخص تھے جن کے بال میں سفیدی آگئی تھی اور سر پر ٹوپی بھی پہن رکھی تھی۔
پوڈ کاسٹ میں ہونے والی تحقیقات کے نتیجے میں اس کیس میں اب دو مشتبہ افراد کے حوالے سے بھی نئی معلومات سامنے آئی ہیں۔ اس حوالے سے تحقیقات مکمل ہونے اور ڈی این اے رپورٹ آنے تک عدنان سید کو گھر میں ہی نظر بند رکھا جائے گا۔
مقتولہ کے بھائی نے عدالتی فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے اسے غیر متوقع قرار دیا۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain