تازہ تر ین

اور بینک الحبیب کی بیرونِ مُلک پاکستانیوں کے لئے قانونی اور فری طریقہ کار سے منی ٹرانسفر کی آگاہی مُہِم

لاہور: (ویب ڈیسک) معاشی طور ترقی پذیر مُمالک کے لئے بیرونِ مُلک سے ترسیلاتِ ذر ہمیشہ سے ناگزیر رہی ہیں، جو کہ ان مُمالک کے لئے کثیر ذرِ مبادلہ کا ذریعہ بنتی ہیں، اور اسی کے ساتھ ساتھ لاکھوں گھروں کی بنیادی ضروریات کا انحصار بھی انہی رقوم پر ہوتا ہے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق کم آمدنی والے مُمالک میں رواں مالی سال 2022 میں ترسیلاتِ زر کے ذریعے آمدنی 630 بلین ڈالر سے تجاوز کرے گی۔ پاکستان اس مالی سال 2022 میں 31 بلین ڈالر کی ترسیلاتِ زر کے ساتھ دُنیا میں پانچویں نمبر پر ہے۔ یہ اعداد و شمار بیرونِ مُلک جانے والے پاکستانیوں کی سالانہ تعداد اور مُلک میں رہنے والے لاکھوں لوگوں کےترسیلاتِ زر پر انحصار کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔
بیرونِ مُلک سے ترسیلاتِ زر کے ہُجم میں سال ہا سال بتدریج اضافہ دیکھا جا رہا ہے، اور اس شرح نمو کو برقرار رکھنے کے لئے جہاں حکومتِ پاکستان بہترین اقدامات بروئے کار لا رہی ہے، وہیں (-ACE Money Transfer-) اور بینک الحبیب جیسے معروف و معتمد ادارے گراں قدر کردار ادا کر رہے ہیں۔ ترسیلاتِ زر کو مزید تیز، آسان، اور محفوظ بنانے کے ساتھ ساتھ دونوں مالیاتی ادارے رقوم کی بیرونِ مُلک سے پاکستان منتقلی کے لئے بہترین ایکسچینج ریٹس اور بِنا فیس کے ساتھ ایک بار پھر پیش پیش ہیں۔
بین الاقوامی سطح پر حالیہ غیر مُستحکم معاشی صُورتِ حال ،عالمی کرنسی مارکیٹ میں غیر معمولی اُتار چڑھاؤ ، اور پاکستان میں روپے کی گرتی ہوئی قدر بیرونِ مُلک سے رقوم کی مُنتقلی پر اثر انداز ہوتی ہے ۔ بیرونِ مُلک سے آنے والی رقوم پاکستان کے ذرِمُبادلہ کے ذخائر اور معیشت کے لئے ریڑھ کی ہڈی کی سی اہمیت کی حامل ہیں۔
اسی اہمیت کے پیشِ نظر (-Pakistan Remittance Initiative (PRI)-) ، جو کہ (-Ministry of Finance-) ، (-Ministry of Overseas Employees-)، اور (-State Bank of Pakistan-) کا حکومتِ وقت ساتھ مشترکہ اقدام ہے، گاہے بگاہے ترسیلاتِ زر کے فروغ کے لئے مختلف اقدامات کر رہا ہے۔ (-PRI-) کے اسی وژن کو فروغ دینے کے لئے برطانیہ میں قائم مشہور بین الاقوامی کمپنی (-ACE Money Transfer-) اور پاکستان کے صفِ اول میں شامل بینک الحبیب نے بیرونِ مُلک مُقیم پاکستانیوں کے لئے آگاہی مُہِم کا آغاز کیا ہے۔ اس آگاہی مُہِم میں بیرونِ مُلک پاکستانیوں کو بتایا جا رہا ہے کہ وہ قانونی طریقے سے بغیر فیس کے صرف 7 سیکنڈز میں اپنی رقوم پاکستان مُنتقل کر سکتے ہیں جو کہ مُلک میں بینک الحبیب کی 1050 سے زائد برانچز میں سے کسی سے بھی وصول کی جا سکتی ہیں، اور یہ سروسز صارفین کے لئے ہفتے کے سات دن بِلا تعطل میسر ہیں۔اس آگاہی مُہِم میں 950 سے زائد ڈبل ڈیکر بسز، لندن کے 100 بس سٹاپس، اور 25 زیرِ زمین ریلوے اسٹیشن پر اشتہارات آویزاں کیئے گئے ہیں۔
ایس منی ٹرانسفر کے سی ای او راشد اشرف کا کہنا ہے کہ بیرونِ مُلک سے اپنی محنت کی کمائی اپنے وطن بھیجنے والوں کے لئے سیکیورٹی، اسپیڈ، اور بہترین ریٹس بنیادی اہمیت کے حامل ہیں۔ اپنوں سے دُور رہ کر اپنے خاندان کی معاشی ضروریات کو پورا کرنے والے لاکھوں افراد سالانہ اپنے وطن کی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ (-ACE Money Transfer-) 20 سال سے ایسے تمام اپنوں سے دُور رہنے والے محنت کشوں کی خدمت میں مصروفِ عمل ہے اور اسی سلسلہ میں بینک الحبیب کے ساتھ شراکت داری اور اس مُہِم کا مقصد قانونی ذرائع سےرقوم کی منتقلی کو فروغ دینا اور غیر قانونی ذرائع (جیسا کہ حوالہ اور ہنڈی) کی حوصلہ شکنی کرنا ہے ، جس کے لئے دونوں ادارے حکومتِ پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
(-ACE Money Transfer-) برطانیہ کی فنانشل کنڈکٹ اتھارٹی (ایف سی اے) سےمنظور شدہ کمپنی ہے جو کہ برطانیہ، یورپ، آسٹریلیا، کینیڈا، اور سویٹزرلینڈ سے 100 سے زائد مُمالک میں انتہائی کم فیس جبکہ بہترین ایکسچینج ریٹس کے ساتھ رقوم کی منتقلی کی محفوظ ترین سروسز فراہم کرتی ہے۔ کمپنی کا بیینک الحبیب کے ساتھ اشتراک سے صارفین کے لئے فری، تیز ،اور محفوظ منی ٹرانسفر سہولیات فراہم کرنا ایک قابلِ ستائش اقدام ہے جس سے ایک طرف صارفین ہر بار رقوم کی منتقلی پر خاطر خواہ بچت کرسکتے ہیں اور دوسری طرف غیر قانونی طریقوں سے رقوم کی منتقلی کی روک تھام کے ساتھ ساتھ مُلکی معیشت کے استحکام میں اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain