کوئٹہ : (ویب ڈیسک) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ مرکزی اور صوبائی حکومتیں بلوچستان کے مسائل پر توجہ نہیں دے رہیں، اور عوام کو تحفظ دینے میں ناکام ہوچکی ہیں۔
کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ ایک شہری کی حیثیت سےجانناچاہتاہوں کہ مجھ پرخودکش حملہ کس نےکروایا ژوب پہنچا تو لوگوں نے پوچھا بلٹ پروف گاڑی کیوں استعمال نہیں کی، بلٹ پروف گاڑی کوئی علاج نہیں، لوگ امن مانگتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں بلوچستان ہے تو پاکستان ہے، یہ صوبہ ترقی کرے گا تو ملک ترقی کرے گا، لیکن معدنیات سے مالامال صوبہ سہولیات سے محروم ہے ، بلوچستان میں روزگار، تعلیم اور امن وامان کچھ بھی نہیں، صوبے میں ایک کلومیٹر بھی موٹروے نہیں، یہاں 10 سال میں کوئی سڑک یا کارخانہ نہیں بنا، صوبے میں خون بہہ رہا ہے، لوگ لاشیں دفنا دفنا کر تھک گئے ہیں۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ حکمران طبقہ صرف تنخواہیں اورمراعات لیتا ہے اور دفاتر میں چھپا ہوا ہے، مرکزی اورصوبائی حکومتیں مسائل پر توجہ نہیں دے رہیں، جماعت اسلامی بلوچستان کےحقوق کی لڑائی لڑے گی۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ یہاں ذمہ داری سنبھالنے والا کوئی نہیں ، سب یہاں ایک دوسرے پر ذمہ داریاں ڈالتے ہیں ، نئے حکمران اعلانات کرتے ہیں اور ناکام ہوکر چلے جاتے ہیں، بلوچستان کے باصلاحیت نوجوان اور دانا لوگ پریشان ہیں، یہاں لوگوں کا جینا اورمرنا مشکل ہوگیا ہے، اس صوبے کے حالات کاذمہ دار کون ہے؟ کون ذمہ داری قبول کرے گا۔
انھوں نے الیکشن کے حوالے سے اپنے مشورے سے متعلق کہا کہ میں نے سپریم کورٹ میں کہا تھا کہ اگست کا مہینہ پاکستان کی آزادی کا دن ہے، اگست کے مہینے میں لوگ حج سے واپس بھی آ جائیں گے، اس لیے اسی مہینے میں شفاف الیکشن کا انعقاد کیا جائے۔