کراچی: (ویب ڈیسک) چیئرمین پاکستان فاریکس ایکسچینج ایسوسی ایشن ملک بوستان نے کہا ہے کہ ملک میں 10 ارب ڈالر زرمبادلہ موجود ہے اور 28 ماہ میں پہلی بار کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہوا ہے لہٰذا پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کے دور دور تک نشان نہیں۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں ملک بوستان نے کہا کہ ڈالر کی قیمت مارکیٹ میں اوپر نیچے ہوتی رہتی ہے، ڈالر 315 سے 320 روپے کے درمیان چلا گیا تھا، کریڈٹ کارڈ کی پیمنٹ 10 سے 15 ملین ڈالر یومیہ تھی، ہمارے پاس سپلائی 5 سے 7 ملین ڈالر ہے، مارکیٹ میں اتنا والیم نہیں تھا، جب ڈالر کی طلب آئی تو نرخ بڑھنے ہی تھے۔
انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار کو آگاہ کیا کہ بینک کریڈٹ کارڈ ہولڈرز کے لیے ڈالر خرید رہے ہیں، اسحاق ڈار نے ہدایت کی کہ کریڈٹ کارڈ کی پیمنٹ بینک ریٹ پر ہو گی، حج فلائٹس ہیں اس لیے عازمین حج کے لیے بھی ڈالر کی ڈیمانڈ ہے، حج فلائٹس مکمل ہوں گی تو عید پر اوورسیز پاکستانی آئیں گے اور ڈالر کا ریٹ گرے گا۔
ملک بوستان کا کہنا تھا کہ قوم کسی حال میں خوش نہیں ہوتی، حکومت ڈالر کے ریٹ بڑھاتی ہے تو کہتے ہیں کیوں بڑھا رہے ہیں اور اگر حکومت ڈالر کے ریٹ نہیں بڑھاتی تو کہتے ہیں نرخ بڑھا کیوں نہیں رہے، روز کہا جارہا ہے کہ پاکستان ڈیفالٹ کرجائے گا خدا کا خوف کریں ڈیفالٹ کا اتنا ڈھنڈورا نہ پیٹیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے حکومت کو تگنی کا ناچ نچایا ہوا ہے، آئی ایم ایف روز نیا مطالبہ کرتا ہے، ان کی وجہ سے پینیک آیا ہوا ہے اور 6 ماہ سے ڈیڈ لاک ہے، وزیراعظم نے بھی بات کرلی لیکن آئی ایم ایف کی میں نہ مانو والی بات ہے، اب اللہ کا شکر ہے انہوں نے کہا ہے کہ سٹاف لیول کی میٹنگ ہونے والی ہے۔