تل ابیب: غزہ جنگ میں اہداف حاصل نہ کر پانے پر اسرائیلی کابینہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگئی اور وزیر دفاع اجلاس میں اپنے ہی وزیر اعظم نیتن یاہو پر شدید برہم ہوگئے۔
العربیہ نیوز کے مطابق غزہ پر اسرائیلی حملے کے 100 دن مکمل ہونے پر فوج کی کارکردگی کے حوالے سے ہونے والے کابینہ اجلاس کے دوران وزیر دفاع یوآو گیلینٹ نے اپنے ہی وزیراعظم نیتن یاہو کو اس صورت حال کا ذمہ دار ٹھہرا دیا۔
اجلاس میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور وزیر دفاع یوآو گیلینٹ کے درمیان سخت تلخ کلامی بھی دیکھنے کو ملی۔ دونوں کے درمیان گرما گرمی پر سینیئر وزرا نے مداخلت کی اور معاملہ ٹھنڈا کرایا۔
تاہم یوآو گیلینٹ اپنے مؤقف پر ڈٹے رہے جس کے باعث انھیں اجلاس چھوڑ کر جانا پڑا جب کہ ان کے آفس منیجر کو بھی وزیر دفاع کی غیر موجودگی میں کابینہ اجلاس میں نمائندگی سے روک دیا گیا۔
اس حوالے سے حکومتی بیان میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ وزیراعظم نے یہ اجلاس معاونین کی موجودگی کے بغیر منعقد کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔
واضح رہے کہ غزہ میں 100 سے جاری اسرائیلی جارحیت میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 24 ہزار ہوگئی جب کہ 60 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔ شہید اور زخمی ہونے والوں میں نصف تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔